وزیر اعظم آج قذافی اسٹیڈیم کا افتتاح کریں گے
اشاعت کی تاریخ: 7th, February 2025 GMT
آئی سی سی چیمپئنز ٹرافی کے لیے لاہور اور کراچی کے اسٹیڈیمز تیار ہو گئے، نیا رنگ، نیا روپ دے دیا گیا، وزیر اعظم شہباز شریف رنگا رنگ تقریب میں آج قذافی اسٹیڈیم کا افتتاح کریں گے، تقریب میں نامور گلو کار آواز کا جادو جگائیں گے۔
اسٹیڈیم کی افتتاح تقریب میں معروف گلوکار علی ظفر، عارف لوہار اور آئمہ بیگ کی گلوکاری، آتش بازی اور منفرد لائٹ شو، شاندار ڈھول پرفارمنس اور آتش بازی کا مظاہرہ ہوگا۔
دوسری جانب نیشنل اسٹیڈیم کراچی بھی مکمل ہوچکا ہے اس کا افتتاح 11 فروری کو ہوگا۔
واضح رہے کہ پی سی بی کے چیئرمین محسن نقوی کی قیادت میں پی سی بی نے ریکارڈ 117 دنوں میں قذافی اسٹیڈیم کو جدید ترین اسٹیڈیم میں تبدیل کردیا ہے، اسٹیڈیم میں 32 ہزار لوگوں کے بیٹھنے کی گنجائش بن گئی ہے۔
چیئرمین محسن نقوی کا کہنا ہے کہ ہمارے اسٹیڈیمز، خصوصاً قذافی اسٹیڈیم بین الاقوامی معیار کے مطابق تیار ہو چکے ہیں۔
.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: قذافی اسٹیڈیم
پڑھیں:
شہباز شریف بلوچستان میں موٹر وے کا افتتاح ضرور کرینگے، بنے گی نہیں: مفتاح اسماعیل
اسلام آباد (آئی این پی )عوام پاکستان پارٹی کے رہنما اور سابق وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے دعوی کیا ہے کہ وزیراعظم شہباز شریف کے دور میں بلوچستان میں سڑک مکمل نہیں ہو سکے گی۔ایک انٹرویو میں مفتاح اسماعیل نے کہا ہے کہ میں یقین سے کہتا ہوں شہباز شریف دور میں بلوچستان کی سڑک پر کام مکمل نہیں ہوگا۔ وہ سڑک کا افتتاح ضرور کر دینگے لیکن اپنے دور میں سڑک مکمل ہوتے نہیں دیکھ سکیں گے۔مفتاح اسماعیل نے کہا کہ حکومت آئی ایم ایف کے کہنے پر پٹرولیم لیوی لگا رہی ہے۔ بلوچستان کا بہانا بنا کر ٹیکس بڑھانا اچھی بات نہیں ہے۔ سڑک دوسرے پیسوں سے بھی بن سکتی تھی۔ حکومت چاہتی تو اپنے پیسوں سے بھی بلوچستان میں سڑکیں بنا سکتی تھی۔رہنما عوام پاکستان پارٹی نے مزید کہا کہ حکومت نے پنجاب میں 8 واں موٹر وے بنایا، لیکن سندھ اور بلوچستان میں بنانا ضروری نہیں سمجھا۔ اس نے اب تک جتنے بھی موٹر وے بنائے تو اس کے لیے لیوی کی ضرورت نہیں پڑی لیکن بلوچستان میں موٹر وے بنانے کے لیے لیوی لگانا پڑے گی۔ان کا کہنا تھا کہ بلوچستان میں سڑک بنانے کا بہانا بنایاگیا ہے اس پر ابھی کوئی کام نہیں ہوا۔ حکومت بلوچستان کے لیے سنجیدہ ہوتی تو رہنما وہاں مسائل حل کرنے جاتے۔ حقیقت یہ ہے کہ بلوچستان کبھی بھی مسلم لیگ ن کی ترجیح نہیں رہا ہے۔مفتاح اسماعیل نے کینال ایشو پر کہا کہ یہ معاملہ ٹیکنیکل سے زیادہ اعتماد کا بن گیا ہے۔ فریقین میں اعتماد کا فقدان ہے کہ کوئی صوبہ کسی دوسرے صوبے کا پانی نہ لے لے۔ان کا کہنا تھا کہ کہا جا رہا ہے کہ چولستان میں فارمنگ کے لیے سیلاب کا پانی استعمال کیا جائے گا جب کہ سندھ کو خدشہ ہے کہ سیلاب ہر سال تو نہیں آتا، اس لیے ان کا پانی کاٹا جائے گا۔ حقیقت تو یہ ہے کہ قوم پرست جماعتوں نے احتجاج کیا ہے تو پی پی کو پریشانی لاحق ہو گئی ہے۔