چینی صدر شی جن پھنگ اور ان کی اہلیہ پھنگ لی یوان نےچین کے صوبہ حے لونگ جیانگ کے شہر ہاربن میں نویں ایشین ونٹر گیمز کی افتتاحی تقریب میں شرکت کے لیےآئے ہوئے پاکستانی صدر آصف علی زرداری سمیت دیگر بین الاقوامی شخصیات کے استقبال کے لیے ضیافت کا اہتمام کیا۔جمعہ کے روز چینی میڈ یا نے بتا یا کہ شی جن پھنگ نے اپنی تقریر میں چینی حکومت اور عوام کی جانب سے نویں ایشین ونٹر گیمز کی افتتاحی تقریب میں شرکت کے لیے چین آنے والی بین الاقوامی شخصیات کا پرتپاک استقبال کیا ۔
شی جن پھنگ نے کہا کہ نویں ایشین ونٹر گیمز کی مشعل آج رات روشن کی جائے گی۔ تاریخی طور پر ایشین ونٹر گیمز میں حصہ لینے والے ممالک/علاقوں اور کھلاڑیوں کی تعداد کے لحاظ سے یہ سب سے بڑا ایونٹ ہے۔موجودہ ایشین ونٹر گیمز امن، ترقی اور دوستی کے لئے ایشیائی عوام کی مشترکہ امنگوں اور کوششوں کو آگے بڑھا رہی ہیں۔انہوں نے کہا کہ ہمیں امن اور ہم آہنگی کے مشترکہ خواب کو برقرار رکھتے ہوئے مساوی اور منظم کثیر قطبی دنیا کے لئے ایشیا کی طاقت فراہم کرنی ہوگی۔ ہمیں خوشحالی اور ترقی کی مشترکہ جستجو پر قائم رہتے ہوئے فائدمند اور جامع اقتصادی عالمگیریت کے لئے لازوال قوت فراہم کرنی چاہیئے اور انسانی تہذیب کی ترقی کے لئے ہم آہنگ میل جول کی مشترکہ خواہش کو پورا کرنے کے لئے مزید خدمات سرانجام دینی چاہئیں۔ شی جن پھنگ نے ایشین ونٹر گیمز میں تمام کھلاڑیوں کی اچھی کارکردگی کے لئے نیک خواہشات کا اظہار بھی کیا۔

.

ذریعہ: Daily Mumtaz

پڑھیں:

پاکستان کی سنگاپور میں منعقد ہونے والے ’’تھنک ایشیا‘‘فورم میں شرکت

پاکستان کی سنگاپور میں منعقد ہونے والے ’’تھنک ایشیا‘‘فورم میں شرکت WhatsAppFacebookTwitter 0 20 April, 2025 سب نیوز

سنگارپور: سنگاپور میں “تھنک ایشیا” فورم 2025 کامیابی کے ساتھ منعقد ہوا۔ چین، سنگاپور، جاپان، بھارت، تھائی لینڈ، آذربائیجان، فلپائن، پاکستان، انڈونیشیا اور دیگر ایشیائی ممالک کے 40 سے زائد تھنک ٹینک کے ماہرین اور اسکالرز نے عالمی گورننس پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا۔

چین اور سنگاپور سے سرکاری اداروں، تھنک ٹینکس، جامعات ، کاروباری اداروں اور دیگر تنظیموں کے تقریباً 200 مہمانوں نے فورم میں شرکت کی۔فورم میں شریک بیشتر ماہرین نے اتفاق کیا کہ ایشیائی ممالک عالمگیریت اور علاقائی اقتصادی تعاون کو فعال طور پر فروغ دے رہے ہیں۔ آسیان اور چین کی مرکزیت پر مبنی علاقائی اقتصادی انضمام کو گہرا کیا گیا ہے، اور آر سی ای پی جیسے میکانزم نے مؤثر طریقے سے تجارتی سہولت اور صنعتی ہم آہنگی کو فروغ دیا ہے، مغربی منڈیوں پر انحصار کو کم کیا ہے اور علاقائی آزاد انہ ترقیاتی صلاحیتوں میں اضافہ ہوا ہے.

سائنس اور ٹیکنالوجی کے میدان میں، مصنوعی ذہانت سمیت ابھرتی ہوئی ٹیکنالوجیز میں تعاون تیزی سے بڑھا ہے۔ چین اور آسیان نے ٹیلنٹ کی تربیت، بنیادی ڈھانچے کی تعمیر اور ٹیکنالوجی کی شمولیت میں مثبت پیش رفت کی ہے. فورم کے شرکاء کا ماننا تھا کہ مستقبل میں ایشیائی ممالک کو اسٹریٹجک باہمی اعتماد کو مزید مستحکم کرنا چاہیے، ادارہ جاتی جدت طرازی اور گورننس کی صلاحیتوں میں اضافہ کرنا چاہیے، “ایشیائی دانش” اور “ایشیائی حل” کے ساتھ دوبارہ عالمگیریت کے عمل کی قیادت کرنی چاہیے اور ایک نیا بین الاقوامی نظام تشکیل دینا چاہئے جو زیادہ جامع، متوازن اور مشترکہ طور پر فائدہ مند ہو۔

متعلقہ مضامین

  • برطانوی جریدے کی جانب سے ڈاکٹر ادیب رضوی کیلیے عالمی ایوارڈ
  • سی پیک نے پاکستان کی معاشی ترقی میں اہم کردار ادا کیا ہے، قیصر احمد شیخ
  • چینی صدر کا 10 سال قبل دورہ پاکستان دوستانہ تعلقات میں ایک سنگ میل کی حیثیت رکھتا ہے، وزیر برائے سرمایہ کاری بورڈ
  • چینی صدر شی جن پنگ کے دورہ پاکستان کی 10ویں سالگرہ پر تقریب، مقررین کا خطاب
  • پاکستان کی سنگاپور میں منعقد ہونے والے ’’تھنک ایشیا‘‘فورم میں شرکت
  • ریاست بھر کی یکساں ترقی و خوشحالی اور تمام علاقوں کیلئے سہولیات کی فراہمی میرا منشور ہے، چوہدری انوارالحق
  • باکو بائی ایئر: پی آئی اے آج ’ایشیائی پورپ‘ کی جانب پہلی اُڑان بھرے گی
  • اسحاق ڈار کی افغان حکام سے اہم ملاقاتیں، مشترکہ امن و ترقی کا عہد
  • اسحاق ڈار کی کابل میں افغان حکام سے اہم ملاقاتیں، مشترکہ امن و ترقی کا عہد
  • کابل میں پاک افغان وزرائے خارجہ کی اہم ملاقات، مشترکہ امن و ترقی کا عہد