شاہد خاقان ، مفتاح کے پارٹی سے جانے کا ہمیں نقصان ہوا، رانا ثنا اللہ
اشاعت کی تاریخ: 8th, February 2025 GMT
اسلام آباد (آئی این پی ) وزیراعظم کے مشیر سیاسی امور رانا ثنا اللہ نے کہا ہے کہ شاہد خاقان عباسی اور مفتاح اسماعیل کے پارٹی سے جانے کا ہمیں نقصان ہوا۔ایک انٹرویو میں رانا ثنا اللہ نے کہا کہ مولانا فضل الرحمان کو 26 ویں آئینی ترمیم میں ساتھ لے کر چلے، ہم ان کے بغیر آئینی ترمیم کے لئے آگے نہیں بڑھے۔ انکا کہنا تھا کہ ہم پرانے دوستوں کو نہیں بھولے، ہمیشہ یاد رہتے ہیں، شاہد خاقان عباسی اور مفتاح اسماعیل کے پارٹی سے جانے کا ہمیں نقصان ہوا۔ ہم نہیں چاہتے تھے کہ شاہد خاقان عباسی اور مفتاح اسماعیل پارٹی سے جائیں، انہوں نے کہا کہ جوبھی مطالبات ہیں ان پر سیاستدانوں کو بیٹھنا چاہیے۔سیاستدان اگر آپس میں بیٹھیں گے تو معاملات سلجھیں گے، ابتدا میں ہم سے کوتاہی ہوئی جس کا ہم نے ازالہ کیا، ان کا کہنا تھا کہ مولانا فضل الرحمان اور دیگر سیاستدانوں سے بھی بات ہوگی۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: شاہد خاقان پارٹی سے
پڑھیں:
پیپلز پارٹی وفاق کا حصہ، آئینی عہدوں پر رہتے بات زیادہ ذمہ داری سے کرنی چاہئے، رانا ثنا
وزیراعظم کے مشیر برائے بین الصوبائی رابطہ کا کہنا تھا کہ کسی صوبے کا پانی دوسرے صوبے کے حصے میں نہیں جا سکتا، اس امر کو یقینی بنانے کے لیے ملک میں آئینی طریقہ کار اور قوانین موجود ہیں، پانی کے مسئلے پر سیاست نہیں کرنی چاہئے، معاملات میز پر بیٹھ کر حل کرنے چاہئیں۔ اسلام ٹائمز۔ وزیراعظم کے مشیر برائے بین الصوبائی رابطہ رانا ثنا اللہ خان نے کہا کہ اکائیوں کے پانی سمیت وسائل کی منصفانہ تقسیم پر مکمل یقین رکھتے ہیں، پیپلز پارٹی وفاق کا حصہ ہے، آئینی عہدوں پر رہتے ہوئے بات زیادہ ذمہ داری سے کرنی چاہئے۔ رانا ثنا اللہ نے کہا کہ قائد محمد نواز شریف، وزیراعظم شہباز شریف نے پی پی پی سے بات چیت کے ذریعے مسائل کے حل کی ہدایت کی ہے، ہمیں پی پی پی کی قیادت کا بہت احترام ہے، 1991ء میں صوبوں کے درمیان طے پانے والے معاہدے اور 1992ء کے ارسا ایکٹ کی موجودگی میں کسی سے ناانصافی نہیں ہو سکتی۔
انہوں نے کہا کہ کسی صوبے کا پانی دوسرے صوبے کے حصے میں نہیں جا سکتا، اس امر کو یقینی بنانے کے لیے ملک میں آئینی طریقہ کار اور قوانین موجود ہیں، پانی کے مسئلے پر سیاست نہیں کرنی چاہئے، معاملات میز پر بیٹھ کر حل کرنے چاہئیں۔ رانا ثنا اللہ نے کہا کہ اکائیوں کی مضبوطی کو وفاق کی مضبوطی سمجھتے ہیں، ماضی کی طرح اسی طرز عمل پر چلتے رہیں گے۔ انہوں نے کہا کہ آئین و جمہوریت پر پختہ یقین رکھنے والی جماعت کے طور پر اکائیوں اور اس میں رہنے والے عوام کے حقوق کے تحفظ پر سمجھوتہ کیا نہ کریں گے، بات چیت اور مشاورت ہی ہر مسئلے کا حل ہے۔