UrduPoint:
2025-04-22@14:25:05 GMT

فلپائن: نوعمری میں حمل کی روک تھام کے لیے جنسی تعلیم کا بل

اشاعت کی تاریخ: 7th, February 2025 GMT

فلپائن: نوعمری میں حمل کی روک تھام کے لیے جنسی تعلیم کا بل

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 07 فروری 2025ء) "نو عمری میں حمل کی روک تھام" کے بل کے حامی قانون سازوں کا کہنا ہے کہ اسکولوں میں "جامع جنسی تعلیم" (سی ایس ای) کو لازمی بنانا ملک میں نوعمری میں حمل کے بڑھتے ہوئے مسئلے کو حل کرنے کے لیے ایک اہم قدم ہو گا۔فلپائن جہاں اکثریتی آبادی کیتھولک اور قدامت پسند نظریات پر یقین رکھتی ہے، یہ مسئلہ ایک سنگین سماجی چیلنج بن چکا ہے۔

سینیٹ کے اس بل کے تحت حکومت کو پابند بنایا جائے گا کہ وہ اسکولوں میں "عمر کے لحاظ سے موزوں" اور لازمی جامع جنسی تعلیم (سی ایس ای) کو فروغ دے، جو طبی طور پر مستند، ثقافتی لحاظ سے حساس، حقوق پر مبنی، جامع اور غیر تفریقی ہو۔

تاہم، چرچ سے وابستہ اتحاد پروجیکٹ دالیسائے کی نمائندہ ماریا لورڈیس سیرینو نے بل کی مخالفت کرتے ہوئے کہا کہ یہ قانون والدین کے اس حق کو نظرانداز کرتا ہے کہ وہ اپنے بچوں کو جنسی تعلیم سے متعلق کس قسم کی معلومات فراہم کرنا چاہتے ہیں۔

(جاری ہے)

نوعمری میں حمل کا مسئلہ: ایک بڑھتا ہوا چیلنج

اقوامِ متحدہ کے آبادی فنڈ(یو این ایف پی اے) کی سن 2019 کی رپورٹ کے مطابق، فلپائن جنوب مشرقی ایشیا میں نو عمر لڑکیوں میں حمل کی بلند ترین شرح رکھنے والے ممالک میں شامل تھا، جہاں روزانہ 500 سے زائد کم عمر لڑکیاں حاملہ ہو کر بچے جنم دیتی ہیں۔

سن دو ہزار اکیس میں، سابق صدر روڈریگو ڈوٹیرٹے نے نو عمر لڑکیوں میں حمل کی روک تھام کو قومی ترجیح قرار دیا تھا۔

نوعمری میں حمل کا چکر: ایک سنگین مسئلہ

کیسا ڈوزون محض 14 سال کی تھیں جب انہوں نے اپنے پہلے بچے کو جنم دیا۔ اس وقت وہ ساتویں جماعت کی طالبہ تھیں اور کسی قسم کا مانع حمل طریقہ استعمال نہیں کر رہی تھیں۔

ڈی ڈبلیو سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا، "میں نے فیملی پلاننگ کے بارے میں سنا تھا لیکن مجھے یہ خیال نہیں آیا کہ مجھے بھی اس کا استعمال کرنا چاہیے۔

حمل کیسے ٹھہرتا ہے، میں اس بارے میں بالکل لاعلم تھی۔"

سن دو ہزار بائیس میں، 15 سال سے کم عمر لڑکیوں میں بچوں کی پیدائش میں 35 فیصد اضافہ ہوا۔ اس کے علاوہ، تقریباً 22,000 نوعمر لڑکیاں دوبارہ حمل سے متاثر ہو چکی ہیں، جو اس بڑھتے ہوئے مسئلے کو اور بھی سنگین بنا رہا ہے۔

ڈوزون کی پانچ دوستوں میں سب سے بڑی دوست کی عمر 19 سال ہے، اور ان میں سے ہر ایک کے پاس ایک بچہ ہے۔

ان کی گفتگو عموماً محبت، تعلقات اور مانع حمل طریقوں کے بارے میں ہوتی ہے، جو زیادہ تر محبت اور رومانویت کے گرد گھومتی ہیں۔

ڈوزون نے کہا، "جو کچھ ہم جانتے تھے وہ یہ تھا کہ اگر آپ کا کسی کے ساتھ ہونا مقدر ہے، تو آپ حاملہ ہو جائیں گی۔ چاہے وہ تھوڑا ہی کیوں نہ کرے۔"

اپنے پہلے بچے کی پیدائش کے بعد، ڈوزون نے مقامی ہیلتھ کلینک سے مانع حمل کی سہولت حاصل کرنے کی کوشش کی، مگر اسے بتایا گیا کہ چونکہ وہ دودھ پلا رہی ہے، اس لیے اسے مانع حمل کی ضرورت نہیں۔

کچھ ماہ بعد وہ دوبارہ حاملہ ہو گئیں۔

اب 17 سال کی عمر میں، ڈوزون (2 اور 3 سال کے) دو بچوں کی دیکھ بھال کر رہی ہیں۔ حال ہی میں انہوں نے اسکول واپس جانا شروع کیا ہے اور ہائی اسکول مکمل کرنے کی امید رکھتی ہیں تاکہ کال سینٹر میں کام کر سکیں۔ ان کے شوہر، جو 19 سال کے ہیں، بندرگاہ پر کام کرتے ہیں اور خوش قسمتی سے روزانہ 6 ڈالر (تقریباً 5.

