Express News:
2025-04-23@00:28:14 GMT

گزشتہ مالی سال، حکومتی قرضے قابل استحکام سطح سے بلند رہے

اشاعت کی تاریخ: 7th, February 2025 GMT

اسلام آباد:

پاکستان کے قرضہ جات کی سطح گزشتہ مالی سال کے دوران قابل استحکام سطح سے کافی بلند رہی جو پارلیمانی قانون کی خلاف ورزی ہے.

تفصیلات کے مطابق حکومت پاکستان کے سرکاری قرضہ جات کی سطح گزشتہ مالی سال کے دوران قابل استحکام سطح سے کافی بلند رہیں جو کہ پارلیمنٹ ایکٹ کی خلاف ورزی بھی ہے جبکہ اس کی بنیادی وجوہ میں شرح سود کی مد میں ادائیگیاں ہیں جس کے باعث مستحکم زرمبادلہ اور دیگر اخراجات میں کٹوتی کا بھی سودمند ثابت نہ ہوسکیں.

 

یہ بات وزارت خزانہ کی جانب سے جاری ایک جائزہ رپورٹ میں کہی گئی،رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ حکومت گزشتہ مالی سال کے اختتام تک قرضوں کی سطح کو مجموعی معاشی حجم کے 56 اعشاریہ 75 فیصد تک لانے میں ناکام رہی اور وہ سطح پارلیمانی ایکٹ کے تحت منظور کی گئی تھی.

تاہم رواں مالی سال کے لیے قرضوں کی سطح کی حد تک 56 فیصد تک لانے کی ذمہ داری ہے،رپورٹ کے مطابق گزشتہ مالی سال کے دوران حکومتی قرضوں کی سطح مجموعی معاشی حجم کے 67 اعشاریہ 50 فیصد تک رہی-

رپورٹ میں اس بات کی نشاندہی کی گئی ہے کہ ملک میں شرح سود مسلسل اضافہ پذیر ہے اور اس وقت مرکزی بینک کی جانب سے شرح سود کو 22 فیصد کی سطح پر رکھا گیا ہے جس کے باعث وفاقی حکومت کو گزشتہ مالی سال میں صرف سود کی مد میں 8 کھرب 20 ارب روپے ادا کرنے پڑے ہیں جو کہ اس سے پیوستہ مالی سال کے مقابلے میں دو کھرب 50 ارب یا 43 فیصد تھا.

رپورٹ کے مطابق گزشتہ مالی سال میں مجموعی سرکاری قرضہ جات میں 13 فیصد اضافہ ہوا اور یہ بڑھ کر 71 کھرب 20 ارب روپے تک پہنچ گیا ہے جس میں سے 47 کھرب 20 ارب روپے مقامی قرض جبکہ 24 کھرب10 ارب روپے بیرونی قرضہ جات ہیں-

مجموعی قومی پیداوار کے تناسب سے اگر اس کا جائزہ لیں تو مجموعی قرضہ جات کی شرح میں 7 فیصد کمی نظر آتی ہے اور مالی سال کے اختتام تک یہ جی ڈی پی کے 67 اعشاریہ 5 فیصد تک تھا- اسی طرح اگر بیرونی قرضوں کے حجم کا جائزہ لیں تو اس میں بھی گزشتہ مالی سال کے دوران 3 فیصد اضافہ نظر آتا ہے تاہم مجموعی قرضہ جات میں اس کی شرح میں 4 فیصد کی کمی ہوئی ہے.

وزارت خزانہ کے مطابق حکومت فنڈنگ کے متبادل ذرائع تلاش کررہی ہے جن میں گرین سکوک اور دیگر بانڈز کے علاوہ چینی مارکیٹ کے لیے پانڈا بانڈز کے اجرا پر بھی کام کیا جارہا ہے تاہم تاحال اس میں ابھی کوئی کامیابی نہیں ہوئی.

یہ رپورٹ عالمی بینک کی جانب سے پاکستان کے قرضوں کی صورت حال کی نشاندہی میں شفافیت پر اعتراضات کے بعد جاری کی گئی ہے-

اس حوالے سے جب وزارت خزانہ کے ترجمان قمر عباسی سے رابطہ کیا گیا تو ان کا کہنا تھا کہ حکومت کی جانب سے اس رپورٹ کے اجرا اور اسے ویب سائٹ پر پیش کرنے میں صرف دو ہفتے کی تاخیر ہوئی ہے کیونکہ دفتر میں عملے کی کمی اور اکھاڑ پچھاڑ تاخیر کی وجوہات میں شامل ہیں.

