Jasarat News:
2025-04-22@06:26:51 GMT

گزشتہ مالی سال حکومتی قرضے قابل استحکام سطح سے بلند رہے

اشاعت کی تاریخ: 8th, February 2025 GMT

کراچی(کامرس رپورٹر)پاکستان کے قرضہ جات کی سطح گزشتہ مالی سال کے دوران قابل استحکام سطح سے کافی بلند رہی جو پارلیمانی قانون کی خلاف ورزی ہے.تفصیلات کے مطابق حکومت پاکستان کے سرکاری قرضہ جات کی سطح گزشتہ مالی سال کے دوران قابل استحکام سطح سے کافی بلند رہیں جو کہ پارلیمنٹ ایکٹ کی خلاف ورزی بھی ہے جبکہ اس کی بنیادی وجوہ میں شرح سود کی مد میں ادائیگیاں ہیں جس کے باعث مستحکم زرمبادلہ اور دیگر اخراجات میں کٹوتی کا بھی سودمند ثابت نہ ہوسکیں.

یہ بات وزارت خزانہ کی جانب سے جاری ایک جائزہ رپورٹ میں کہی گئی،رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ حکومت گزشتہ مالی سال کے اختتام تک قرضوں کی سطح کو مجموعی معاشی حجم کے 56 اعشاریہ 75 فیصد تک لانے میں ناکام رہی اور وہ سطح پارلیمانی ایکٹ کے تحت منظور کی گئی تھی.تاہم رواں مالی سال کے لیے قرضوں کی سطح کی حد تک 56 فیصد تک لانے کی ذمہ داری ہے،رپورٹ کے مطابق گزشتہ مالی سال کے دوران حکومتی قرضوں کی سطح مجموعی معاشی حجم کے 67 اعشاریہ 50 فیصد تک رہی-رپورٹ میں اس بات کی نشاندہی کی گئی ہے کہ ملک میں شرح سود مسلسل اضافہ پذیر ہے اور اس وقت مرکزی بینک کی جانب سے شرح سود کو 22 فیصد کی سطح پر رکھا گیا ہے جس کے باعث وفاقی حکومت کو گزشتہ مالی سال میں صرف سود کی مد میں 8 کھرب 20 ارب روپے ادا کرنے پڑے ہیں جو کہ اس سے پیوستہ مالی سال کے مقابلے میں دو کھرب 50 ارب یا 43 فیصد تھا۔

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: کی سطح

پڑھیں:

اراکین اسمبلی کو اجلاس میں شرکت کا سخت پیغام غلطی سے پی ٹی آئی رکن کو بھی ارسال

لاہور:

پنجاب اسمبلی میں میاں نواز شریف کینسر اسپتال کے قیام سے متعلق بل کی منظوری کا عمل کل پیر کے روز اس وقت تعطل کا شکار ہو گیا جب پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے ایک رکن اسمبلی کی جانب سے کورم کی نشاندہی کی گئی۔

کورم کی گنتی پر یہ بات سامنے آئی کہ اجلاس میں حکومتی بینچز سے مطلوبہ تعداد میں اراکین موجود نہیں تھے، جس کے بعد اسپیکر نے اجلاس کو 22 اپریل (منگل) تک ملتوی کر دیا۔

مزید پڑھیں: ایران میں 8 پاکستانیوں کے قتل کیخلاف پنجاب اسمبلی میں مذمتی قرارداد جمع

ذرائع کے مطابق کورم مکمل نہ ہونے پر وزیراعلیٰ آفس کی جانب سے فوری نوٹس لیا گیا، اور تمام حکومتی اراکین اسمبلی کو آئندہ اجلاس میں ہر صورت شرکت یقینی بنانے کی ہدایت جاری کر دی گئی ہے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ پنجاب کے تمام اضلاع کے ڈپٹی کمشنرز (ڈی سیز) کو ہدایات دی گئیں کہ وہ اپنے اپنے اضلاع کے حکومتی اراکین اسمبلی کو پیغامات اور فون کالز کے ذریعے اجلاس میں شرکت کے لیے متحرک کریں۔

مزید پڑھیں: پنجاب اسمبلی جعلی بھرتی کیس میں پرویز الہٰی کی حاضری معافی کی درخواست دائر

اسی دوران ایک ضلع کے ڈپٹی کمشنر کی جانب سے غلطی سے پی ٹی آئی کے رکن اسمبلی کو بھی اجلاس میں شرکت کا پیغام ارسال کر دیا گیا۔

غلطی سے بھیجا گیا یہ پیغام ایکسپریس نیوز کو موصول ہو گیا ہے، جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ حکومتی سطح پر کورم پورا کرنے کے لیے انتظامی مشینری کو بھی متحرک کر دیا گیا ہے۔

متعلقہ مضامین

  • اراکین اسمبلی کو اجلاس میں شرکت کا سخت پیغام غلطی سے پی ٹی آئی رکن کو بھی ارسال
  • پاکستان کی ٹیکسٹائل برآمدات بلند ترین سطح پر ،جولائی 2024 تامارچ 2025 ایک سال میں 9.38 فیصد اضافہ ہوا
  • ٹیکسٹائل برآمدات 13.613 بلین ڈالر کی بلند ترین سطح پر، وزیراعظم کا 9.38 فیصد اضافے کا خیر مقدم
  • پاکستان کا 3 ارب 40 کروڑ ڈالر کا چینی قرض ری شیڈول کرانے کا فیصلہ
  • کشمیر، گلگت بلتستان میں بارش، کراچی ہیٹ ویو کی لپیٹ میں
  • قانون کی حکمرانی، مالی استحکام، امن ناپید ہو تو ترقی کے دعوے جھوٹے ثابت ہوجاتے ہیں، عمر ایوب
  • چھوٹے اور درمیانے درجے کے کاروبار کیلئے بلاسود قرضے دئیے جا رہے ہیں: شافع حسین
  • غزہ، گزشتہ 48 گھنٹوں کے دوران 92 فلسطینی شہید 2 سو سے زائد زخمی
  • گلگت بلتستان میں گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران بارشوں کا سلسلہ جاری
  • خیبر پختونخوا میں بارشوں سے شدید جانی و مالی نقصان