ویب ڈیسک:وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا ہےکہ اداروں اور دفاعی تنصیبات کو نشانہ بنانے، ملک دیوالیہ کرنے کی پوری کوشش کے بعد بھی اکاموڈیشن کی امید رکھنا احمقوں کی جنت میں رہنے جیسا ہے۔

 ایک بیان میں بانی پی ٹی آئی کا ذکر کرتے ہوئے خواجہ آصف نے کہا کہ ماضی میں کسی بھی جماعت نے اقتدار سے ہٹائے جانے پر بھی ملکی دفاعی تنصیبات کو نشانہ نہیں بنایا،انہوں نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی بد ترین حکمرانی کے بعد عدم اعتماد کی تحریک سے فارغ کئے جانے پر شہدا کی یادگاروں پہ حملہ آور ہوئے، دفاعی اداروں کی تضحیک شروع کی جو آج بھی جاری ہے۔

پرائیویٹ میڈیکل کالجزمیں داخلے ؛ پہلی سلیکشن فہرست جاری

 خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ اداروں اور دفاعی تنصیبات کو نشانہ بنانے کے بعد ملک دیوالیہ کرنے کی پوری کوشش کے بعد بھی اکاموڈیشن کی امید رکھنا احمقوں کی جنت میں رہنے جیسا ہے۔

.

ذریعہ: City 42

کلیدی لفظ: کے بعد

پڑھیں:

لاتوں کے بھوت باتوں سے نہیں مانتے، جنید اکبر

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) خیبر پختونخوا کے صدر جنید اکبر خان نے کہا ہے کہ عدالتوں سے کوئی امید نہیں، لاتوں کے بھوت باتوں سے نہیں مانتے۔

مالاکنڈ میں پی ٹی آئی کنونشن سے خطاب میں جنید اکبر نے کہا کہ ہم قائدین کے حکم پر ظلم اور جبر برادشت کرتے ہیں، جس دن برداشت ختم ہوئی تو آپ کو مذمت کا موقع بھی نہیں ملے گا۔

انہوں نے مزید کہا کہ ہم آئین کو بھی مانتے ہیں اور قانون کو بھی مانتے ہیں، ہمیں عدالتوں سے کوئی امید نہیں، دراصل لاتوں کے بھوت باتوں سے نہیں مانتے۔

متعلقہ مضامین

  • یوکرین اور روس میں رواں ہفتے ہی معاہدے کی امید، ٹرمپ
  • لگاتار 4 ناکامیوں پر راجستھان کی ٹیم مذاق کا نشانہ بن گئی
  • سندھ کے تعلیمی اداروں میں کیا ہورہا ہے؟
  • ہم نے فلسطین کی حمایت کو زندہ رکھنا ہے، ہمارے حکمران اور سیاستدان اُمت مسلمہ سے نہیں ہیں، علامہ راجہ ناصر عباس جعفری 
  • لاتوں کے بھوت باتوں سے نہیں مانتے، جنید اکبر
  • ٹرمپ کی تنبیہ کے باوجود اسرائیل کا ایرانی جوہری پروگرام پر حملے کا امکان
  • وزن کم کرنے کی نئی دوا ٹائپ 2 ذیابیطس کے مریضوں کے لیے امید کرن
  • یمن کا دو امریکی طیارہ بردار جہازوں کو نشانہ بنانے کا دعویٰ
  • چین نے امریکی دفاعی صنعت کو دھچکا دے دیا، 7 نایاب معدنیات کی برآمد پر پابندی
  • مقبوضہ کشمیر میں قتل عام کے بعد ہندوستان کا نشانہ بھارت کے اندر رہنے والی اقلیتیں اور بالخصوص مسلمان ہیں، پیر مظہر سعید