پاکستانی لڑکے سے محبت میں امریکا سے کراچی آنے والی امریکی خاتون نامراد امریکا واپس لوٹ گئیں۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق نیویارک کی رہائشی اور اونیجا اینڈریو رابنسن نامی یہ خاتون 4 ماہ سے کراچی میں ہی بھٹک رہی تھیں تاہم اب وہ امریکا واپسی کے لیے فلائی کرچکی ہیں اور براستہ دبئی وطن واپس پہنچیں گی۔

یاد رہے کہ اونیجا 11 اکتوبر کو ایک نوجوان کی محبت میں پاکستان کے ایک ماہ کے سیاحتی ویزے پر کراچی آئی تھیں اور ویزا ختم ہونے پر ان کو 10 نومبر تک ملک چھوڑ جانا تھا لیکن وہ واپس نہیں گئیں اور کئی ماہ کراچی کی خاک چھانتی اور پولیس کو مشکل میں ڈالتی رہیں جو ان کی سیکیورٹی کے حوالے سے پریشان ہوکر ان کا پیچھا کرنے پر مجبور رہتی تھی۔

’زمیں جنبد نہ جنبد گل محمد‘

گورنر سندھ کی مداخلت پر 27 جنوری کو 15 دن کے لیے ایگزٹ پرمٹ جاری کیا گیا اور ایک فلاحی ادارے نے خاتون کے امریکا واپسی کے لیے جہاز کے ٹکٹ کا بندوبست کردیا تھا۔ تاہم خاتون کو 29 جنوری کو امریکا واپس بھیجنے کی کوشش کی گئی لیکن ایئرپورٹ پر تمام مراحل سے گزر کر خاتون نے اچانک واپس جانے سے انکار کردیا تھا اور جہاز تک پہنچنے کے بعد ایئر لائن اسٹاف کو انہیں زبردستی واپس بھیجنے کی شکایت کی جس پر ایئر لائن نے انہیں آف لوڈ کردیا تھا۔

جناح اسپتال میں علاج

بعد ازاں خاتون ائیرپورٹ سے ٹیکسی میں بیٹھ کر کراچی کے علاقے گارڈن میں مبینہ دوست کے گھر کے باہر پہنچ گئیں اور کئی دن وہاں قیام کیا پھر ایک فلاحی ادارے نے انہیں پناہ دی جس دوران طبیعت خراب ہونے پر خاتون کو چند روز قبل جناح اسپتال کے خصوصی وارڈ میں داخل کیا گیا تھا جہاں خاتون میں بائی پولر ڈس آرڈر کی تشخیص ہوئی تھی۔

کئی دن کے علاج کے بعد جناح اسپتال میں خاتون کو 5 رکنی میڈیکل بورڈ نے جمعے کی شام ہی سفر کے لیے فٹ قرار دے کر اسپتال سے ڈسچارج کر دیا تھا۔

خاتون کو او پی ڈی کی ریگولر دوائیں دے کر پولیس کی تحویل میں اسپتال سے ایئرپورٹ کے لیے روانہ کیا گیا تھا۔

قبل ازیں امریکی قونصلیٹ نے امریکی خاتون کی اسپتال میں عیادت کے دوران انہیں وطن واپسی پر آمادہ کرتے ہوئے ان کے ٹکٹ کا بندوبست کردیا تھا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: امریکا واپس کردیا تھا خاتون کو کے لیے

پڑھیں:

کراچی میں شدید گرمی کے باعث اسپتالوں میں ہیٹ اسٹروک وارڈز قائم

کراچی:

شہر قائد میں شدید گرمی کے باعث اسپتالوں میں ہیٹ اسٹروک وارڈز قائم کردیے گئے۔

کراچی میں شدید گرمی کی لہر کے اثرات شہریوں کی صحت پر اثر انداز ہوگئے ہیں، شہر کا موسم گرم ہوتے ہی مختلف اسپتالوں میں ہیٹ اسٹروک وارڈز قائم کردیے گئے۔ سیکڑوں جلدی امراض کے مریضوں نے اسپتالوں کا رخ کر لیا ہے۔

دوسری جانب جناح اسپتال میں بھی اس حوالے سے خصوصی اقدامات کیے گئے ہیں، جہاں 22 بستروں پر مشتمل ہیٹ اسٹروک کے پیش نظر آئسولیشن وارڈ قائم کیا گیا ہے۔ اس وارڈ میں گرمی کی شدت سے متاثر مریضوں کو فوری علاج فراہم کرنے کی سہولت موجود ہے۔

انچارج ایمرجنسی ڈاکٹر عرفان نے بتایا کہ جناح اسپتال میں قائم کیے گئے آئسولیشن وارڈ میں تمام انتظامات مکمل ہیں اور مریضوں کے علاج کے لیے ضروری ادویات اور دیگر سہولتیں موجود ہیں۔

ڈاکٹر عرفان کے مطابق اس وارڈ میں عملے کی ڈیوٹیاں بھی لگا دی گئی ہیں تاکہ کسی بھی ممکنہ مریض کو فوری اور مؤثر علاج فراہم کیا جا سکے۔

