الیکشن کمیشن آف پاکستان نے کہا ہے کہ پتن کے نمائندے کا انٹرویو اور پریس ریلیز بےبنیاد اور حقائق کے منافی ہیں۔ 

الیکشن کمیشن اعلامیہ کے مطابق پتن اور اس کے عہدیدار ملکی اداروں کو بدنام کرنے کی سازش کا حصہ ہیں، ریٹرننگ افسران سے موصول شدہ تمام فارم بغیر ردوبدل ویب سائٹ پر آویزاں کیے گئے۔ 

الیکشن کمیشن کے مطابق فریقین کی الیکشن پٹیشنز ٹریبونلز میں زیر سماعت ہیں، بعض پر فیصلے بھی ہوچکے۔ 

الیکشن کمیشن کے مطابق ووٹرز کا ٹرن آؤٹ سالانہ اور پوسٹ الیکشن رپورٹ میں شامل ہے، مخصوص نشستوں کے معاملے پر تبصرہ مناسب نہیں کیونکہ یہ معاملہ زیر سماعت ہے۔ 

الیکشن کمیشن کے مطابق کسی کے پاس بےضابطگیوں کامواد ہے تو وہ متعلقہ امیدواروں اور ٹریبونلز کو فراہم کرے، جب تک الیکشن کمیشن کا موقف نہ لیا جائے کسی رپورٹ کی کوئی اہمیت نہیں۔ 

الیکشن کمیشن کے مطابق رپورٹ شائع کرنے سے قبل الیکشن کمیشن کا موقف لینا ضروری تھا، بغیر مؤقف جانے شائع ہونے والی رپورٹ من گھڑت پروپیگنڈے کا تسلسل ہے۔

الیکشن کمیشن کے مطابق کمیشن دباؤ میں نہیں آئے گا اور آئین وقانون کے مطابق فرائض سرانجام دیتا رہے گا۔ 

.

ذریعہ: Jang News

کلیدی لفظ: الیکشن کمیشن کے مطابق

پڑھیں:

مسئلہ فلسطین پر اُمت کو مشترکہ موقف اپنانا ہوگا، علامہ جواد نقوی

قومی مجلس مشاورت کے عنوان سے خصوصی نشست سے اظہار خیال کرتے ہوئے چیئرمین تحریک بیداری امت مصطفیٰ کا کہنا تھا کہ آج فلسطین صرف ایک سرزمین نہیں، بلکہ اُمت مسلمہ کے ضمیر کا امتحان ہے، ہمیں مزاحمت و مقاومت کے جذبے کو بیدار رکھنا ہے اور اپنی فکری، اخلاقی اور عملی حمایت فلسطینی مظلوم عوام کے شانہ بشانہ پیش کرنی ہے۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ مجلس کی تمام گفتگو فلسطین کے مسئلے پر مرکوز رکھی جائے، کیونکہ یہی وقت کا تقاضا اور امت کا اجتماعی فریضہ ہے۔ اسلام ٹائمز۔ لاہور میں میاں میرؒ منزل، نزد دربار حضرت میاں پر ’’ہدیۃ الہادی‘‘ کے زیراہتمام ’’قومی مجلس مشاورت‘‘ کےموضوع پر فکری نشست کا انعقاد کیا گیا، جس میں ملک بھر سے ممتاز قومی قائدین، جید علما کرام، مشائخ عظام، دینی و فکری شخصیات نے شرکت کی۔ نشست کی صدارت سابق امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کی جبکہ دیگر قائدین بھی شریک تھے۔ نشست کا مقصد ملکی و قومی مسائل پر مؤثر اور مربوط مشاورت کیساتھ ساتھ اُمت مسلمہ کو درپیش اہم ترین مسئلہ ’’فلسطین‘‘ پر متفقہ موقف اپنانا تھا۔  اس موقع پر تحریک بیداری امت مصطفیٰ کے سربراہ علامہ سید جواد نقوی نے خطاب کرتے ہوئے واضح الفاظ میں کہا کہ آج فلسطین صرف ایک سرزمین نہیں، بلکہ اُمت مسلمہ کے ضمیر کا امتحان ہے، ہمیں مزاحمت و مقاومت کے جذبے کو بیدار رکھنا ہے اور اپنی فکری، اخلاقی اور عملی حمایت فلسطینی مظلوم عوام کے شانہ بشانہ پیش کرنی ہے۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ مجلس کی تمام گفتگو فلسطین کے مسئلے پر مرکوز رکھی جائے، کیونکہ یہی وقت کا تقاضا اور امت کا اجتماعی فریضہ ہے۔ علامہ جواد نقوی کی اس پُرزور تجویز کو تمام شرکاء نے سراہا اور مکمل اتفاق رائے کا اظہار کیا۔ علامہ جواد نقوی نے کہا کہ یہ مجلس نہ صرف فکری بیداری اور ملی شعور کی ایک عظیم مثال ہے، بلکہ فلسطینی مزاحمت کی حمایت میں ایک مؤثر آواز بھی ثابت ہوگی۔

متعلقہ مضامین

  • پاک سری لنکا بحری مشق کی منسوخی سے متعلق بھارتی میڈیا کی بےبنیاد خبریں بے نقاب
  • انتخابی نظام میں بہت کچھ گڑ بڑ چل رہا ہے، راہل گاندھی
  • مسئلہ فلسطین پر اُمت کو مشترکہ موقف اپنانا ہوگا، علامہ جواد نقوی
  • عدالت کیخلاف پریس کانفرنسز ہوئیں تب عدلیہ کا وقار مجروح نہیں ہوا؟
  •  خیبر پختونخوا کی بے اختیار بلدیاتی حکومتیں اور نمائندے 3 سال گزرنے کے باوجود فنڈز سے محروم
  • اسپیکر کے پی اسمبلی کو کرپشن الزامات میں کلین چٹ دینے پر پی ٹی آئی احتساب کمیٹی میں اختلافات
  • نامور کالم نگار و تجزیہ کار مظہر برلاس کا سیاسی صورتحال پر خصوصی انٹرویو
  • اسلام آباد ہائیکورٹ کا الیکشن دھاندلی کیس کا تفصیلی فیصلہ جاری
  • ایم کیو ایم نے سینیٹ کی خالی نشست کے انتخاب کیلئے نام فائنل کر لیے
  • این اے 18 ہری پور الیکشن دھاندلی کیس: عمر ایوب کی درخواست پر حکمنامہ جاری