وفاقی حکومت کو اعتماد میں لے کر جلد امن جرگہ افغانستان بھیجیں گے: گنڈا پور
اشاعت کی تاریخ: 7th, February 2025 GMT
پشاور (نوائے وقت رپورٹ) وزیراعلیٰ خیبر پی کے علی امین گنڈاپور کا کہنا ہے وفاقی حکومت کو اعتماد میں لے کر جلد ایک وفد افغانستان بھیجیں گے۔ ذرائع کے مطابق پاکستان اور افغانستان میں قیام امن کے لیے افغانستان جرگہ بھیجنے کے معاملے پر خیبرپی کے حکومت نے افغان حکومت سے راطبہ کیا تاہم امارت اسلامی افغانستان کے 2 اہم حکومتی عہدیداروں کے سعودی عرب کے دورے پر ہونے کے باعث ملاقات میں تاخیر ہو رہی ہے۔ ذرائع کا بتانا ہے کہ ابتدائی بات چیت کے لیے پہلے مشیر اطلاعات کے پی کے بیرسٹر محمد علی سیف اور قبائلی عمائدین پر مشمل چھوٹا وفد افغانستان جائے گا۔ مذاکرات میں پاک افغان سرحد کے اطراف قیام امن اور تجارتی تعلقات کے فروغ سمیت دیگر امور پرغور ہوگا۔ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیراعلیٰ کے پی علی امین گنڈاپور نے کہا کہ افغانستان کی وجہ سے خیبر پی کے متاثر ہو رہا ہے۔ بات چیت کے لیے جرگہ بنائیں گے جس میں مختلف اقوام کے نمائندے شامل ہوں گے۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
پڑھیں:
افغانستان کی سرزمین کسی بھی ملک کے خلاف استعمال نہ ہو، افغان علما کا دوٹوک مطالبہ
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کابل میں افغان علما اور مذہبی رہنماؤں کے اہم اجلاس میں اعلان کیا گیا کہ کوئی بھی فرد سرحد عبور کرکے بیرونِ ملک عسکری سرگرمیوں میں حصہ نہ لے۔
اجلاس میں زور دیا گیا کہ اپنے حقوق اور شرعی نظام کا دفاع فرض ہے مگر افغانستان کی سرزمین کسی دوسرے ملک کے خلاف استعمال نہ ہو۔
علما نے اسلامی امارت سے مطالبہ کیا کہ رہبر کے حکم کے مطابق کسی کو بھی بیرونِ ملک جنگ کیلئے نہ بھیجا جائے، اور اگر کوئی اس فیصلے کی خلاف ورزی کرے تو امارت کو کارروائی کا مکمل اختیار ہے۔ ذرائع کے مطابق اجلاس میں ایک ہزار افغان رہنماؤں نے شرکت کی اور اعلامیہ بھی جاری کیا گیا۔
افغان علما کا یہ مؤقف پاکستان کے دیرینہ مطالبے کی تائید سمجھا جارہا ہے، لیکن سرحد پار دراندازی کے واقعات بدستور جاری ہیں۔ پاکستان کا کہنا ہے کہ افغانستان اپنی سرزمین دہشت گردی کیلئے استعمال نہ ہونے دے۔
استنبول میں پاکستان اور افغان طالبان کے درمیان تین دور کے مذاکرات افغان فریق کی ہٹ دھرمی کے باعث بے نتیجہ رہے۔ پاکستان نے افغانستان سے اپنی سرزمین استعمال نہ ہونے کی تحریری ضمانت مانگی جو طالبان پیش نہ کر سکے۔