کراچی میں رمضان سے قبل بھکاریوں کی یلغار ، پولیس کی بھر پور سرپرستی
اشاعت کی تاریخ: 8th, February 2025 GMT
کراچی (رپورٹ /محمد علی فاروق )سندھ ہائی کورٹ کے احکامات کے باوجود رمضان المبارک سے قبل سے ہی کراچی میں گداگروں کی یلغار شروع ہوگئی ہے۔انتہائی پروفیشنل انداز میں کام کرنے والے یہ گداگر صرف رمضان المبارک کے مہینے میں شہر سے کروڑو ں روپے کماتے ہیں۔گداگر مافیا کو پولیس کی بھرپور سرپرستی حاصل ہوتی ہے اس لیے ان کے خلاف صرف نمائشی کارروائیاں کی جاتی ہیں۔ تفصیلات کے مطابق شہر میں تقریباً 70ہزار مقامی گداگر موجود ہیں‘ 15شعبان سے قبل موسمی گداگروں کی یلغار شہر میں داخل ہونا شروع ہوجاتی ہے اوررمضان المبارک سے قبل 2لاکھ سے زائد گدا گر شہر میں آکر مختلف علاقوںمیں پھیل جاتے ہیں۔ذرائع کے مطابق پیشہ ور گداگر لوگوں ک نفسیات سے کھیلنا بخوبی جانتے ہیں۔شہر کے تمام سگنلز، مساجد، مزارات، شاپنگ سینٹرز اور اہم مقامات گداگر مافیا میں تقسیم ہوچکے ہیں۔ذرائع کا کہنا ہے کہ ہر علاقے کا ٹھیکیدار ہوتا ہے‘ جو پیشہ ور گداگروں کو کھانا، رہائش اور پک اینڈ ڈراپ کے علاوہ یومیہ اجرت دیتا ہے۔ کوئی گداگر اپنے علاقے کے علاوہ کسی دوسرے علاقے میں بھیک نہیں مانگ سکتا۔بھیک مانگنے والوں کی ٹولیاں شہر کے10 علاقوں سے زائد جن میں مچھر کالونی’ سہراب گوٹھ’ شیر شاہ’ شاہ لطیف ٹائون’ ملیر کھوکھرا پار’ خدا کی بستی’ سرجانی ٹائون’ کیماڑی کے مختلف علاقوں’ ماڑی پور’ مشرف کالونی’ ابراہیم حیدری’ اور کورنگی روڈ پر واقع پاکستان ریلوے کے وسیع و عریض خالی پلاٹ میں ڈیرے ڈالتے ہیں۔ ذرائع کے مطابق گدا گر مافیا نے گدا گروں کو شہر کی اہم شاہراہوں’ چوکوں’ بازاروں’ سگنلوں’مارکیٹوں’ بڑی مساجد’ امام بارگاہوں اور نماز و تراویح کے کھلے اجتماعات کے باہر بھیک مانگنے کا ٹھیکا دے دیا ہے۔اس گدا گر مافیا کو مبینہ طور پر پولیس کی سرپرستی بھی حاصل ہے اورپولیس اور گدا گر مافیا کے ٹھیکے دار کی اجازت کے بغیر شہر میں کوئی بھیک نہیں مانگ سکتا۔ واضح رہے کہ چندبرس قبل تک باہرسے آنیوالے گدا گر اپنی مرضی سے علاقوں کا انتخاب کرتے تھے لیکن گزشتہ 10 برسوں سے مافیا شہر میں طاقت ور ہوچکی ہے‘اس لئے ماہ رمضان میں بھی گدا گروں کیخلاف کوئی بڑی کارروائی نہیں کی جاتی ہے۔ گداگری کے لئے شہر کے وی آئی پی علاقوں میں ڈیفنس، کلفٹن، طارق روڈ، بہادر آباد، ٹاور، بولٹن مارکیٹ، صدر، گلشن اقبال، گلستان جوہر، نارتھ ناظم آباد، حیدری، ناظم آباد، نارتھ کراچی شامل ہیں۔ ان وی آئی پی علاقوں میں معذوروں اور شعبدے بازوں کو بٹھایا جاتا ہے۔ گداگر مافیا فقیروں کو ان کی ”اہلیت ”دیکھ کر ان کی مزدوری طے کرتی ہے۔ جو لوگ پیدائشی طور پر معذور ہوتے ہیں انہیں سب سے زیادہ معاوضہ دیا جاتا ہے۔ اس کے بعد خواتین اور پھر بچوں کی باری آتی ہے۔ رمضان میں گداگر روزانہ 2 سے ڈھائی ہزار باسانی کما لیتا ہے۔ذرائع کے مطابق گداگری کے خلاف قوانین کی موجودگی کے باووجود ان کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کی جاتی ہے۔واضح رہے کہ29جنوری 2025کو سندھ ہائیکورٹ کے آئینی بنچ نے ٹریفک سگنلز پر خواجہ سراؤں اور بھکاریوںکے خلاف درخواست پراحکامات کارروائی کا حکم دیا تھا۔سندھ ہائیکورٹ نے ہدایت دیتے ہوئے کہا تھا کہ بھکاری خواجہ سراء، مرد، خواتین اور بچے نہ صرف شہریوں کو پریشان کرتے ہیں بلکہ ہراساں بھی کرتے ہیں۔عدالت کا اس حوالے سے مزید کہنا ہے کہ ان تمام افراد کے خلاف کارروائی کی جائے جو شہریوں کو پریشان اور ہراساں کرتے ہیں۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: کے مطابق گر مافیا کے خلاف
پڑھیں:
لیسکو چیف رمضان بٹ کا دورہ ’’نوائے وقت دفتر‘‘ ایم ڈی رمیزہ نظامی سے ملاقات
لاہور (خاور عباس سندھو+ سپیشل کارسپانڈنٹ) اپنے جرات مندانہ فیصلوں کیلئے مشہور لاہور الیکٹرک سپلائی کمپنی (لیسکو) کے چیف ایگزیکٹو انجینئرمحمد رمضان بٹ نے نوائے وقت گروپ کا دورہ کیا اور مینجنگ ڈائریکٹر و ایڈیٹر رمیزہ مجید نظامی سے ملاقات کی۔ اس موقع پر چیف آپریٹنگ آفیسر نوائے وقت گروپ لیفٹیننٹ کرنل (ر) سید احمد ندیم قادری، ڈائریکٹر مارکیٹنگ بلال محمود، سینئر منیجر مارکیٹنگ عامر ادریس بھی موجود تھے۔ کرنل ندیم قادری نے نوائے وقت کی جانب سے لیسکو چیف رمضان بٹ کو گلدستہ پیش کیا۔ گفتگو کا آغاز معمار نوائے وقت و امام صحافت مجید نظامی سے جڑی یادوں سے ہوا۔ ایم ڈی رمیزہ مجید نظامی نے محمد رمضان بٹ کو لیسکو کے سی ای او کا چارج سنبھالنے پر مبارکباد پیش کی اور کہاکہ محمد رمضان بٹ اچھی شہرت کے حامل افسر ہیں۔ امید ہے کہ ان کی تعیناتی سے لیسکو کی کارکردگی میں نہ صرف بہتری آئے گی بلکہ عوام کے مسائل بھی حل ہوں گے۔ چیف ایگزیکٹو آفیسر لیسکو انجینئر محمد رمضان بٹ نے کہا کہ نوائے وقت جیسے قومی ادارے کی خاتون ایم ڈی کو دیکھ کر خواتین میں آگے بڑھنے کا جذبہ پیدا ہوا اور مستقبل میں خواتین ملک کی قیادت سنبھالنے کے لئے تیار ہیں۔ ایم ڈی رمیزہ مجید نظامی نے اس موقع پر مسلم لیگ ن خاص طور پر وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف کی کارکردگی کو سراہا اور کہا کہ انہوں نے اپنی کارکردگی سے میاں نواز شریف کی بیٹی ہونے کا حق ادا کر دیا۔ اگر کوئی پاکستانی کچھ عرصہ بعد لاہور آئے تو وہ شہر کی ترقی دیکھ کر راستہ بھول جاتا ہے۔ ملاقات انتہائی خوشگوار ماحول میں ہوئی، رمضان بٹ نے امام صحافت مجید نظامی کی اکلوتی صاحبزادی کو قیام پاکستان میں اہم کردار ادا کرنے والے نظریاتی سرحدوں کے محافظ ادارے نوائے وقت کو مجید نظامی کے ویژن کے عین مطابق چلانے پر خراج تحسین پیش کیا۔ انہوں نے کہا کہ پاور سیکٹر کے مسائل پاکستان کے بڑے مسائل ہیں، ان کو حل کئے بغیر ملک کی ترقی ممکن نہیں، لیکن اچھی خبر یہ ہے کہ موجودہ حکومت ان مسائل کے حل کے لیے سنجیدہ ہے۔ ماضی میں حکومتوں کی جانب سے پاور سیکٹر پر اس طرح توجہ نہیں دی گئی۔ وزیر اعظم شہباز شریف کی توجہ اور وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز کی سپورٹ سے بجلی چوری کا مکمل خاتمہ کیا جائے گا، تمام حکومتی ادارے اور پاک فوج بجلی چوری کے خاتمہ کیلئے آن بورڈ ہیں تمام مسائل پر جلد قابو پا لیا جائے گا۔ اگر کوئی لیسکو اہلکار یا افسر بجلی چوری میں ملوث پایا گیا تو اس کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔ وفاقی وزیر توانائی اویس لغاری پاور سیکٹر کی بہتری کیلئے دن رات کوشاں ہیں اور ادارے کی بہتری کیلئے کئے جانے والے اقدمات کیلئے ہمیں ان کی مکمل سپورٹ حاصل ہے جبکہ لیسکو بورڈ آف ڈائریکٹر کے چیئرمین عامر ضیاء اور طاہر بشارت چیمہ سمیت تمام ممبران بھی اپنی بہترین صلاحیتوں کو بروئے کار لاتے ہوئے لیسکو کو ایک مثالی ادارہ بنانے میں مصروف عمل ہیں۔ لیسکو کے ہزاروں ملازمین بجلی چوری روکنے کے لئے پرعزم ہیں۔ ماضی میں اگر کسی افسر یا ملازم نے بجلی چوری روکنے کی کوشش کی تو اس کی حوصلہ شکنی کی گئی۔ اب ایسا نہیں ہو گا، وہ اپنے افسروں و ملازمین کے ساتھ کھڑے ہیں۔ حکومت نے انہیں مکمل اعتماد دیا ہے کوئی معاملہ ان کے لئے نیا نہیں، بس حل کرنے کے لئے جرات مندانہ فیصلے کرنے پڑتے ہیں۔ ایم ڈی رمیزہ مجید نظامی نے محمد رمضان بٹ کی تعیناتی کو لیسکو صارفین کے لئے خوش آئند قرار دیا اور کہا نوائے وقت استحکام پاکستان کا ضامن ہے جو لیسکو کو مکمل سپورٹ کرے گا۔ انہوں نے لیسکو سے منسلک وقت ٹی وی کی سابق اینکر رابعہ قادر کو پبلک ریلیشن آفیسر کا عہدہ سنبھالنے پر مبارکباد دی اور کہا کہ ملکی ترقی کے لئے خواتین کا ہر شعبہ میں آگے آنا ضروری ہے۔ چیف آپریٹنگ آفیسر کرنل ندیم قادری نے لیسکو چیف محمد رمضان بٹ کی جانب سے ایک صارف کا مسئلہ حل کرنے پر انکی معاملہ فہمی کو سراہا۔