انٹرنیشنل کرمنل کورٹ کے کریم خان امریکی پابندیوں کا شکار پہلے اہلکار
اشاعت کی تاریخ: 8th, February 2025 GMT
مغربی خبر رساں ایجنسی نے ایسا دعویٰ کرتے ہوئے کہا ہے کہ برٹش پاکستانی کریم خان کا نام ابھی عوامی سطح پر جاری نہیں کیا گیا، تاہم صدر ٹرمپ کے ایگزیکٹوآرڈر کا ان پر اثر پڑیگا۔ اسلام ٹائمز۔ انٹرنیشنل کرمنل کورٹ کے پراسیکیوٹر کریم خان امریکا کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے عائد اقتصادی اور سفری پابندیوں کا شکار ہونے والے پہلے اہلکار ہوں گے۔ مغربی خبر رساں ایجنسی نے ایسا دعویٰ کرتے ہوئے کہا ہے کہ برٹش پاکستانی کریم خان کا نام ابھی عوامی سطح پر جاری نہیں کیا گیا، تاہم صدر ٹرمپ کے ایگزیکٹوآرڈر کا ان پر اثر پڑے گا۔ خبر رساں ایجنسی کے مطابق پابندی کا شکار افراد کے امریکا میں اثاثے منجمد کیے جائیں گے، انہیں اور ان کے اہل خانہ کے امریکا میں داخلے پر پابندی ہوگی۔ آئی سی سی نے امریکا کی جانب سے پابندیوں کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ اپنے اہلکاروں کا دفاع کرے گا۔
.ذریعہ: Islam Times
پڑھیں:
پوپ فرانسس 88 برس کی عمر میں انتقال کرگئے
نیویارک (نیوزڈیسک)پوپ فرانسس 88 برس کی عمر میں انتقال کرگئے ۔ ویٹیکن نے تصدیق کردی ،وہ لاطینی امریکا سے تعلق رکھنے والے پہلے کیتھولک پیشوا تھے ،پوپ فرانسس کو پچھلے ہفتے ڈبل نمونیا ہوا تھا.
تفصیلات کے مطابق ویٹیکن سٹی نے پیر کو اعلان کیا کہ رومن کیتھولک چرچ کے پہلے لاطینی امریکی رہنما پوپ فرانسس انتقال کر گئے ہیں۔ کیتھولک عیسائیوں کے روحانی پیشوا 88 سال کے تھے اور اپنے 12 سالہ پوپ کے دور میں مختلف بیماریوں کا شکار رہے۔
پوپ فرانسس لمبی بیماری کے بعد چند روز قبل ہی صحت یاب ہو کر ہسپتال سے فارغ ہوئے تھے۔ اتوار کو انہوں نے عیسائیوں کے مذہبی تہوار ایسٹر کے موقعے پر ملاقاتیں بھی کی تھیں۔
: پوپ فرانسس 88 سال کی عمر میں انتقال کرگئے ہیں۔ ویٹی کن نے ان کے انتقال کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ وہ گزشتہ چند ماہ سے علیل تھے اور فروری میں برونکائٹس کے علاج کیلئے روم کے جیمیلی اسپتال میں داخل ہوئے تھے۔
صحت میں وقتی بہتری کے باوجود، ان کی طبیعت دوبارہ بگڑ گئی۔کاردینل کیون فیرل نے پوپ کے انتقال کا اعلان کرتے ہوئے انہیں خدمت، ایمان داری اور ہمدردی کا پیکر قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ پوپ فرانسس نے اپنی زندگی کا بیشتر حصہ غریبوں اور محروم طبقات کے لیے وقف کیا۔
تاریخی حیثیت رکھنے والے پوپ
پوپ فرانسس، جن کا اصل نام خورخے ماریو برگولیو تھا، 17 دسمبر 1936 کو بیونس آئرس، ارجنٹینا میں پیدا ہوئے۔ وہ 13 مارچ 2013 کو پوپ منتخب ہوئے، اور تاریخ میں کئی اعتبار سے منفرد مقام حاصل کیا:
پہلے لاطینی امریکی پوپ
پہلے یسوعی فرقے سے تعلق رکھنے والے پوپ
اور یورپ سے باہر منتخب ہونے والے پہلے پوپ
ان کا دور قیادت اصلاحات، سماجی انصاف، ماحولیات کے تحفظ، اور چرچ میں شفافیت کے لیے جانا گیا۔
عالمی سطح پر تعزیت اور خراج عقیدت
پوپ فرانسس کے انتقال پر دنیا بھر سے تعزیتی پیغامات موصول ہو رہے ہیں۔ کیتھولک برادری کے علاوہ، دیگر مذاہب کے رہنماؤں نے بھی ان کی روحانی قیادت، عاجزی، اور بین المذاہب مکالمے کے لیے کی گئی کاوشوں کو سراہا ہے۔
آخری رسومات اور نئے پوپ کا انتخاب
ویٹی کن کے مطابق، پوپ فرانسس کے انتقال پر نو روزہ سوگ منایا جائے گا، جس کے بعد ان کی آخری رسومات ادا کی جائیں گی۔ اس کے بعد، نئے پوپ کے انتخاب کے لیے کارڈینلز کا اجلاس منعقد ہوگا۔
خدمات کا تسلسل
پوپ فرانسس کے دور میں کیتھولک چرچ نے کئی اہم موضوعات پر جرات مندانہ مؤقف اختیار کیا، جن میں:
غریبوں کی فلاح
ماحولیاتی تبدیلیوں کے خلاف اقدامات
چرچ کے اندر شفافیت اور اصلاحات
ان کی وفات سے ایک عہد کا اختتام ہو گیا ہے، تاہم ان کے نقوش اور خدمات طویل عرصے تک یاد رکھی جائیں گی۔
ہیٹ ویو کا خطرہ، یکم جون سے تعطیلات کی سمری منظوری کیلئے وزیراعلیٰ کو ارسال