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے بتایا کہ قرض کے حوالے سے بہت سے حکومتی اداروں اور وزارتوں سے معلومات کو ایک جمع اکھٹا کیا جارہا ہے اور اس حوالے سے مرکزی بینک، وزارت خزانہ معاشی امور کی وزارت کے درمیان رابطے ہیں اور وہ مل کر اس پر کام کررہے ہیں۔

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: کی جانب سے قرضوں کی ارب روپے قرضہ جات کے مطابق فیصد تک کی سطح

پڑھیں:

چین ہمارا انتہائی قابل اعتماد دوست اور اسٹریٹجک شراکت دار ہے: وزیراعظم

وزیراعظم محمد شہباز شریف سے چین سے تعلق رکھنے والی اسپیس ٹیکنالوجی کمپنی گلیکسی اسپیس کے وفد کی چیئرمین گلیکسی اسپیس زو منگ کی قیادت میں ملاقات , ملاقات میں وزیر اعظم نے کہا کہ  پاکستان اسپیس ٹیکنالوجی شعبے کو انتہائی اہمیت دے رہا ہے۔ چین ہمارا انتہائی قابل اعتماد دوست اور اسٹریٹجک شراکت دار ہے ۔ چین کے ساتھ اسپیس ٹیکنالوجی ،اسپیس سٹیلائیٹ  اور ٹیلی کمیونیکیشن, سٹیلائیٹ انٹر نیٹ کے شعبوں میں تعاون بڑھانے  کے خواہاں ہے ۔ 

اس موقع پر گلیکسی اسپیس کے وفد کا پاکستان کی اسپیس ٹیکنالوجی انڈسٹری میں سرمایہ کاری اور پاکستانی اسپیس ٹیکنالوجی کے اداروں اور نجی ٹیلی کام کمپنیوں کے ساتھ مشترکہ منصوبوں کے حوالے سے گہری دلچسپی کا اظہار، دفد کے ارکان نے کہا کہ وزارت انفارمیشن ٹیکنالوجی و ٹیلی کام اور سپارکو کے حکام سے ملاقاتیں انتہائی مفید رہیں۔ وفد نے پاکستان میں پرتپاک میزبانی پر حکومت پاکستان کا شکریہ ادا کیا ۔ ملاقات میں وفاقی وزیر اقتصادی امور احد خان چیمہ ، وفاقی وزیر انفارمیشن ٹیکنالوجی و ٹیلی کام شزا فاطمہ ، وزیر کے مشیر ڈاکٹر توقیر شاہ اور متعلقہ سرکاری اداروں کے افسران نے شرکت کی۔

متعلقہ مضامین

  • دورہ سعودی عرب سے قبل مودی ولی عہد محمد بن سلمان کی چاپلوسی کرنے لگے
  • چین کی بجلی پیدا کرنے کی نصب شدہ صلاحیت میں 14.6 فیصد اضافہ
  • چین ہمارا انتہائی قابل اعتماد دوست اور اسٹریٹجک شراکت دار ہے: وزیراعظم
  • اراکین اسمبلی کو اجلاس میں شرکت کا سخت پیغام غلطی سے پی ٹی آئی رکن کو بھی ارسال
  • ڈی ایچ اے اسلام آباد کی جانب سے پراپرٹی ایکسپو اور ڈیجیٹل نیلامی 2025 کا شاندار افتتاح
  • پاکستان کی ٹیکسٹائل برآمدات بلند ترین سطح پر ،جولائی 2024 تامارچ 2025 ایک سال میں 9.38 فیصد اضافہ ہوا
  • ٹیکسٹائل برآمدات 13.613 بلین ڈالر کی بلند ترین سطح پر، وزیراعظم کا 9.38 فیصد اضافے کا خیر مقدم
  • کشمیر، گلگت بلتستان میں بارش، کراچی ہیٹ ویو کی لپیٹ میں
  • قانون کی حکمرانی، مالی استحکام، امن ناپید ہو تو ترقی کے دعوے جھوٹے ثابت ہوجاتے ہیں، عمر ایوب
  • چھوٹے اور درمیانے درجے کے کاروبار کیلئے بلاسود قرضے دئیے جا رہے ہیں: شافع حسین