چیمپئینز ٹرافی؛ کیا انگلش ٹیم افغانستان کیخلاف کھیلے گی؟ معاملہ حل
اشاعت کی تاریخ: 7th, February 2025 GMT
انگلش کرکٹ بورڈ (ای سی بی) کے سربراہ نے تصدیق کی ہے کہ آئی سی سی چیمپئینز ٹرافی میں ہماری ٹیم افغانستان کیخلاف میچ میں شرکٹ کرے گی۔
ای سی بی بورڈ اجلاس کے بعد چیئرمین رچرڈ تھامسن نے وضاحتی بیان جاری کرتے ہوئے بتایا کہ جوز بٹلر کی قیادت میں چیمپئینز ٹرافی ایونٹ کے دوران انگلینڈ کی ٹیم افغانستان کیخلاف میچ میں حصہ لے گی۔
انہوں نے کہا کہ افغانستان میں خواتین کرکٹ سمیت حقوق نہ ملنے پر حکومت، انٹرنیشنل کرکٹ کونسل اور مینز کرکٹ ٹیم کے کھلاڑیوں کیساتھ رابطے میں ہیں اور سب کی آراء کو سنا ہے۔
مزید پڑھیں: چیمپئینز ٹرافی؛ انگلینڈ، افغانستان کیخلاف میچ کا بائیکاٹ کرے، مگر کیوں؟
قبل ازیں رواں سال کے آغاز پر ملک میں افغان طالبان کی جانب سے حکومت سنبھالنے کے بعد خواتین پر عائد پابندیوں کو مدنظر رکھتے ہوئے 160 سے زائد برطانوی سیاستدانوں نے اگلے ماہ پاکستان میں شیڈول آئی سی سی چیمئینز ٹرافی میں افغانستان کرکٹ ٹیم کیخلاف میچ سے بائیکاٹ کرنے کا مطالبہ کیا تھا۔
سال 2021 میں افغانستان سے امریکی انخلا کے بعد طالبان کی اقتدار میں واپسی کے بعد ویمز ٹیم کی کھیلوں میں شرکت پر پابندی عائد ہے، جس کے خلاف افغانستان کرکٹ بورڈ کو انٹرنیشنل کرکٹ کونسل کی جانب سے بھی دباؤ کا سامنا ہے۔
مزید پڑھیں: کون سی ٹیمیں سیمی فائنل کھیلیں گی؟ شعیب اختر نے بتادیا
انگلینڈ کی مینز ٹیم کو 26 فروری کو لاہور میں افغانستان سے مقابلہ کرنا ہے۔
تاہم اب چیئرمین ای سی بی نے تصدیق کی ہے کہ انکی ٹیم پاکستان میں ہونیوالے میگا ایوںٹ کے دوران افغانستان کیخلاف مدمقابل آئے گی۔
مزید پڑھیں: خواتین کے حقوق کا بہانہ آسٹریلیا کا افغانستان سے سیریز کھیلنے سے انکار
افغانستان کیخلاف میچ سے قبل انگلینڈ کو روایتی حریف آسٹریلیا کا چیلنج درپیش ہوگا۔
اس سے قبل بھارت میں ہونے والے ون ڈے ورلڈکپ 2023 میں انگلینڈ اور افغانستان دونوں آمنے سامنے آئے تھے جہاں افغانستان نے انگلش ٹیم کو دھول چٹادی تھی۔
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: چیمپئینز ٹرافی کے بعد
پڑھیں:
راشد لطیف کا پاکستان کرکٹ میں میچ فکسنگ کے کرداروں کو بے نقاب کرنے کا اعلان
کراچی:پاکستان کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان اور معروف وکٹ کیپر راشد لطیف نے میچ فکسنگ سے متعلق سنسنی خیز انکشافات کرنے کا اعلان کر دیا۔
نجی ٹی وی پر گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے بتایا کہ وہ اپنی سوانح عمری پر کام کر رہے ہیں، جس میں 90 کی دہائی کے دوران کرکٹ میں ہونے والی میچ فکسنگ کے واقعات کو بے نقاب کیا جائے گا۔
راشد لطیف کا کہنا تھا کہ کتاب میں وہ یہ بتائیں گے کہ فکسنگ کس طرح کی جاتی تھی، کون کون اس میں ملوث تھا، اور کرکٹ کے پس پردہ کیا کچھ چل رہا تھا۔
انہوں نے مزید کہا کہ وہ انکشاف بھی کریں گے کہ وہ سابق کپتان کون تھا جس نے صدارتی معافی کے لیے درخواست جمع کرائی تھی۔
2004 میں ریٹائرمنٹ کے بعد یہ پہلا موقع ہے جب راشد لطیف نے اپنی سوانح عمری کے اجرا کا اعلان کیا ہے۔
راشد لطیف کو پاکستان کرکٹ کی تاریخ کے بہترین وکٹ کیپرز میں شمار کیا جاتا ہے۔ انہوں نے سب سے پہلے 1994 میں میچ فکسنگ کے خلاف آواز بلند کی تھی، جب انہوں نے اور باسط علی نے جنوبی افریقا کے دورے کے دوران ریٹائرمنٹ کا اعلان کر دیا تھا۔
دونوں کھلاڑیوں کا کہنا تھا کہ وہ ڈریسنگ روم کے خراب ماحول میں مزید کرکٹ نہیں کھیل سکتے۔