قومی اسمبلی قائمہ کمیٹی برائے پیٹرولیم اجلاس، ن ليگ, پی پی پی رہنما آمنے سامنے
اشاعت کی تاریخ: 6th, February 2025 GMT
قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے پیٹرولیم کے اجلاس میں ن ليگ اور پیپلز پارٹی کے رہنما آمنے سامنے آگئے۔
پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے رہنما نوید قمر نے سندھ کی گیس بلوچستان کو ديے جانے پر سوال کرتے ہوئے کہا کہ آپ ایک صوبے کی گیس دوسرے صوبے کو کس طرح دے سکتے ہیں؟
مصدق ملک نے جواب دیا کہ ملکی ضروریات پوری کرنے کے لیے کبھی کچھ گیس کسی کو دیتے ہیں، بلوچستان کی جو صورتِ حال ہے وہاں گیس چوری روکنا مشکل ہے۔
اس پر نوید قمر نے کہا کہ پہلے ان کے سوال کا جواب دیں، پھر آپ کی الف لیلہ کی داستان سن لیں گے، دونوں صوبوں میں گیس کی قلت ہے تو کس طرح دوسرے صوبے کو دے سکتے ہیں، اگر آپ کو ایسا کرنا ہے تو آپ آئین میں ترمیم کر دیں۔
ذریعہ: Jang News
پڑھیں:
سعودی عرب نے ہر مشکل گھڑی میں پاکستان کا ساتھ دیا:ایاز صادق
اسلام آباد(خبرنگار)سعودی عرب سے موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق سپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق نے اپنے دورہ سعودی عرب کے دوران سعودی شوری کونسل کے چیئرمین ڈاکٹر عبد اللہ بن محمد بن ابراہیم الشیخ سے ملاقات کی۔ ملاقات میں دوطرفہ تعلقات، پارلیمانی تعاون، اور عالم اسلام کو درپیش چیلنجز پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔سعودی شوری کونسل کے چیئرمین نے پاکستانی پارلیمانی وفد کا پرتپاک استقبال کیا۔سپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق نے پرتپاک خیر مقدم کرنے ان کا شکریہ کیا سپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق نے کہا پاکستان اور سعودی عرب کے مابین برادرانہ تعلقات مثالی، گہرے اور وقت کی آزمائش پر پورا اترنے والے ہیں۔ انہوں نے خادم الحرمین الشریفین شاہ سلمان بن عبد العزیز اور ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کے لیے نیک خواہشات کا اظہار کیاسپیکر قومی اسمبلی نے کہا کہ پاکستان اور سعودی عرب کے عوام ایک دوسرے سے گہری وابستگی رکھتے ہیں۔پاکستان کی عوام اور حکومت سعودی عرب کے ساتھ دیرینہ تعلقات پر فخر محسوس کرتے ہیں، اور وقت گزرنے کے ساتھ ان تعلقات میں مزید مضبوطی آئی ہے۔سعودی عرب نے ہمیشہ ہر مشکل گھڑی میں پاکستان کا ساتھ دیا ہے۔ملاقات میں عالم اسلام کے اتحاد، یکجہتی اور امن کے قیام کے لیے کی جانے والی کوششوں پر بھی گفتگو ہوئی ۔سپیکر قومی اسمبلی کی سربراہی میں پاکستانی وفد نے سعودی عرب کے گرینڈ مفتی، شیخ عبد العزیز بن عبد اللہ سے بھی ملاقات کی۔ اس موقع پر اسلامی تعلیمات کی اصل روح اور اسلام کے حقیقی تشخص کو اجاگر کرنے کی اہمیت پر زور دیا گیا۔