بھارتی فضائیہ کا میراج2000تباہ‘ پائلٹ مہارت سے جان بچانے میں کامیاب
اشاعت کی تاریخ: 7th, February 2025 GMT
نئی دہلی (انٹرنیشنل ڈیسک) بھارتی ریاست مدھیہ پردیش میں ایک اور طیارہ بھارتی فضائیہ کی نااہلی کی نذر ہوگیا۔ خبررساں اداروں کے مطابق 2پائلٹوں نے میراج 2000 لڑاکا طیارے پر معمول کی اڑان بھری تھی۔ لڑاکا طیارہ مدھیہ پردیش کے کھیت میں گر گیا اور دیکھتے ہی دیکھتے راکھ کے ڈھیر میں تبدیل ہوگیا۔ فضائیہ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ طیارے میں 2 تجربہ کار پائلٹ موجود تھے جو طیارے کو بچا تو نہیںسکے،تاہم باہر نکلنے میں کامیاب ہوگئے ۔ انہیں زخمی حالت میں اسپتال منتقل کردیا گیا جہاں ان کی حالت خطرے سے باہر بتائی جا رہی ہے۔
.
ذریعہ: Al Qamar Online
پڑھیں:
امریکا نے پاک فضائیہ کے ایف۔16 بیڑے کےلیے 686 ملین ڈالر کے اپ گریڈ پیکیج کی منظوری دے دی
امریکا نے پاکستان ایئر فورس (پی اے ایف)کے ایف۔ 16 بیڑے کے لئے 686 ملین ڈالر کے اپ گریڈ پیکیج کی منظوری دے دی۔
سرکاری خبر رساں ادارے اے پی پی کی رپورٹ کے مطابق اس بات کا انکشاف امریکی ڈیفنس سکیورٹی کوآپریشن ایجنسی (ڈی ایس سی اے) کی جانب سے 8 دسمبر کو کانگریس کو بھیجے گئے خط میں کیا گیا۔
ڈی ایس سی اے کے نوٹیفکیشن کے بعد 30 روزہ پارلیمانی جائزے کی باضابطہ طور پر مدت شروع ہوگئی ہے، جس کے دوران امریکی قانون ساز پاکستان کو ایف۔16 ٹیکنالوجی کی فراہمی پر بحث کریں گے۔
ایجنسی کے مطابق یہ مجوزہ فروخت امریکا کی خارجہ پالیسی اور قومی سلامتی کے مقاصد کو تقویت دے گی کیونکہ اس سے پاکستان کو جاری انسدادِ دہشت گردی کارروائیوں اور مستقبل کے ممکنہ آپریشنز کے لئے امریکی و اتحادی فورسز کے ساتھ انٹرو آپریبلٹی (interoperability) برقرار رکھنے میں مدد ملے گی۔
اپ گریڈ پیکیج میں لنک۔16 سسٹمز، کرپٹوگرافک آلات، ایویونکس اپ ڈیٹس، تربیت اور جامع لاجسٹک معاونت شامل ہے۔ یہ پیش رفت امریکی صدر سے پاکستان کی سول اور عسکری قیادت کی خوشگوار ملاقاتوں کے بعدسامنے آئی ہے۔
ڈی ایس سی اے کے خط میں کہا گیا کہ یہ فروخت پاکستان کے بلاک۔52 اور مِڈ لائف اپ گریڈ ایف۔16 بیڑے کی جدید کاری اور مرمت کے ذریعے اس کی موجودہ اور آئندہ خطرات سے نمٹنے کی صلاحیت کو برقرار اور مضبوط رکھے گی۔
خط میں کہا گیاکہ یہ جدید اپ گریڈز پی اے ایف اور امریکی فضائیہ کے درمیان جنگی کارروائیوں، مشقوں اور تربیت میں مزید مؤثر انضمام اور انٹرآپریبلٹی کو ممکن بنائیں گے اور طیاروں کی عمر 2040 تک بڑھانے کے ساتھ ساتھ اہم حفاظتی امور کا بھی حل فراہم کریں گے۔