Jasarat News:
2025-04-22@14:19:21 GMT

سیکیورٹی پیپرزکاششماہی میں 7.5 فیصد منافع میں اضافہ

اشاعت کی تاریخ: 8th, February 2025 GMT

کراچی(کامرس روپورٹر)سیکیورٹی پیپرز لمیٹڈ (ایس پی ایل) نے 31 دسمبر 2024 کو ختم ہونے والی پہلی ششماہی کے لئے اپنے غیر آڈٹ شدہ مالی نتائج کا اعلان کیا ہے۔ کمپنی نے گزشتہ سال کے اسی عرصے کے مقابلے میں بعد از ٹیکس منافع میں 7.5 فیصد اضافے کے ساتھ ساتھ فی حصص آمدنی (ای پی ایس) میں 7.5 فیصد اضافے کے ساتھ زبردست ترقی حاصل کی ہے۔مالی سال 2024-25ء کیپہلی ششماہی کے دوران ایس پی ایل نے 4.

1 ارب روپے کی خالص فروخت کا اعلان کیا جو کے پچھلے سال کے اسی عرصے کے 3.4 ارب روپے کے مقابلے میں نمایاں اضافہ ہیایس پی ایل کامالی سال 2024-25ء کی پہلی ششماہی میں بعد از ٹیکس منافع 802 ملین روپے تک پہنچ گیا جو مالی سال2023-24 کی پہلی ششماہی کے منافع 746ملین روپے کیمقابلے میں 7.5 فیصد زیادہ ہے۔ اس مدت کے لئے فی حصص آمدنی (ای پی ایس) پچھلے سال کے 12.59 روپے کے مقابلے میں 13.54 روپے رہی۔ایس پی ایل کے چیئرمین محمد آفتاب منظور نے نتائج پر اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ہم اسپہلی ششماہی میں اپنی کارکردگی سے بے حد خوش ہیں جو ہماری حکمت عملی کیافادیت اور مستقل نتائج دینے کی صلاحیت کو ظاہر کرتا ہے۔ آپریشنل ایکسیلینس پر ہماری توجہ نے ہمیں مارکیٹ کے چیلنجز سے نمٹنے اور دیرپاا قدار قائم کرنے کے قابل بناتی ہے۔

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: میں 7 5 فیصد ایس پی ایل

پڑھیں:

آئندہ مالی سال 26-2025 کیلئے 7 ہزار 222 ارب روپے کا وفاقی بجٹ خسارے کا تخمینہ

وزارت خزانہ نے یکم جولائی سے شروع ہونے والے آئندہ مالی سال 26-2025 کے لیے وفاقی بجٹ خسارے کا تخمینہ 7 ہزار 222 ارب روپے لگادیا۔

نجی ٹی وی کے مطابق آئندہ مالی سال سود کی ادائیگی کے بعد وفاق کے پاس ترقیاتی منصوبوں، دفاع، تنخواہوں، پینشن، سبسڈیز اور گرانٹس سمیت دیگر تمام اخراجات کے لیےصرف 2 ہزار 225 ارب روپے بچنے کا تخمینہ ہے، جس کے نتیجے میں وفاقی حکومت کو اخراجات پورا کرنے کے لیے قرضوں پر انحصار کرنا پڑسکتا ہے۔

وزارت خزانہ کے ذرائع کے مطابق آئندہ مالی سال کے لیے وفاقی بجٹ خسارے کا تخمینہ 7 ہزار 222 ارب روپے یا جی ڈی پی کے 5 اعشاریہ 5 فیصد لگایا گیا ہے، تاہم صوبائی سرپلس کے لیے ایک ہزار 360 ارب روپے کا تخمینہ ہے۔

صوبائی سرپلس شامل کرکے مجموعی بجٹ خسارے کا تخمینہ کم ہوکر 5 ہزار 862 ارب روپے یا مجموعی قومی پیداوار (جی ڈی پی) کے 4 اعشاریہ 4 فیصد رہ جائے گا۔

ذرائع کے مطابق آئندہ مالی سال کے لیے وفاقی حکومت کی مجموعی آمدنی کا تخمینہ 19 ہزار 111 ارب روپے ہے، جس میں فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کی ٹیکس آمدنی 15 ہزار 270 ارب اور 3 ہزار 841 ارب روپےکی نان ٹیکس آمدنی کا تخمینہ ہے۔

تاہم این ایف سی ایوارڈ کےتحت صوبوں کو ایف بی آر کی ٹیکس وصولیوں میں سے 8 ہزار 780 ارب روپےکی منتقلی کے بعد وفاقی حکومت کے پاس خالص آمدنی 10 ہزار 331 ارب روپے رہ جانے کا تخمینہ لگایا گیا ہے۔

آئندہ مالی سال میں خالص آمدنی میں سود کی مد میں 8 ہزار 106 ارب روپے کی ادائیگی کے بعد یعنی وفاق کے پاس باقی تمام اخراجات کے لیے محض 2 ہزار 225 ارب روپے ہی بچ سکیں گے۔

وزارت خزانہ کے ذرائع کے مطابق آئندہ مالی سال وفاقی حکومت کے مجموعی اخراجات کا تخمینہ 17 ہزار 553 ارب روپے لگایا گیا ہے۔

اخراجات میں سب زیادہ سود کی ادائیگی کے اخراجات ہوں گے، باقی اخراجات میں دفاع، پنشن، تنخواہیں، ترقیاتی بجٹ، سبسڈیز اور گرانٹس سمیت دیگر خرچے شامل ہیں۔

Post Views: 1

متعلقہ مضامین

  • سرکاری ملازمین کے لئے اہم خبرآ گئی
  • چین کی بجلی پیدا کرنے کی نصب شدہ صلاحیت میں 14.6 فیصد اضافہ
  • ہفتہ کی چھٹی ختم کر دی گئی
  • گاڑیوں کی فروخت میں رواں برس اب تک 18 فیصد کا اضافہ؛ وجہ کیا ہے؟
  • پاکستان کی ٹیکسٹائل برآمدات بلند ترین سطح پر ،جولائی 2024 تامارچ 2025 ایک سال میں 9.38 فیصد اضافہ ہوا
  • بینکوں سے قرض لے کر گاڑیاں خریدنے کے رجحان میں نمایاں اضافہ
  • پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں کاروباری ہفتے کا مثبت آغاز، 100انڈیکس میں 900 پوائنٹس کا اضافہ
  • آئندہ مالی سال 26-2025 کیلئے 7 ہزار 222 ارب روپے کا وفاقی بجٹ خسارے کا تخمینہ
  • ایف بی آر کا بڑا قدم، ہفتے کی چھٹی ختم کردی
  • پاکستان کے مختلف شہروں میں سیمنٹ کی قیمتوں میں ملا جلا رجحان