آرمی چیف سے بنگلادیشی نیول چیف کی ملاقات، علاقائی امن و استحکام کیلئے پاکستان کے کردارکی تعریف
اشاعت کی تاریخ: 7th, February 2025 GMT
راولپنڈی: چیف آف آرمی اسٹاف جنرل سید عاصم منیر سے بنگلادیش کی بحریہ کے سربراہ ایڈمرل محمد نظم الحسن نے ملاقات کی اور علاقائی امن و استحکام کےلیے پاکستان کی نمایاں خدمات کو سراہا۔
فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق بنگلادیش کے نیول چیف ایڈمرل محمد نظم الحسن نے جی ایچ کیو راولپنڈی کا دورہ کیا جہاں آرمی چیف سے ملاقات کے دوران باہمی دلچسپی کے امور اور موجودہ علاقائی سلامتی کے ماحول پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
ملاقات کے دوران دوطرفہ دفاع اور سکیورٹی تعاون کو بڑھانے کے مواقع پر بات چیت کی گئی۔ ایڈمرل محمد نظم الحسن نے علاقائی امن و استحکام کےلیے پاکستان کی نمایاں خدمات کو سراہا۔
آئی ایس پی آر کے مطابق ایڈمرل محمد نظم الحسن نے کثیر القومی میری ٹائم مشق امن 2025 اور امن ڈائیلاگ کے انعقاد کو سراہا۔
آئی ایس پی آر کے مطابق بنگلا دیش کے نیول چیف نے خطے میں امن و استحکام کے لیے مسلح افواج کے کلیدی کردار کا بھی اعتراف کیا۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
پاکستان میں سیاسی استحکام کو نقصان پہنچنے نہیں دیں گے، وزیر مملکت طلال چودھری
اسلام آباد: وزیر مملکت برائے داخلہ طلال چودھری نے کہا ہے کہ ہم پاکستان میں سیاسی استحکام کو نقصان پہنچنے نہیں دیں گے۔
وزیر مملکت برائے داخلہ طلال چودھری نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ وزیر اعظم شہباز شریف پہلے ہی پیپلز پارٹی کو اعتماد میں لینا چاہتے تھے۔ لیکن بلاول بھٹو ملک سے باہر تھے۔
انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی سے ہائی لیول پر رابطہ ہو گیا ہے۔ پہلے بھی معاملات کو حل کیا ہے اس میں کوئی ذاتی معاملہ یا ذاتی فائدے کی بات نہیں ہے۔ جس کا جو حق بنتا ہے وہ اس کو ملے گا۔
طلال چودھری نے کہا کہ پاکستان میں سیاسی استحکام کو ہم نقصان پہنچنے نہیں دیں گے۔ اور اسی سیاسی استحکام کی وجہ سے پاکستان کی معیشت مستحکم ہوئی ہے۔ سیاسی استحکام کی وجہ سے ہم دہشتگردی کے خلاف اکٹھے ہو کر لڑ رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ بلاول بھٹو کی تنقید کو ہم تعمیری طور پر لیتے ہیں۔ جبکہ نہروں کے معاملے کو حل کر لیا جائے گا۔
افغانستان سے متعلق گفتگو کرتے ہوئے طلال چودھری نے کہا کہ افغان وفد پاکستان میں تھا۔ جو کچھ روز قبل ہی واپس گیا ہے۔ ہماری پالیسی صرف افغانستان کے لیے نہیں بلکہ ساری دنیا کے لیے ہے۔
انہوں نے کہا کہ افغان شہریوں کو واپس بھیجا جا رہا ہے۔ اور افغان شہریوں کی واپسی کی ڈیڈ لائن میں کوئی تبدیلی نہیں آئے گی۔ دہشتگردی کے خلاف سب کو متحد ہونا ہو گا۔