اپنے ایک بیان میں شہزادہ ترکی ال فیصل نے کہا کہ فلسطینی عوام غیر قانونی تارکینِ وطن نہیں ہیں کہ اُنہیں دوسرے علاقوں میں ڈی پورٹ کر دیا جائے۔ اگر فلسطینیوں کو غزہ سے منتقل کرنا ہے تو اُنکے آبائی علاقوں جفا، حائفہ اور دیگر مقامات پر بھیجا جائے۔ اسلام ٹائمز۔ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے غزہ سے فلسطینیوں کی بے دخلی کے بیان پر سابق سعودی انٹیلیجنس چیف شہزادہ ترکی ال فیصل نے ڈونلڈ ٹرمپ کو خط لکھ کر کرارا جواب دے دیا۔ شہزادہ ترکی ال فیصل نے کہا کہ فلسطینی عوام غیر قانونی تارکینِ وطن نہیں ہیں کہ اُنہیں دوسرے علاقوں میں ڈی پورٹ کر دیا جائے۔ اگر فلسطینیوں کو غزہ سے منتقل کرنا ہے تو اُن کے آبائی علاقوں جفا، حائفہ اور دیگر مقامات پر بھیجا جائے۔ انہوں نے کہا کہ جہاں ان کے زیتون کے باغات تھے اور انہیں اسرائیل نے وہاں سے زبردستی بے دخل کر دیا تھا۔ شہزادہ ترکی ال فیصل نے ٹرمپ سے کہا کہ اگر وہ خطے میں امن قائم کرنا چاہتے ہیں تو اقوامِ متحدہ کی قراردادوں کے مطابق فلسطینیوں کو اُن کا حقِ خود ارادیت اور ریاست دی جائے۔

خیال رہے کہ گذشتہ روز امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا تھا کہ میرے منصوبے کے مطابق جنگ کے خاتمے کے بعد اسرائیل کے ذریعے غزہ کی پٹی امریکا کے حوالے کر دی جائے گی۔ سوشل میڈیا پر اپنے بیان میں انھوں نے کہا تھا کہ امریکا آہستگی اور احتیاط سے غزہ کی تعمیر شروع کرے گا، غزہ تعمیر نو اپنی نوعیت کی سب سے عظیم اور سب سے شاندار پیش رفت میں سے ایک بن جائے گی۔ ان کا کہنا تھا کہ امریکا غزہ میں ترقی کی تعمیر کے لیے دنیا بھر کی ترقیاتی ٹیموں کے ساتھ مل کر کام کرے گا، غزہ کے لیے امریکا کو کسی فوجی کی ضرورت نہیں ہوگی۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: شہزادہ ترکی ال فیصل نے فلسطینیوں کو نے کہا کہا کہ

پڑھیں:

’خواتین کو رات 10 بجے کے بعد کام پر مجبور نہیں کیا جاسکتا‘

اسلام آباد(نیوز ڈیسک) وفاقی محتسب انسداد ہراسیت نے انتظامیہ کی جانب سے خواتین کو رات کی شفٹ میں منتقل کرنا صنفی امتیاز قرار دے دیا۔

تفصیلات کے مطابق وفاقی محتسب انسداد ہراسیت نے خواتین صحافیوں کے حق میں فیصلہ دیتے ہوئے انتظامیہ کی جانب سے خواتین کو رات کی شفٹ میں منتقل کرنا صنفی امتیاز قرار دے دیا۔

وفاقی محتسب نے محفوظ ٹرانسپورٹ کی عدم فراہمی پر سخت نوٹس لیتے ہوئے کہا خواتین کوبغیر وجہ رات کی شفٹ میں منتقل کیا گیا، خواتین کو رات 10 بجے کے بعد کام پر مجبور نہیں کیا جاسکتا۔

وفاقی محتسب انسدادہراسیت نے متاثرہ خواتین کو رات کے وقت ٹرانسپورٹ دینے اور شکایت کنندہ خاتون کو 25ہزار روپےہرجانہ ادا کرنے کا حکم دے دیا۔

وفاقی محتسب انسداد ہراسیت نے کہا کہ انتظامیہ کا کہنا تھا واپسی 2 بجے رات خواتین کا مسئلہ ہمارا نہیں، انتظامی تبدیلیوں کی آڑمیں صنفی امتیازناقابل قبول ہے، خواتین کیخلاف تعصب،لاپرواہی واضح طور پر ظاہر ہوئی۔
مزیدپڑھیں:موٹرسائیکل سوار ہوشیار! یہ سرٹیفکیٹ لازمی لینا ہوگا

متعلقہ مضامین

  • پاکستانی وزیراعظم آج ترکی کے دورے پر
  • سیاسی جماعتوں کو پرامن احتجاج کا آئینی حق حاصل ہے تاہم عوام کا خیال رکھا جائے، شرجیل میمن
  • ’خواتین کو رات 10 بجے کے بعد کام پر مجبور نہیں کیا جاسکتا‘
  • افریقہ میں امریکہ کا غیر ضروری سفارت خانے اور قونصل خانے بند کرنے پر غور
  • امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے امریکی محکمہ خارجہ کی از سرِ نو تشکیل کی تجویز
  • امریکا کا افریقا میں غیرضروری سفارت خانے اور قونصل خانے بند کرنے پر غور
  • خیرپور: ببرلو بائی پاس پر وکلا کا احتجاج، جانوروں سے بھرے ٹرک سمیت متعدد گاڑیاں پھنس گئیں
  • ڈونلڈ ٹرمپ کے خلاف امریکا میں 700 مقامات پر ہزاروں افراد کے مظاہرے
  • دریائے سندھ سے نئی کینالز نکالنے کے منصوبے کیخلاف وکلاء کا دھرنا جاری
  • افغان مہاجرین کو عزت سے ان کے ملک بھیجا جارہا ہے، وزیر خارجہ