جامعہ بلوچستان کے ملازمین کی تنخواہوں کی عدم ادائیگی روایت بن گئی ہے، اساتذہ
اشاعت کی تاریخ: 7th, February 2025 GMT
اپنے بیان میں اکیڈمک اسٹاف ایسوسی ایشن کے رہنماء نے کہا کہ وائس چانسلر کی عدم دلچسپی کیوجہ سے اساتذہ کرام اور ملازمین کی تنخواہوں اور پنشنز کی عدم ادائیگی ایک روایت بنا دی گئی ہے۔ اسلام ٹائمز۔ اکیڈمک اسٹاف ایسوسی ایشن جامعہ بلوچستان کے صدر پروفیسر ڈاکٹر کلیم اللہ بڑیچ و دیگر نے کہا ہے کہ جامعہ بلوچستان کے موجودہ وائس چانسلر کی عدم دلچسپی کی وجہ سے اساتذہ کرام اور ملازمین کی تنخواہوں اور پنشنز کی عدم ادائیگی ایک روایت بنا دی گئی ہے۔ انہوں نے اپنے مذمتی بیان میں کہا کہ یونیورسٹی ایک خودمختار ادارہ ہے، جنکی پالیسی ساز اداروں میں کئے گئے فیصلوں کو کوئی مسترد نہیں کرسکتا۔ لیکن بدقسمتی سے یونیورسٹی کے وائس چانسلر سالانہ بجٹ میں اعلان شدہ اضافے کی ادائیگی اب تک اس بہانے سے نہیں کر رہے کہ اضافی تنخواہ کی یونیورسٹی کے سینٹ سے منظوری نہیں ہوئی، لیکن یونیورسٹی کے سنڈیکیٹ اور سینٹ سے منظور شدہ یوٹیلٹی، اردلی اور کمپیوٹر الاؤنسز اور 5 فیصد مینٹیننس کو غیرقانونی طور پر کاٹنے میں دیر نہیں کرتے۔ انہوں نے یونیورسٹی کے وائس چانسلر سے پرزور مطالبہ کیا کہ اس غیرقانونی کٹوتی کو فوری طور پر منسوخ کرکے اساتذہ کرام اور ملازمین کی ماہانہ تنخواہوں اور پنشنز کی بروقت و مکمل ادائیگی کے لئے تگ و دو کریں۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: یونیورسٹی کے وائس چانسلر ملازمین کی کی عدم
پڑھیں:
پرائیویٹ اسکیم میں بدانتظامی، رقوم واپس ملنے کے باوجود ہزاروں لوگ حج نہیں کرپائیں گے
اسلام آباد(نیوز ڈیسک)نجی حج اسکیم کے تحت حج کی ادائیگی کی امید رکھنے والے ہزاروں پاکستانی شہریوں کا خواب چکناچور ہو گیا۔ 89,800 میں سے صرف 23,620 افراد اس سال حج کی سعادت حاصل کر سکیں گے جب کہ 67 ہزار سے زائد پاکستانی نجی کوٹے سے حج کی ادائیگی سے محروم رہ جائیں گے۔
سرکاری دستاویزات کے مطابق رواں سال 29 اپریل سے عازمین حج کی روانگی کا سلسلہ شروع ہونے جا رہا ہے، مگر نجی حج اسکیم کے تحت بیشتر پرائیویٹ ٹور آپریٹرز مقررہ وقت تک واجبات جمع نہ کرا سکے، جس کی وجہ سے انہیں ویزا اور دیگر حج امور کی تکمیل میں مشکلات درپیش آئیں۔
وفاقی وزیر سردار یوسف کے مطابق سعودی حکومت سے صرف 10 ہزار عازمین کے لیے ہی خصوصی رعایت حاصل کی جا سکی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اگر مزید اجازت ملی تو ویزا، ادائیگی اور دیگر حج امور کے لیے سعودی حکومت سے توسیع کی درخواست کی جائے گی۔
ذرائع کے مطابق نجی حج آپریٹرز، سعودی حکام اور پاکستان حج مشن کے درمیان معاہدہ 10 دسمبر کو ہوا تھا، جب کہ سعودی عرب میں عازمین حج کی سہولیات کی بکنگ کی آخری تاریخ 14 فروری مقرر کی گئی تھی۔ اس وقت تک واجبات کی عدم ادائیگی کے باعث ہزاروں افراد کا نام فہرست سے خارج ہو چکا ہے۔
وزارت مذہبی امور نے معاملے کی سنگینی کے پیش نظر نجی حج کوٹے کے استعمال نہ ہونے کے اسباب اور ذمہ داران کا تعین کرنے کے لیے تین رکنی تحقیقاتی کمیٹی قائم کر دی ہے، جو صورتحال کا تفصیلی جائزہ لے کر اپنی رپورٹ پیش کرے گی۔
اس صورت حال سے متاثر ہونے والے ہزاروں خاندانوں میں شدید مایوسی پائی جاتی ہے، جنہوں نے برسوں کی جمع پونجی حج کے لیے وقف کی تھی، لیکن بدانتظامی اور بروقت اقدامات نہ ہونے کے باعث ان کا خواب ادھورا رہ گیا۔
مزیدپڑھیں:سرکاری عہدہ رکھنے والوں اور غیر فعال کارکنان کو پارٹی میں شامل نہ کرنیکی ہدایات