سپریم کورٹ نے بجلی بلوں میں فیول پرائس ایڈجسٹمنٹ سرچارجز کے خلاف درخواست سماعت کے لیے منظور کرلی ہے۔

سپریم کورٹ نے جماعت اسلامی کی درخواست پر رجسٹرار آفس کے اعتراضات ختم کردیے ہیں۔ سپریم کورٹ کے آئینی بینچ نے درخواست کو آئی پی پیز کیس کے ساتھ سننے کا فیصلہ کیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: بجلی کی ہوشربا قیمتوں اور آئی پی پیز کو ادائیگیوں کیخلاف سپریم کورٹ میں درخواست دائر

جسٹس جمال مندوخیل نے کہا کہ بجلی کے بلوں میں وصول ٹیکسز خزانے میں جاتے ہیں۔ جسٹس حسن اظہر رضوی نے کہا کہ بجلی کی قیمتوں پر نیپرا میں سماعت بھی ہوتی ہے۔

جسٹس حسن اظہر رضوی نے استفسار کیا کہ جماعت اسلامی نے کبھی نیپرا سماعت کے دوران اعتراض اٹھایا۔ انہوں نے کہا کہ لائن لاسز کی بڑی وجہ بجلی کی چوری ہے۔

یہ بھی پڑھیں: بجلی کے 200 یونٹ تک کا بل حکومت دے گی، یہ رعایت کس کے لیے ہے؟

انہوں نے جماعت اسلامی کے وکیل سے پوچھا کہ کیا جماعت اسلامی نے کبھی بجلی چوری کے خلاف مہم چلائی۔ وکیل نے عدالت کو بتایا کہ بجلی کے بلوں میں سرچارجز مختلف ٹیکسز اور ایف اے ڈی شامل ہوتا ہے، ہماری درخواست مختلف نوعیت کے سرچارجز اور ایف اے ڈی کے خلاف ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

wenews آئینی بینچ بجلی جماعت اسلامی درخواست سپریم کورٹ سماعت کے لیے منظور فیول پرائس ایڈجسٹمنٹ.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: بجلی جماعت اسلامی درخواست سپریم کورٹ سماعت کے لیے منظور فیول پرائس ایڈجسٹمنٹ جماعت اسلامی سپریم کورٹ بلوں میں سماعت کے کے لیے

پڑھیں:

9 مئی کیسز: صنم جاوید کی بریت کیخلاف سماعت غیر معینہ مدت کیلئے ملتوی

— فائل فوٹو 

سپریم کورٹ نے صنم جاوید کی بریت کے فیصلے کے خلاف پنجاب حکومت کی اپیل پر سماعت غیر معینہ مدت کے لیے ملتوی کر دی۔

عدالت میں 9 مئی کیسز میں صنم جاوید کی بریت کے فیصلے کے خلاف پنجاب حکومت کی اپیل پر سماعت ہوئی۔

پنجاب حکومت کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ صنم جاوید کے ریمانڈ کے خلاف لاہور ہائی کورٹ میں درخواست دائر ہوئی ہے۔

پنجاب حکومت کے وکیل نے بتایا کہ ریمانڈ کے خلاف درخواست میں لاہور ہائی کورٹ نے صنم جاوید کو کیس سے بری کر دیا ہے۔

جسٹس ہاشم کاکڑ نے پنجاب حکومت کے وکیل سے مخاطب ہوتے ہوئے کہا کہ 9 مئی کے کیسز میں تو عدالت سے ہدایات جاری ہو چُکیں کہ 4 ماہ میں فیصلہ کیا جائے، آپ اب یہ کیس کیوں چلانا چاہتے ہیں؟

پنجاب حکومت کے وکیل نے جواب دیا کہ ہائی کورٹ نے اپنے اختیارات سے بڑھ کر فیصلہ دیا اور صنم جاوید کو بری کیا۔

جسٹس ہاشم کاکڑ نے یہ سن کر کہا کہ میرا اس حوالے سےفیصلہ موجود ہے کہ ہائی کورٹ کے پاس تمام اختیارات ہوتے ہیں، اگر ہائی کورٹ کو کوئی خط بھی ملے کہ ناانصافی ہو رہی ہے تو اختیارات استعمال کیے جا سکتے ہیں۔

ہم کسی بھی ادارے کے خلاف نہیں ہیں، صنم جاوید

بھلوال میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انکا کہنا تھا کہ ہماری جدوجہد غیر جمہوری سسٹم کے خلاف ہے۔

جسٹس ہاشم کاکڑ نے کہا کہ اگر ناانصافی ہو تو اس پر آنکھیں بند نہیں کی جا سکتیں۔

پنجاب حکومت کے وکیل نے جسٹس ہاشم کاکڑ سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ ہائی کورٹ سوموٹو اختیارات کا استعمال نہیں کر سکتی۔

جس پر جسٹس صلاح الدین نے اپنے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ کریمنل اپیل میں ہائی کورٹ کے پاس تو سوموٹو کے اختیارات بھی ہوتے ہیں۔

وکیلِ صفائی نے کہا کہ ہم نے ہائی کورٹ میں ریمانڈ کے ساتھ بریت کی درخواست بھی دائر کی تھی۔

جسٹس اشتیاق ابراہیم نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ آپ کو 1 سال بعد یاد آیا کہ صنم جاوید نے جرم کیا ہے؟ کیا معلوم کل آپ میرا یا کسی کا نام بھی 9 مئی کے کیسز میں شامل کر دیں۔

جسٹس ہاشم کاکڑ نے کہا کہ شریکِ ملزم کے اعترافی بیان کی قانونی حیثیت کیا ہوتی ہے آپ کو بھی معلوم ہے، اس کیس میں جو کچھ ہے بس ہم کچھ نہ ہی بولیں تو ٹھیک ہے۔

متعلقہ مضامین

  • 9 مئی کیسز: صنم جاوید کی بریت کیخلاف سماعت غیر معینہ مدت کیلئے ملتوی
  • اسلام آباد ہائیکورٹ میں 3 ججز کے تبادلے کیخلاف کیس کی سپریم کورٹ میں سماعت
  • پی ایف یو جے دستور گروپ کی پیکا ایکٹ میں ترمیم کیخلاف درخواست پر نوٹس جاری
  • بجلی کی تقسیم کار کمپنیوں کا صارفین کو بلوں میں اربوں روپے کاریلیف دینے کافیصلہ 
  • صنم جاوید کی بریت کیخلاف درخواست پر سماعت ملتوی
  • رنویر الہ آبادیا کیس کی تحقیقات مکمل، پاسپورٹ واپسی کی درخواست سماعت کیلیے مقرر
  • جے یو آئی اور جماعت اسلامی کا غزہ میں مظالم کیخلاف 27 اپریل کو مینارِ پاکستان پر جلسے کا اعلان
  • بجلی   کے بلوں میں صارفین کو ریلیف دینے کا فیصلہ 
  • عدالت نے عالیہ حمزہ کی درخواست ضمانت سماعت کیلئے منظور کرلی
  • انتخابات میں دھاندلی کیخلاف درخواست: پی ٹی آئی کی اضافی دستاویزات سپریم کورٹ میں جمع