بانی پی ٹی آئی کے وکیل فیصل چودھری گرفتار
اشاعت کی تاریخ: 7th, February 2025 GMT
سٹی42 : بانی پی ٹی آئی کے وکیل فیصل چودھری کو پولیس نے حراست میں لے لیا۔
فیصل چودھری آج بانی پی ٹی آئی سے ملاقات کیلئے اڈیالہ جیل پہنچے تھے،پولیس نے فیصل چودھری کو جیل سے واپسی پر حراست میں لےکر اڈیالہ چوکی منتقل کر دیا۔
یاد رہے کہ گزشتہ روز فیصل چودھری کی جیل عملے کو گالیاں دینے کی بھی ویڈیو سامنے آئی تھی،بانی پی ٹی آئی کے وکیل فیصل چودھری کی جیل عملے کو ننگی گالیاں دینے کی ویڈیو سامنے آئی تھی،فیصل چودھری کو جیل عملہ نے سماعت شروع ہونے تک انتظار کا کہاتھا،فیصل چودھری نے سیکورٹی پر مامور پولیس اہلکار کو ننگی گالیاں دینا شروع کر دیں،فیصل چودھری نے سیکیورٹی اہلکار سمیت تمام جیل انتظامیہ کو گالیاں دی۔
پرائیویٹ میڈیکل کالجزمیں داخلے ؛ پہلی سلیکشن فہرست جاری
فیصل چودھری نے تکرار کرتے ہوئے کہاکہ مجھے بتاؤ کس نے مجھے جیل میں داخلے سے روکا ہے،مجھے اندر جانے دو جج جانے میں جانو،جس کلئیر کس نے کیا اس کا نام بتاؤ۔
اس سے قبل فیصل چودھری نے اڈیالہ جیل کے باہر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ میرے ساتھ جو کل ہوا وہ اندرونی گیٹ پر ہوا، اس پر آج نوٹس ہوگیا ہے، عدالتی احکامات جیل سپرنٹنڈنٹ کو واٹس ایپ پر بھجوا دیئے تھے۔
فیصل چودھری نے کہا کہ چھپے ہوئے چلمن سے لگے ہوئےہیں، جنہوں نے ویڈیو ریلیز کی، میرا قصور یہ ہےکہ میں بانی پی ٹی آئی کی گفتگو باہر بیان کرتا ہوں۔
پی ٹی آئی کا لاہور جلسے کی اجازت نہ ملنے پر پلان بی سامنے آگیا
Ansa Awais Content Writer.ذریعہ: City 42
کلیدی لفظ: سٹی42 فیصل چودھری نے بانی پی ٹی آئی
پڑھیں:
ججز ٹرانسفر کیس؛ وکیل درخواستگزار کو جواب الجواب دینے کیلیے مہلت مل گئی
اسلام آباد:سپریم کورٹ نے اسلام آباد ہائیکورٹ ججز ٹرانسفر کیس میں وکیل درخواست گزار کو جواب الجواب جمع کروانے کے لیے مہلت دیتے ہوئے سماعت 29 اپریل تک ملتوی کر دی۔
جسٹس محمد علی مظہر کی سربراہی میں پانچ رکنی آئینی بینچ نے کیس کی سماعت کی۔
جسٹس محمد علی مظہر نے درخواست گزار ججز کے وکیل منیر اے ملک کو مخاطب کرتے ہوئے کہا تمام فریقین کے تحریری جوابات آچکے ہیں، کیا آپ ان پر جواب الجواب دینا چاہیں گے؟
سینیئر وکیل منیر اے ملک نے جواب دیا کہ جی میں جواب الجواب تحریری طور پر دوں گا۔ جسٹس محمد علی مظہر نے استفسار کیا آپ کو کتنا وقت چاہیے ہوگا؟ وکیل نے جواب دیا کہ آئندہ جمعرات تک وقت دے دیں۔
جسٹس محمد علی مظہر نے کہا کہ اتنا وقت کیوں چاہیے بہت سے وکلا نے دلائل دینے ہیں، اس کیس کو اتنا لمبا نہ کریں۔ جسٹس محمد علی مظہر نے کہا کہ آئندہ سماعت سے کارروائی 9:30 بجے سے 11 بجے تک ہوگی، فوجی عدالتوں کا کیس 11:30 بجے معمول کے مطابق چلے گا۔
عدالت نے حکمنامے میں کہا کہ رجسٹرار سپریم کورٹ اور سیکرٹری جوڈیشل کمیشن نے تحریری جوابات جمع کروائے جبکہ وفاقی حکومت نے بذریعہ اٹارنی جنرل جواب جمع کروایا، رجسٹرار بلوچستان ہائیکورٹ، رجسٹرار اسلام آباد ہائیکورٹ، رجسٹرار پشاور ہائیکورٹ اور رجسٹرار سندھ ہائیکورٹ نے بھی جوابات جمع کراوائے۔
حکمانے کے مطابق تمام جوابات کا جائزہ لے کر فریقین کی طرف سے تحریری جواب الجواب جمع کروانے کے لیے وقت مانگا گیا۔