Jasarat News:
2025-04-22@14:16:15 GMT

امریکا نے جی20اجلاس کے بائیکاٹ کا اعلان کردیا

اشاعت کی تاریخ: 7th, February 2025 GMT

امریکا نے جی20اجلاس کے بائیکاٹ کا اعلان کردیا

واشنگٹن(انٹرنیشنل ڈیسک) امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو نے جی 20 اجلاس میں شرکت نہ کرنے کا اعلان کر دیا ۔ چند دن قبل صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے جنوبی افریقا کو دی جانے والی مالی امداد بند کرنے کی دھمکی دی تھی۔ خبررساں اداروں کے مطابق جنوبی افریقا 20 سے 21 فروری تک جوہانسبرگ میں جی 20 کے وزرائے خارجہ کے اجلاس کی میزبانی کرکے۔ اس سے قبل افریقی ملک کو دسمبر 2024 جی 20کی صدارت دی گئی تھی،جو نومبر 2025 تک جاری رہے گی۔ اس سے قبل ٹرمپ نے اتوار کے روز بغیر کسی ثبوت کے کہا تھا کہ جنوبی افریقا زمین ضبط کر رہا ہے اورکچھ طبقوں کے لوگوںکے ساتھ بہت برا سلوک کیا جا رہا ہے۔ ٹرمپ نے کہا کہ وہ اس معاملے کی تحقیقات ہونے تک فنڈنگ روک دیں گے۔ جنوبی افریقی صدر سیرل رامافوسا نے ٹرمپ کی دھمکی کے بعد ملکی پالیسی کا دفاع کرتے ہوئے کہا کہ حکومت نے کوئی زمین ضبط نہیں کی ۔ پالیسی کا مقصد زمین تک عوام کی مساوی رسائی کو یقینی بنانا ہے۔ ٹرمپ کی تقلید میں مارکو روبیو نے بھی سوشل میڈیا پر اپنی پوسٹ میں کوئی تفصیل دیے بغیر الزام لگایا کہ جنوبی افریقا اپنے جرائم کو چھپانے کے لیے جی 20 کا استعمال کر رہا ہے۔ جنوبی افریقا میں پیدا ہونے والے ارب پتی ایلون مسک نے بھی بغیر ثبوت کے جنوبی افریقا پرکھلے عام نسل پرستانہ ملکیت کے قوانین رکھنے کا الزام لگایا اور کہا کہ سفید فام لوگوں کو نشانہ بنایا جارہا ہے۔ حقیقت یہ ہے کہ نوآبادیاتی اور نسلی عصبیت کے سیاہ دور (1948 ء تا 1990ء ) میں سیاہ فام افریقیوں کو ان کی زمینوں سے بے دخل کر دیا گیا تھا اور اس پالیسی کے تحت انہیں جائداد کے حق سے محروم کر دیا گیا تھا۔ جنوبی افریقا میں سیاہ فام آبادی 80 فی صد ہے جب کہ سفید فام صرف 8 فی صد ہیں لیکن اس کے باوجود سفید فام زمینداروں کے پاس اب بھی جنوبی افریقا کی فری ہولڈ فارم لینڈ کا تین چوتھائی ہے، جب کہ لینڈ آڈٹ کے مطابق سیاہ فام لوگوں کی ملکیت صرف 4 فی صد ہے۔اس عدم توازن کو جزوی طور پر دور کرنے کی کوشش کرتے ہوئے صدر راما فوسا نے گزشتہ ماہ ایک قانون پر دستخط کیے تھے جس سے ریاست کو عوامی مفاد میں زمین ضبط کرنے کی اجازت دی گئی ہے۔

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: جنوبی افریقا

پڑھیں:

ڈونلڈ ٹرمپ کے خلاف امریکا میں 700 مقامات پر ہزاروں افراد کے مظاہرے

صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے خلاف امریکا میں 700 مقامات پر مظاہرے ہورہے ہیں۔

یہ مظاہرے ‘50501 تحریک’ کی طرف سے ‘ڈے آف ایکشن’ کے دوسرے روز ہوئے، واشنگٹن میں سینکڑوں مظاہرین وائٹ ہاؤس کے باہر جمع ہوکر ‘شیم’ کے نعرے لگاتے رہے جبکہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اس وقت وائٹ ہاؤس کے اندر موجود تھے۔

‘50501 تحریک’ کی طرف سے اس سے قبل بھی امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے اقدامات کے خلاف احتجاج کیا گیا تھا جو ان اقدامات کو غیرجمہوری اور غیرآئینی سمجھتی ہے۔

یہ بھی پڑھیے: امریکا سمیت یورپی ممالک میں ڈونلڈ ٹرمپ اور ایلون مسک کے خلاف مظاہرے، لاکھوں افراد سڑکوں پر

اس تحریک کے ممبران کا ٹرمپ کی معاشی اور ایمیگرینٹ پالیسیز سے اختلاف ہے جبکہ وہ سرمایہ دار ایلون مسک کی بطور مشیر تعیناتی اور ان کے صدارتی فیصلوں پر اثراندازی کو بھی درست نہیں سمجھتے۔

امریکا کی تمام 50 ریاستوں میں ہونے والے ان تازہ مظاہروں میں ہزاروں افراد شریک ہوئے اور ڈونلڈ ٹرمپ کے فیصلوں کے خلاف نعرے لگائے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

Donald Trump امریکا ڈونلڈ ٹرمپ مظاہرے

متعلقہ مضامین

  • عالمی تنازعات، تاریخ کا نازک موڑ
  • ٹرمپ ٹیرف: چین کا امریکا کے خوشامدی ممالک کو سزا دینے کا اعلان
  • جنوبی وزیرستان میں پولیو ٹیم پر حملہ، لکی مروت میں بائیکاٹ کی کال
  • جے یو آئی نے بھی کینالز کے معاملے پر سندھ میں دھرنوں کا اعلان کردیا
  • سندھ بار کونسل کا آج سے غیر معینہ مدت کیلئے عدالتی بائیکاٹ کا اعلان
  • امریکا کا افریقا میں غیرضروری سفارت خانے اور قونصل خانے بند کرنے پر غور
  • امیر جماعت اسلامی نے 26 اپریل کو ملک گیر ہڑتال کا اعلان کردیا
  • ڈونلڈ ٹرمپ کے خلاف امریکا میں 700 مقامات پر ہزاروں افراد کے مظاہرے
  • امریکا، سپریم کورٹ نے وینزویلا کے تارکین وطن کو بیدخل کرنے سے روک دیا
  • تبدیل ہوتی دنیا