ایس ایس پی حیدر آباد کو برطرف نہ کرنے پر وکلا ءکا دھرنا
اشاعت کی تاریخ: 7th, February 2025 GMT
حیدرآباد(اسٹاف رپورٹر) وکلاءاور پولیس کے درمیان تیسرے روز بھی گشیدگی برقرار وکلاءنے ایس ایس پی کو بر طرف نہ کیے جانے پر سپر ہائی وے پر دھرنا دے دیا اور عدالتی کارروائی کا بائیکاٹ کیا اور مطالبہ کیا کہ ایس ایس پی کو فوری طور پر برطرف کیا جائے ،تین روز قبل ایس ایس پی کے پروٹوکول کو کراس کرنے پر بھٹائی نگر پولیس نے علی رضا بوزدار نامی وکیل کو گرفتار کر کے مقدمہ درج کر لیا تھا جس پر وکلاءاور پولیس افسران کے درمیان کشیدگی شروع ہوگئی جو اب انتہائی
صورتحال اختیار کر گئی۔ وکلاءکی بڑی تعداد نے سپر ہائی وے قاسم آ باد بائی بلاک کردی جس کے سبب سپر ہائی وے پر گاڑیوں کی لمبی قطاریں لگ گئیں۔ وکلاءمطالبہ کر رہے ہیں کہ ایس ایس پی حیدرآباد ڈاکٹر فرخ لنجار کو برطرف کیا جائے۔ وکلاءدو روز تک ایس ایس پی آ فس میں زبردستی گھس کر احتجاج کرتے رہے جس پر ڈی آئی جی حیدرآباد ریجن نے وکلاءکے نمائندوں کو یقین دہانی کرائی تھی کہ ایس ایس پی کو تبدیل کردیا جائے گا اور خود ڈی آ ئی جی ڈسٹرکٹ بار میں آ کر وکلاءکے نمائندوں سے بات کریں گے لیکن نا تو ایس ایس پی کا تبادلہ ہوا اور نہ ہی ڈی آ ئی جی نے بار میں آ کر وکلاءسے ملاقات کی،البتہ اس دوران مختلف تھانوں کے ایس ایچ او ز اور ڈی ایس پیز نے وکلاءکے رویے پر مشتعل ہو کر ایس ایس پی کو چھٹی کی درخواستیں جمع کرا دیں جبکہ وکلاءرہنما¶ں کا کہنا ہے کہ اگر فوری طور پر ایس ایس پی حیدرآباد کو نہ ہٹایا گیا تو احتجاج کا دائرہ سندھ کے دیگر شہر وں میں پھیل جائے گا ،احتجاج کے باعث عوام کو شدید مشکلات کا سامنا رہا جبکہ پولیس کی جانب سے متبادل راستہ اختیار کرنے کا مشورہ دیا گیا تھا۔
ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: ایس ایس پی کو
پڑھیں:
وقف ترمیمی بل پر بھارت بھر میں غم و غصہ، حیدرآباد میں بتی گُل احتجاج کا اعلان
بھارت میں مودی سرکار کی جانب سے مجوزہ وقف ترمیمی بل کے خلاف مسلمان اور دیگر اقلیتیں سراپا احتجاج بن گئے ہیں۔
بھارتی حیدرآباد ایک بار پھر مودی سرکار کی متنازع پالیسیوں اور فیصلوں کے خلاف مزاحمت کا مرکز بن گیا ہے، جہاں آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ اور آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین (اے آئی ایم آئی ایم) نے بھرپور عوامی تحریک کا آغاز کر دیا ہے۔
وقف ترمیمی بل کے خلاف جاری احتجاج میں کانگریس، بی آر ایس اور دیگر سیاسی جماعتیں بھی شامل ہو چکی ہیں۔ حیدرآباد میں ہونے والے احتجاج میں مذہبی و سیاسی قیادت ایک ہی نکتے پر متفق ہیں کہ اقلیتوں کے حقوق پر سمجھوتا نہیں ہوگا۔
اے آئی ایم آئی ایم کے سربراہ اور رکن پارلیمنٹ اسدالدین اویسی نے ریلی سے خطاب کرتے ہوئے دو ٹوک انداز میں کہا میں وقف ترمیمی بل صرف مسلمانوں کے خلاف نہیں بلکہ یہ پورے ملک کی اقلیتوں کے مذہبی، سماجی اور آئینی حقوق پر حملہ ہے۔
انہوں نے کہا کہ مودی حکومت کا یہ قانون مسلمانوں کے لیے ایک تباہی کا پیغام ہے۔ یہ صرف وقف زمینوں کا مسئلہ نہیں، یہ ہمارے وجود اور شناخت پر حملہ ہے۔
مودی سرکار کے بھارتی اقلیتوں کے مخالف اقدامات کے خلاف احتجاجی سلسلے کے تحت 30 اپریل کو رات کے وقت ’’بتی گل احتجاج‘‘ کا اعلان کیا گیا ہے، جس میں گھروں، دکانوں اور دیگر مقامات کی روشنیاں بجھا کر مودی حکومت کو پرامن اور علامتی انداز میں یہ پیغام دیا جائے گا کہ ملک کی اقلیتیں ہوشیار، بیدار اور متحد ہیں۔
بھارت میں وقف ترمیمی بل کے خلاف احتجاج کرنے والوں کا کہنا ہے کہ وقف بورڈ کی خودمختاری کو سلب کرنا، اقلیتی اداروں پر ہندو انتہا پسندانہ حکومتی تسلط قائم کرنا اور مذہبی زمینوں کو بیوروکریسی کے رحم و کرم پر چھوڑ دینا آئین کے سیکولر تشخص کی صریح خلاف ورزی ہے۔