بغض یا کچھ اور؟ سابق کرکٹر نے پاکستان کو ہی ٹاپ 4 سے باہر کردیا
اشاعت کی تاریخ: 7th, February 2025 GMT
بھارت کے سابق کرکٹر و 2011 ورلڈکپ وننگ ٹیم کے رکن ظہیر خان نے میزبان پاکستان کو چیمپئینز ٹرافی کی ٹاپ فور ٹیموں سے باہر کرکے توجہ حاصل کرلی۔
مقامی ٹی وی کو انٹرویو دیتے ہوئے سابق بھارتی کرکٹر نے بھارت، آسٹریلیا، جنوبی افریقا اور نیوزی لینڈ کو ٹاپ 4 ٹیموں میں جگہ دی جبکہ میزبان پاکستان اور انگلینڈ کی ٹیموں کو باہر نکال دیا۔
انہوں نے کہا کہ اس میں کوئی شک نہیں کہ بھارتی ٹیم سیمی فائنل میں باآسانی سے پہنچ جائے گی۔
مزید پڑھیں: کون سی ٹیمیں سیمی فائنل کھیلیں گی؟ شعیب اختر نے بتادیا
پاکستان کو ٹاپ فور میں نہ رکھنےکی وجہ بتاتے ہوئے سابق بھارتی کرکٹر کا کہنا تھا کہ پاکستان اس وقت مستقل کرکٹ نہیں کھیل رہا اور اسکواڈ میں واپس آنے والے فارم میں نہیں، اس لیے انکی ٹاپ فور میں شمولیت مشکل ہے۔
ادھر ٹورنامنٹ کی دفاعی چیمپئین اور میزبان پاکستان کو نظر انداز کرنے پر شائقین کرکٹ نے ظہیر خان کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ وہ بھارت کو منتخب کرکے اپنے ہندستانی ہونے کا ثبوت دے رہے ہیں۔
مزید پڑھیں: چیمپئینز ٹرافی؛ فائنل کون سی دو ٹیمیں کھیلیں گی؟ رکی پونٹنگ نے بتادیا
دوسری جانب پاکستان کو میگا ایونٹ کے آغاز سے قبل نیوزی لینڈ اور جنوبی افریقا کیخلاف سہ ملکی سیریز میں حصہ لینا ہے جس کا پہلا میچ کل 8 فروری کو کھیلا جائے گا۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: پاکستان کو
پڑھیں:
ظلم و جبر بھارت سے آزادی کا راستہ ہرگز نہیں روک سکتا
سرینگر کی دیواروں، ستونوں، کھمبوں وغیرہ پر چسپاں پوسٹروں میں لکھا ہے کہ شہداء کا خون ضرور رنگ لائے گا اور جموں و کشمیر بھارتی تسلط سے آزاد ہو گا۔ اسلام ٹائمز۔ بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموں و کشمیر میں پوسٹر چسپاں کیے گئے ہیں جن کے ذریعے تحریک آزادی کو بھارت کے تمام تر ظلم و ستم اور اوچھے ہتھکنڈوں کے باوجود جاری رکھنے کے کشمیریوں کے عزم کا اعادہ کیا گیا ہے۔ ذرائع کے مطابق آزادی پسند تنظیموں کی طرف سے سرینگر اور دیگر علاقوں میں چسپاں کیے گئے پوسٹروں میں لکھا ہے”ہم بھارتی جبر کا ڈٹ کر مقابلہ کریںگے، ظلم و جبر بھارت سے آزادی کا راستہ ہرگز نہیں روک سکتا، ہم بھارتی ظلم و جبر کا ڈٹ کر مقابلہ کریں گے۔“ دیواروں، ستونوں، کھمبوں وغیرہ پر چسپاں پوسٹروں میں لکھا ہے کہ شہداء کا خون ضرور رنگ لائے گا اور جموں و کشمیر بھارتی تسلط سے آزاد ہو گا۔ پوسٹر سماجی رابطوں کی سائٹوں ایکس، فیس بک وغیرہ پر بھی اپ لوڈ کیے گئے ہیں۔