بین الاقوامی جوہری توانائی ایجنسی کے ڈائریکٹر کا دورہ پاکستان کیوں؟
اشاعت کی تاریخ: 7th, February 2025 GMT
حکومت پاکستان کی دعوت پر بین الاقوامی جوہری توانائی ایجنسی کے ڈائریکٹر جنرل رفائیل ماریانو گروسی، اگلے ہفتے پاکستان کا دورہ کریں گے۔ اپنے دورے کے دوران وہ وزیراعظم اور نائب وزیراعظم سے ملاقاتیں کریں گے۔
وہ پاکستان نیوکلیئر ریگولیٹری اتھارٹی اور نیشنل یونیورسٹی آف سائنس اینڈ ٹیکنالوجی کے زیرِاہتمام سیمینارز میں شرکت کریں گے۔ اس کے علاوہ وہ لاہور میں انمول ہسپتال اور چشمہ میں جوہری توانائی سے بجلی بنانے والے پلانٹ کا دورہ بھی کریں گے۔
یہ بھی پڑھیں:پاکستان اور بھارت کے درمیان جوہری تنصیبات اور سہولیات کی فہرستوں کا تبادلہ
واضح رہے کہ پاکستان اور بین الاقوامی جوہری توانائی ایجنسی کے درمیان 1957 سے اشتراک اور تعاون کا سلسلہ چل رہا ہے، پاکستان اِس وقت بین الاقوامی جوہری توانائی ایجنسی کے بورڈ آف گورنر کا رُکن ہے۔
اس ایجنسی کے ڈائریکٹر جنرل معمول کے مطابق رُکن ممالک کے دورے کرتے اور جوہری توانائی کے پرُامن مقاصد کے لئے استعمال کا جائزہ لیتے ہیں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
انمول اسپتال جوہری توانائی چشمہ پاور پلانٹ رفائیل ماریانو گروسی.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: انمول اسپتال جوہری توانائی چشمہ پاور پلانٹ رفائیل ماریانو گروسی ایجنسی کے ڈائریکٹر کریں گے
پڑھیں:
پاکستان آرمی ٹیم اسپرٹ مقابلے؛ آرمی چیف جنرل عاصم منیر کی خصوصی شرکت
راولپنڈی:پاک فوج کی پیشہ ورانہ مہارتوں کو اُجاگر کرنے کے لیے کھاریاں گیریژن میں آٹھویں بین الاقوامی پاکستان آرمی ٹیم اسپرٹ مقابلوں کا کامیاب انعقاد کیا گیا، جس کی اختتامی تقریب میں چیف آف آرمی اسٹاف جنرل سید عاصم منیر نے بطور مہمانِ خصوصی شرکت کی۔
پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق اس 60 گھنٹے طویل پیٹرولنگ مشق کا مقصد جنگی مہارتوں، فزیکل فٹنس اور فیصلہ سازی کی صلاحیتوں کو نکھارنا تھا۔ مشق پنجاب کے نیم پہاڑی علاقوں میں کی گئی، جہاں شدید موسمی حالات میں اعلیٰ درجے کی حکمت عملی، ہم آہنگی اور ٹیم ورک کا مظاہرہ کیا گیا۔
اس بین الاقوامی مقابلے میں پاکستان آرمی کی 7 ٹیمیں، پاک بحریہ کی ایک ٹیم اور دوست ممالک کی 15 ٹیموں نے حصہ لیا، جن میں چین، سعودی عرب، امریکا، ترکی، بحرین، بیلاروس، ازبکستان، مالدیپ، قطر، سری لنکا، نیپال، مراکش جیسے اہم ممالک شامل تھے۔
اس کے علاوہ بنگلا دیش، مصر، جرمنی، تھائی لینڈ، میانمار اور کینیا سے آئے ہوئے فوجی مبصرین نے مشق کا مشاہدہ کیا۔ اختتامی تقریب میں بین الاقوامی مبصرین، دفاعی اتاشی اور عسکری نمائندوں نے بھی شرکت کی اور پاک فوج کے پیشہ ورانہ معیار کی بھرپور تعریف کی۔
جنرل عاصم منیر نے اپنے خطاب میں کہا کہ ایسی مشقیں نہ صرف پیشہ ورانہ مہارتوں کو فروغ دیتی ہیں بلکہ مختلف ممالک کی افواج کو ایک دوسرے کے تجربات سے سیکھنے کا موقع بھی فراہم کرتی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان آرمی نے ہمیشہ کردار، جرات اور مہارت کا مظاہرہ کیا ہے اور ان مشقوں سے ہماری افواج کے عزم و ہمت کی جھلک واضح ہوتی ہے۔
آخر میں آرمی چیف نے شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والے شرکا میں انفرادی و ٹیم ایوارڈز تقسیم کیے۔