سندھ میں سیاسی پیشرفت، پیپلز پارٹی، جماعت اسلامی اور ایم کیو ایم کے بیک ڈور رابطے
اشاعت کی تاریخ: 6th, February 2025 GMT
ذرائع کے مطابق مجوزہ میثاق کراچی پر پیپلز پارٹی کی ایم کیو ایم رہنماؤں سے بھی ملاقات ہوئی ہے، پیپلز پارٹی، ایم کیو ایم وفود کی ملاقات سندھ اسمبلی چیمبر میں ہوئی۔ پیپلز پارٹی کا وفد جلد ہی پی ٹی آئی، اے این پی، جے یو آئی سے بھی رابطے کرے گا۔ اسلام ٹائمز۔ سندھ میں بڑی سیاسی پیش رفت، پیپلزپارٹی، جماعت اسلامی اور ایم کیو ایم کے بیک ڈور رابطے ہوئے ہیں۔ ذرائع کے مطابق مجوزہ میثاق کراچی پر سیاسی جماعتوں کے ساتھ مشاورت ہوئی، گزشتہ دنوں پیپلز پارٹی رہنماؤں نے ادارہ نور حق کا دورہ کیا۔ جماعت اسلامی کے ساتھ ملاقات کا ایک نکاتی ایجنڈا ”کراچی“ تھا، جماعت اسلامی کے ساتھ ملاقات میں میئر کراچی مرتضی وہاب، وزیر بلدیات سعید غنی، وقار مہدی شریک ہوئے۔ ذرائع کے مطابق مجوزہ میثاق کراچی پر پیپلز پارٹی کی ایم کیو ایم رہنماؤں سے بھی ملاقات ہوئی ہے، پیپلز پارٹی، ایم کیو ایم وفود کی ملاقات سندھ اسمبلی چیمبر میں ہوئی۔
پیپلز پارٹی کا وفد جلد ہی پی ٹی آئی، اے این پی، جے یو آئی سے بھی رابطے کرے گا، مجوزہ میثاق کراچی میں شہر قائد کے مسائل پر وسیع تر اتفاق رائے کی کوشش کی جائے گی۔ انسداد تجاوزات کے خلاف حکومتی گرینڈ آپریشن پر سیاسی جماعتوں سے مشاورت کی گئی، جس پر پی پی وفد نے کہا کہ شہر کی بہتری کے لیے حکومتی اقدامات سیاست کی نذر نہ ہوں۔ حکومتی وفد نے کہا کہ مرکزی شاہراہوں کو ٹھیلے، پتھاروں سے صاف کرنا چاہتے ہیں۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: مجوزہ میثاق کراچی جماعت اسلامی پیپلز پارٹی ایم کیو ایم ایم کی سے بھی
پڑھیں:
پیپلز پارٹی نے سندھ کے حقوق اور دریائے سندھ کے پانی کا سودہ کیا ہے، حلیم عادل شیخ
دھرنے سے خطاب کرتے ہوئے صدر پی ٹی آئی سندھ نے کہا کہ زرداری نے سندھ کے پانی پر سودے بازی کر رکھی ہے، ایک طرف تو وہ وفاق کے ساتھ معاہدے کرتے ہیں، دوسری جانب عوام کو بیوقوف بنانے کے لیے جعلی احتجاج کرواتے ہیں، اگر وہ سندھ کی عوام سے مخلص اور سچے ہیں، تو صدارتی عہدہ چھوڑ دیں اور وفاق سے علیحدگی کا اعلان کریں۔ اسلام ٹائمز۔ کراچی بار کے صدر عامر نواز وڑائچ کی قیادت میں وکلا کی بڑی تعداد نے دریائے سندھ پر چھ کینالوں کے متنازعہ منصوبے کے خلاف ببرلو بائے پاس پر دیئے گئے دھرنے میں ٹی آئی سندھ کے صدر حلیم عادل شیخ کی قیادت میں پارٹی کا ایک بڑا کارواں کراچی سے سکھر پہنچ کر وکلا کے دھرنے میں شامل ہوا۔ پی ٹی آئی کا کارواں کراچی سے صبح روانہ ہوا، جس میں پی ٹی آئی سندھ کے جنرل سیکرٹری ڈاکٹر مسرور سیال، ایم پی اے چودھری اویس، ساجد حسین، پی ٹی آئی رہنما امان قاضی، محسن گھمن، دانیال مگسی، میر افتخار لنڈ، میاں اسلم، مولا بخش سومرو، مشتاق جونیجو، عمران قریشی، امام الدین کیریو، سردار رمضان لنڈ سمیت دیگر رہنماوں اور کارکنوں کی بڑی تعداد شامل تھی۔ کارواں کراچی سے جامشورو، حیدرآباد، مورو اور خیرپور سے گزرتا ہوا ببرلو پہنچا جہاں دریائے سندھ پر چھ کینال کے خلاف جاری دھرنے میں شرکت کی۔
پی ٹی آئی سندھ کے صدر حلیم عادل شیخ نے دھرنے سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اقتدار کے حصول کے لیے پیپلز پارٹی نے سندھ کے حقوق اور دریائے سندھ کے پانی کا سودہ کیا ہے، وکلاء برادری کو سلام پیش کرتا ہوں جو سندھ کے مستقبل کے لیے میدان میں اترے ہیں، پورے سندھ کی عوام وکلاء برادری کے ساتھ کھڑی ہے، کسی صورت میں دریائے سندھ پر کینال بننے نہیں دیں گے، سندھ کے پانی کے ایک ایک انچ کا دفاع کریں گے۔ حلیم عادل شیخ نے کہا کہ آصف زرداری صدر مملکت اور وفاق کا حصہ ہیں، پنجاب کا گورنر بھی پیپلز پارٹی کا ہے، زرداری نے سندھ کے پانی پر سودے بازی کر رکھی ہے، ایک طرف تو وہ وفاق کے ساتھ معاہدے کرتے ہیں، دوسری جانب عوام کو بیوقوف بنانے کے لیے جعلی احتجاج کرواتے ہیں، اگر وہ سندھ کی عوام سے مخلص اور سچے ہیں، تو صدارتی عہدہ چھوڑ دیں اور وفاق سے علیحدگی کا اعلان کریں۔
حلیم عادل شیخ نے کہا دریائے سندھ بچا تحریک کے پلیٹ فارم سے پی ٹی آئی شروع سے ہی سندھ کی عوام کے ساتھ کھڑی ہے، عمران خان نے جیل سے پیغام بھیجا ہے کہ سندھ کے ساتھ ناانصافی برداشت نہیں کی جائے گی، سندھ کے پانی پر ڈاکے کیخلاف بھرپور احتجاج کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ 26ویں آئینی ترمیم سے عدلیہ کو کمزور کیا گیا، پیکا ایکٹ کے ذریعے صحافت کی آزادی سلب کی گئی اور اب سندھ کے وسائل کو لوٹا جا رہا ہے، ہم کسی صورت دریائے سندھ پر کینال نہیں بننے دیں گے۔ انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی نے 17 سالوں میں سندھ کو لوٹا ہے، سندھ میں پولیس گردی، ناانصافیاں، اور بنیادی حقوق کی پامالی اور کرپشن میں اضافہ اور امن امان کی صورتحال خراب ہوئی ہے لیکن اب عوام جاگ چکی ہے سندھ کو مزید لوٹنے نہیں دیں گے۔