موٹروے پولیس ایم 2 نے فرض شناسی اور انسانیت کی مثال قائم کر دی
اشاعت کی تاریخ: 7th, February 2025 GMT
سٹی42: سیال موڑ کے قریب موٹروے پولیس نے جلتے ہوئے ٹریلر سے عملے کو بروقت ریسکیو کر کے بڑے نقصان سے بچا لیا۔
تفصیلات کے مطابق، ٹریلر اسلام آباد سے لاہور جا رہا تھا اور ویل جام ہونے کی وجہ سے آگ لگ گئی تھی۔
پٹرولنگ افسران نے فوری طور پر کارروائی کرتے ہوئے ٹریلر میں لگی آگ کا نوٹس لیا اور ٹریلر کو روکا۔ عملے کو کامیابی سے محفوظ طریقے سے نکال لیا گیا اور آگ پر قابو پا لیا۔
پرائیویٹ میڈیکل کالجزمیں داخلے ؛ پہلی سلیکشن فہرست جاری
موٹروے پولیس کی اس کارکردگی پر ٹریلر کے عملے نے انہیں خراج تحسین پیش کیا۔ اس موقع پر ایڈیشنل آئی جی علی احمد صابر کیانی نےبھی پٹرولنگ افسران کی جرات مندانہ کارروائی کو سراہا ۔
ذریعہ: City 42
کلیدی لفظ: سٹی42
پڑھیں:
میانوالی اور مکڑوال میں پولیس اور سی ٹی ڈی کی کارروائی میں 10 سے زائد دہشتگرد ہلاک
اطلاعات کے مطابق دہشتگرد مکڑوال کے ایک گاؤں میں داخل ہوئے تھے اور یہ تب سے پولیس کو مطلوب تھے۔ پولیس کے مطابق شدت پسندوں کی جانب سے مقامی لوگوں کو جہاد پر اکسایا جا رہا تھا جس کے بعد پولیس ان کے تعاقب میں تھی۔ اسلام ٹائمز۔ میانوانی اور مکڑوال میں پولیس اور محکمہ انسداد دہشتگردی (سی ٹی ڈی) کی مشترکہ کارروائی میں 10 سے زائد خوارج دہشتگردوں کو ہلاک کر دیا گیا ہے۔ ایک بیان میں پنجاب پولیس نے کہا کہ پنجاب پولیس نے میانوالی اور سی ٹی ڈی کا مکڑوال میں خوارجی دہشت گردوں کے خلاف کامیاب آپریشن کیا۔ اس کا کہنا تھا کہ دہشت گردوں کی فائرنگ سے مقامی شخص ٹانگ میں گولی لگنے سے زخمی ہوا جسے علاج معالجے کے لیے ہسپتال منتقل کیا گیا ہے۔ جبکہ پولیس، سی ٹی ڈی کے تمام افسران و اہلکار مکمل طور پر محفوظ ہیں۔ پنجاب پولیس کے مطابق یہ آپریشن آر پی او سرگودھا ریجن محمد شہزاد آصف خان اور ڈی پی او میانوالی اختر فاروق کی سربراہی میں کیا گیا۔ آئی جی پنجاب پولیس ڈاکٹر عثمان انور نے اس موقع پر کہا کہ پنجاب پولیس الرٹ ہے، دہشت گردوں کے ناپاک عزائم خاک میں ملا کر دم لیں گے۔ دریں اثنا وزیر داخلہ محسن نقوی نے کہا ہے کہ پنجاب پولیس اور سی ٹی ڈی نے خوارجی دہشتگردوں کو عبرتناک انجام تک پہنچا کر ایک بڑی کامیابی حاصل کی۔ اطلاعات کے مطابق دہشتگرد مکڑوال کے ایک گاؤں میں داخل ہوئے تھے اور یہ تب سے پولیس کو مطلوب تھے۔ پولیس کے مطابق شدت پسندوں کی جانب سے مقامی لوگوں کو جہاد پر اکسایا جا رہا تھا جس کے بعد پولیس ان کے تعاقب میں تھی۔