فیصل آباد اوباش افراد نے سبز باغ دکھاکر دو لڑکیوں کو بے آبرو،6خواتین اور چار نوجوانوں کو اغواء کرلیا
اشاعت کی تاریخ: 7th, February 2025 GMT
مکوآنہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 07 فروری2025ء)فیصل آباد اوباش افراد نے سبز باغ دکھاکر دو لڑکیوں کو بے آبرو،6خواتین اور چار نوجوانوں کو اغواء کرلیا۔پولیس نے مغویان کی بازیابی کیلئے ملزمان کی تلاش شروع کردی۔ تفصیلات کے مطابق نشاط آباد کے علاقہ7ج۔ب کی رہائشی رفعت بی بی کی جواں سالہ بیٹی(ک) اور گڑ ھ کے علاقہ453 گ۔ب کے رہائشی عالم شیر کی بیٹی(و) کو اوباش ملزم مظہر نے بے آبرو کردیا۔
جھنگ بازار کے علاقہ شہباز ٹائون کے رہائشی عامر کی بیٹی(آ) کو نامعلوم ملزمان،رضا آباد کے علاقہ کلیم شہید کالونی کے بلال کی اہلیہ(س) کو بازار جاتے ہوئے نامعلوم،منصور آباد کے علاقہ جت عمران کی اہلیہ(ن) کو ملزمان بلال وغیرہ،ساندل بار کے علاقہ نڑ والا بنگلہ کے اویس مسیح کی بھتیجی(م) کو ملزمان رخسار وغیرہ،صدر کے علاقہ230ر۔(جاری ہے)
ب کے عبدالستار کی بیٹی(ش) کو ملزمان شوکت وغیرہ،214رب ڈھڈی والا کے اشرف کی بیٹی(م) کو ملزمان انعام وغیرہ،لنڈیانوالہ کے علاقہ633گ۔
ب کے رہائشی اللہ دتہ کی ہمشیرہ(ع) کو نامعلوم نے اغواء کرلیا جبکہ پریس مارکیٹ امین پور بازار میںکام کرنے والا نذر نماز پڑھنے گیا واپس نہ آیا،ملت ٹائون کے علاقہ102ر۔ب کے مبشر کا 17سالہ بیٹا عبدالحسیب،ڈرائی پورٹ کے رضوان کا بھائی اور چک جھمرہ کے علاقہ162ر۔ب کی نسیم بی بی کا خاوند طارق گھر سے ڈیوٹی پر گیا واپس نہ آیا،پولیس مصروف تفتیش ہے،.ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے کو ملزمان کے علاقہ کی بیٹی
پڑھیں:
چارسدہ: نامعلوم حملہ آوروں کی فائرنگ سے 2 خاتون ٹیچرز جاں بحق
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
چارسدہ کے علاقے پڑانگ قبرستان کے قریب فائرنگ کے المناک واقعے میں 2 خواتین ٹیچرز جاں بحق ہو گئیں۔
پولیس کے مطابق نامعلوم ملزمان نے خواتین پر گولی چلائی، جس سے دونوں موقع پر ہی دم توڑ گئیں۔
جاں بحق ہونے والی خواتین سرکاری ٹیچرز تھیں اور گورنمنٹ ہائی اسکول شاہ پسند کلی میں ڈیوٹی کے لیے جا رہی تھیں۔ پولیس نے موقع پر پہنچ کر جائے وقوعہ کی تفتیش شروع کر دی ہے اور ملزمان کی تلاش کے لیے چھاپے اور سرچ آپریشنز جاری ہیں۔
پولیس کا کہنا ہے کہ علاقے میں سکیورٹی بڑھا دی گئی ہے اور واقعے کے محرکات معلوم کرنے کے لیے مقامی لوگوں سے بھی رابطے کیے جا رہے ہیں۔ واقعہ تعلیمی شعبے کے لیے ایک بڑا دھچکہ ہے اور اہل خانہ اور اسکول کمیونٹی میں شدید غم و صدمہ پایا جا رہا ہے۔