وزارت قانون نے لاہور ہائیکورٹ کے 9 ایڈیشنل ججز کا نوٹیفکیشن جاری کر دیا
اشاعت کی تاریخ: 7th, February 2025 GMT
ایڈیشنل ججز میں حسن نواز مخدوم، وقار حیدر اعوان، سردار اکبر علی، احسن رضا کاظمی، جاوید اقبال وینس، جواد ظفر، خالد اسحاق، ملک اویس خالد اور چوہدری سلطان محمود شامل ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ وزارت قانون نے لاہور ہائیکورٹ کے 9 ایڈیشنل ججز کا نوٹیفکیشن جاری کردیا، جوڈیشل کمیشن نے لاہور ہائیکورٹ کیلئے 9 ایڈیشنل ججز کی سفارش کی تھی۔ ایڈیشنل ججز میں حسن نواز مخدوم، وقار حیدر اعوان، سردار اکبر علی، احسن رضا کاظمی، جاوید اقبال وینس، جواد ظفر، خالد اسحاق، ملک اویس خالد اور چوہدری سلطان محمود شامل ہیں۔ نوٹیفکیشن کے مطابق ایڈیشنل ججز کی مدت ملازمت ان کے حلف اٹھانے کی تاریخ سے شروع ہوگی۔ نوٹیفکیشن صدر مملکت کی منظوری کے بعد وزرات قانون کے سیکرٹری راجہ نعیم کے دستخط سے جاری ہوا۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: ایڈیشنل ججز
پڑھیں:
لاہور ہائیکورٹ کا بڑا فیصلہ، خلع لینے والی خاتون بھی حق مہر کی حق دار
لاہور ہائیکورٹ میں دائر درخواست میں خلع کی بنیاد پر حق مہر اور جہیز کی رقم دینے کی ڈگری کو چیلنج کردہ کیس کے فیصلے میں لکھا گیا کہ طلاق دینے کی صورت میں سورۃ النساء میں بھی شوہر کو بیوی سے دیے گئے مال اور تحائف واپس مانگنے سے روکا گیا ہے، وفاقی شرعی عدالت کے فیصلے کے تحت خاوند کے تشدد، برے رویے وغیرہ کی بنیاد پر لیے گئے خلع کے بعد عدالت حق مہر کی رقم واپس نہ کرنے کا حکم دے سکتی ہے۔ اسلام ٹائمز۔ لاہور ہائیکورٹ نے خلع لینے والی خاتون کو بھی حق مہر کا حق دار قرار دے دیا۔ لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس راحیل کامران شیخ نے شہری آصف محمود کی درخواست پر فیصلہ سنایا، درخواست میں خلع کی بنیاد پر حق مہر اور جہیز کی رقم دینے کی ڈگری کو چیلنج کیا گیا تھا۔ عدالت نے قرار دیا کہ بیٹی کو جہیز دینا ہمارے معاشرے میں سرایت کر چکا ہے اور والدین جتنی بھی استطاعت رکھتے ہوں وہ بیٹی کو جہیز لازمی دیتے ہیں، طلاق دینا بنیادی طور پر شوہر کا حق ہوتا ہے اور طلاق کی صورت میں شوہر حق مہر اور تحائف کی واپسی کا تقاضا کرنے کے حق سے محروم ہو جاتا ہے۔
فیصلے میں یہ بھی لکھا گیا کہ طلاق دینے کی صورت میں سورۃ النساء میں بھی شوہر کو بیوی سے دیے گئے مال اور تحائف واپس مانگنے سے روکا گیا ہے، وفاقی شرعی عدالت کے فیصلے کے تحت خاوند کے تشدد، برے رویے وغیرہ کی بنیاد پر لیے گئے خلع کے بعد عدالت حق مہر کی رقم واپس نہ کرنے کا حکم دے سکتی ہے۔ عدالت نے قراردیا کہ محض خلع لینے کی بنیاد پر خاتون کو حق مہر کی رقم سے محروم نہیں کیاجا سکتا، حق مہر کی رقم کو خاتون کے لیے ایک سکیورٹی تصور کیا جاتا ہے، اگر خاوند کا رویہ خاتون کو خلع لینے پر مجبور کرے تو وہ حق مہر لینے کی مکمل حق دار ہے۔