80 یورو) کما پاتے ہیں۔

ڈوزون نے ڈی ڈبلیو سے بات کرتے ہوئے کہا، "زندگی بہت مشکل ہے۔ کاش میں نے بچوں کی پیدائش سے پہلے مانع حمل کے بارے میں زیادہ جانا ہوتا۔"

تعلیم کے ذریعے نوجوانوں کو بااختیار بنانا

پالاون کے روٹس آف ہیلتھ کلینک (آر او ایچ) میں بہت سی نوعمر لڑکیوں کے دوبارہ حمل کے کیسز دیکھنے کو ملتے ہیں، جیسا کہ ڈوزون کے معاملے میں ہوا، جہاں ایک نوعمر لڑکی 20 سال سے پہلے دو یا اس سے زیادہ بچے پیدا کرتی ہے۔

آر او ایچ کی ایگزیکٹیو ڈائریکٹر، امینا ایونجلیسٹا نے ڈی ڈبلیو سےبات کرتے ہوئے کہا، "ہمارے بیشتر کلائنٹس یہ کہتے ہیں کہ وہ اسکول میں رہنا یا واپس جانا چاہتے ہیں، اور نوجوان ذمہ داری کا مظاہرہ کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔"

سینیٹ کی سماعت میں روٹس آف ہیلتھ کے کام کو پالاون میں نوعمری میں حمل کی شرح کم کرنے میں ایک اہم عنصر کے طور پر ذکر کیا گیا۔

توقع کی جا رہی کہ مئی میں ہونے والے عام انتخابات کے بعد جون میں قومی اسمبلی کا اجلاس شروع ہونے پر فلپائن کی سینیٹ نو عمری میں حمل کی روک تھام کے بل پر فلور ڈیبیٹ کا شیڈول طے کرے گی۔

ش خ ⁄ ج ا (آنا پی سانتوس)

ذریعہ: UrduPoint

کلیدی لفظ: تلاش کیجئے میں حمل کی روک تھام جنسی تعلیم عمر لڑکیوں کرتے ہوئے

پڑھیں:

سندھ حکومت کا محکمہ تعلیم میں 90 ہزار اساتذہ بھرتی کرنے کا فیصلہ

کراچی (ڈیلی پاکستان آن لائن )سندھ حکومت نے محکمہ تعلیم میں نوے ہزار اساتذہ بھرتی کرنے کا فیصلہ کرلیا، محکمہ تعلیم میں اب تک 83 ہزار اساتذہ بھرتی کرچکے ہیں۔
نجی ٹی وی آج نیوز کے مطابق سندھ حکومت نے صوبے میں تعلیمی نظام کو بہتر بنانے کے لئے محکمہ تعلیم میں مزید 90 ہزار اساتذہ بھرتی کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔اس بات کا اعلان صوبائی وزیر تعلیم سردار شاہ نے چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری سے ملاقات کے دوران محکمے کی کارکردگی سے متعلق بریفنگ دیتے ہوئے کیا۔
سردار شاہ نے بتایا کہ محکمہ تعلیم میں اب تک 83 ہزار اساتذہ کو بھرتی کیا جا چکا ہے جبکہ آئی بی اے ٹیسٹ پاس کرنے والے امیدواروں کو آفر لیٹرز جاری کئے جا رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ نئے اساتذہ کی بھرتی سے تعلیمی نظام میں واضح بہتری آئی ہے اور اس اقدام سے سندھ بھر کے سکولوں میں تدریسی معیار کو مزید مضبوط بنایا جا رہا ہے۔
سردار شاہ نے چیئرمین بلاول بھٹو کو محکمے کی مجموعی کارکردگی اور جاری اقدامات سے بھی آگاہ کیا۔ ملاقات میں تعلیمی ڈھانچے کو جدید خطوط پر استوار کرنے اور سکولوں میں سہولیات کی فراہمی پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔

عمران خان سے ملاقات نہ کرنے دینا بچگانہ جبر ہے، سلمان اکرم راجہ

مزید :

متعلقہ مضامین

  • سندھ حکومت کا محکمہ تعلیم میں 90 ہزار اساتذہ بھرتی کرنے کا فیصلہ
  • غیر مسلم آبادی والے ملک میں اسلامی تدفین کا قانون نافذ
  • غیر مسلم آبادی والے ملک میں اسلامی تدفین کا قانون نافذ 
  • جدید تعلیم ہی قوم کی ترقی کا واحد راستہ ہے،جہانگیر ترین
  • پختونخوا میں دینی مدارس کی گرانٹ 30 ملین سے بڑھا کر 100 ملین کر دی گئی
  • چینی بحریہ نے غیر قانونی طور پر علاقائی پانیوں میں داخل ہو نے والے فلپائنی جہاز کو سمندری حدود سے باہر نکال دیا
  • شادی کی تقریب سے واپسی پر چلتی کار میں جنسی زیادتی کی کوشش، مزاحمت پر 26 سالہ مہندی آرٹسٹ قتل
  • پاکستان میں لڑکیوں کی تعلیم، بنیادی رکاوٹیں کیا ہیں؟
  • آٹزم کیا ہے؟
  • سندھ کے تعلیمی اداروں میں کیا ہورہا ہے؟