انہوں نے مزید کہا کہ اس وارڈ میں ہیٹ اسٹروک کے مریضوں کو فوری طور پر مانیٹر کیا جاتا ہے اور ان کی حالت کو بہتر بنانے کے لیے تمام ضروری تدابیر اختیار کی جاتی ہیں۔ ڈاکٹر عرفان نے شہریوں کو ہدایت دی کہ وہ ہیٹ اسٹروک سے بچنے کے لیے احتیاطی تدابیر اختیار کریں۔

اسکن اسپتال کراچی کے ایڈیشنل ڈائریکٹر ڈاکٹر عبداللہ نے ایکسپریس سے بات کرتے ہوئے اس بات پر زور دیا کہ اسپتال میں مریضوں کا دباؤ بہت زیادہ ہے اور روزانہ 5 ہزار سے زائد مریض جلدی امراض کی شکایات کے ساتھ آ رہے ہیں۔

انہوں نے شہریوں سے کہا کہ ذاتی اشیاء کسی دوسرے سے نہ شئیر کریں، کیونکہ اس سے جلدی انفیکشنز پھیلنے کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ اس حالت میں اسپتال کی انتظامیہ نے تمام ضروری تدابیر کر رکھی ہیں تاکہ مریضوں کو بہتر علاج فراہم کیا جا سکے۔

ایسو سی ایٹ پروفیسر بہرام نے ایکسپریس سے بات کرتے ہوئے کہا کہ گرمی کی شدت کی وجہ سے بڑوں میں فنگل انفیکشنز جبکہ بچوں میں بیکٹیریل انفیکشنز کی شکایت زیادہ آرہی ہے۔ جلد پر چھوٹے سرخ دانے اور اسکن ریش کی شکایات میں بھی نمایاں اضافہ ہوا ہے۔

جناح اسپتال کی ماہر جلدی امراض ڈاکٹر رابعیہ غفور کے مطابق گرمی، پسینہ اور ہوا میں نمی کی وجہ سے جلدی مسائل میں تیزی سے اضافہ ہو رہا ہے۔ اسکن ریش، الرجی، گرمی دانے، خارش اور فنگل و بیکٹیریل انفیکشنز جیسے مسائل کی شکایت آرہی ہے۔ ڈاکٹر رابعیہ نے شہریوں کو مشورہ دیا کہ وہ اپنی جلد کو ٹھنڈا اور خشک رکھنے کی کوشش کریں، اور جلدی امراض سے بچاؤ کے لیے صفائی کا خاص خیال رکھیں۔

سول اسپتال کی ماہر جلدی امراض ڈاکٹر محیش نے بتایا کہ ان کے اسپتال میں روزانہ 600 سے زائد مریض جلدی امراض کی شکایات کے ساتھ آ رہے ہیں۔ ان کے مطابق دھوپ میں بلا ضرورت نکلنے سے بچنا چاہیے اور اگر کسی بھی قسم کی جلدی علامت ظاہر ہو تو فوراً ماہر جلدی امراض سے رجوع کریں۔

انہوں نے مزید کہا کہ گرمی کی شدت کے ساتھ جلدی امراض میں اضافہ ہونا ایک قدرتی عمل ہے اور اس کے لیے احتیاطی تدابیر اختیار کرنا ضروری ہے۔ طبی ماہرین نے شہریوں سے اپیل کی کہ وہ بلا ضرورت دھوپ میں نکلنے سے گریز کریں اور زیادہ سے زیادہ پانی پیئیں، کسی بھی جلدی علامت کی صورت میں فوراً ماہر جلدی امراض سے رجوع کریں تاکہ بروقت علاج ممکن ہو سکے۔

ہیٹ اسٹروک کے مریضوں کی تعداد میں اضافے کے پیش نظر اسپتالوں کی انتظامیہ نے یہ فیصلہ کیا ہے کہ مزید اسپتالوں میں بھی ایسے وارڈز قائم کیے جائیں تاکہ گرمی کی شدت سے متاثرہ افراد کو بہتر سہولتیں فراہم کی جا سکیں۔

متعلقہ مضامین

  • امریکا کے ساتھ معاشی روابط اور ٹیرف کا معاملہ، وزیرخزانہ کا اہم بیان سامنے آگیا
  •    تعمیری انداز میں آگے بڑھیں گے،معاشی روابط بڑھانا چاہتے ہیں،وزیر خزانہ
  • امریکا کے ساتھ غیر ٹیرف رکاوٹوں کو ختم کرنے پر بات چیت جاری ہے:وفاقی وزیرخزانہ
  • پاکستان کان کنی و معدنیات کے شعبوں میں امریکی سرمایہ کاری کی حوصلہ افزائی کرے گا، محمد اورنگزیب
  • امریکا کے ساتھ بڑے پیمانے پر معاشی روابط بڑھانا چاہتے ہیں، وزیر خزانہ
  • کراچی میں شدید گرمی کے باعث اسپتالوں میں ہیٹ اسٹروک وارڈز قائم
  • کراچی میں گرمی کا راج، جلدی امراض تیزی سے پھیلنے لگے
  • توڑ پھوڑ کرنیوالے پاکستانی طلبہ ڈی پورٹ ہوں گے، امریکی ترجمان
  • کراچی: گرمی کی شدت میں اضافے سے جلدی امراض تیزی سے پھیلنے لگے، اسپتالوں میں رش
  • یونیورسٹیوں میں توڑ پھوڑ کرنیوالے پاکستانی طلبہ ڈی پورٹ ہوں گے، امریکی ترجمان