کراچی:

جناح اسپتال میں زیر علاج امریکی خاتون سے امریکی قونصلیٹ عملے نے ملاقات کی اور خیریت دریافت کی۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق خاتون جناح اسپتال کراچی کے اسپشل وارڈ میں زیر علاج  ہیں جہاں امریکی قونصلیٹ کے عملے کو جناح اسپتال کے میڈیکل بورڈ کے سربراہ پروفیسر چنی لال، جوائنٹ ایگزیکٹو ڈائریکٹر ڈاکٹر سلمان،ڈاکٹر یحیی، ڈاکٹر نوشین، ڈاکٹرانعام اور ڈاکٹر ذیشان  نے ایک گھنٹے  تک مریضہ سے متعلق بریفنگ دی۔

ڈاکٹر چنی لال نے امریکی قونصلیٹ کے عملے کو بتایا کہ مریضہ کی طبعیت پہلے سے بہتر ہے، جب مریضہ کو جناح اسپتال منتقل کیا گیا اور اس کے مختلف طبی ٹیسٹ کرانے پر معلوم ہوا کہ مریض کا ہیموگلوبن صرف 4 ہے، جس کے بعد خون کے تین پیک لگائے گئے اور اب مریضہ کا ہیموگلوبن 4 سے بڑھ کر 9 ہوگیا ہے جبکہ نفسیاتی مرض بائی پولرڈس اڈر کو کنٹرول کرنے کے حوالے سے انکی حرکات اور سکنات کو مسلسل مانیٹرکیا جارہا ہے اور ادویات بھی دی جارہی۔

جناح اسپتال کے ترجمان جہانگیر درانی نے بتایا کہ امریکی قونصلیٹ عملے کو مریضہ کو اب تک دی جانے والی ادویات اور ٹیسٹوں کے حوالے سے تفصیلی بریفنگ دی گئی۔ مریضہ کے دیگر طبی مسائل پر بھی کسی حد تک بہتری آئی ہے۔

جناح اسپتال کے ترجمان کے مطابق امریکی خاتون کے ویزے کی مدت 11فروری کو ختم ہورہی ہے، میڈیکل بورڈ کی فٹنس کے بعد 11 فروری سے پہلے انہیں اسپتال سے ڈس چارچ کردیا جائے گا۔

واضح رہے کہ 6 دن قبل امریکی خاتون کو جناح اسپتال کے نفسیاتی وارڈ  میں داخل کیا گیا تھا۔ معائنے اور دیگر طبی ٹیسٹوں میں نفسیاتی بیماری بائی پولر ڈس آرڈر Bipolar Disorder کی تصدیق کی گئی تھی۔

چھ دن قبل جناح اسپتال میں زیر علاج اس امریکی خاتون کا ہیموگلوبن لیول 4 تھا جس کے بعد اس خاتون کو اب تک خون کے تین پیک لگائے گئے جس کے بعد ان خاتون کا ہیموگلوبن 9 تک آگیا ہے۔

ڈاکٹر چنی لال کے مطابق مریضہ خاتون پہلے سے بہت بہتر ہے، امریکی خاتون کو جگر کے بھی مسائل سامنا ہے جس کی ادویات بھی دی جارہی ہیں، امید ہے آئندہ چند روز میں مریضہ کی حالت بہت بہتر ہوجائے گی جس کے بعد انہیں اسپتال سے ڈس چارج کردیا جائے گا۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: جناح اسپتال کے امریکی خاتون میں زیر علاج جس کے بعد

پڑھیں:

کراچی سٹی کورٹ کے باہر وکلاء کے احتجاج کے باعث ایم اے جناح روڈ پر ٹریفک کی روانی متاثر

وکلا نے خبردار کیا ہے کہ جب تک دریائے سندھ سے نئی نہریں نکالنے کے منصوبے کو مستقل طور پر ختم نہیں کیا جاتا، یہ احتجاج جاری رہے گا۔ وکلا برادری کا کہنا ہے کہ یہ منصوبے سندھ کے پانی کے حصے پر ڈاکہ ہیں اور ان کے خلاف ہر قانونی، جمہوری اور آئینی طریقے سے مزاحمت کی جائے گی۔ اسلام ٹائمز۔ دریائے سندھ میں نئی نہروں کی تعمیر کے معاملے پر وکلاء برادری سراپا احتجاج بن گئی، کراچی میں وکلا برادری نے دریائے سندھ سے چھ نئی نہریں نکالنے کے منصوبے کے خلاف بھرپور احتجاج کا اعلان کردیا۔ سندھ بار کونسل کی کال پر کراچی بار ایسوسی ایشن نے سٹی کورٹ میں مکمل ہڑتال کرتے ہوئے عدالتی کارروائی کا بائیکاٹ کردیا۔ وکلا نے سٹی کورٹ کے داخلی دروازے بند کر دیئے، جس کے باعث نہ صرف سائلین بلکہ عدالتی عملہ بھی عدالت کے اندر داخل نہ ہو سکا۔وکلا کے احتجاج کے باعث ایم اے جناح روڈ پر ٹریفک کی روانی بھی متاثر ہوئی۔ عدالت کے باہر سائلین کا شدید رش دیکھنے میں آیا۔ وکلا کی ہڑتال کے باعث جیلوں سے قیدیوں کو بھی نہیں لایا گیا اور ججز اپنے چیمبرز میں بیٹھ کر عدالتی امور نمٹاتے رہے۔ سندھ بار کونسل نے اعلان کیا کہ جب تک ان کے مطالبات تسلیم نہیں ہوتے عدالتی کارروائی کا غیر معینہ مدت تک بائیکاٹ جاری رہے گا۔ وکلا نے کہا کہ دریائے سندھ پر نہروں کی تعمیر مقامی مفادات اور ماحولیاتی توازن کے خلاف ہے اور اس فیصلے کے خلاف وہ ہر قانونی اور احتجاجی راستہ اختیار کریں گے۔

کراچی بار ایسوسی ایشن کے قائم مقام جنرل سیکریٹری عمران عزیز نے کراچی سٹی کورٹ میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے بتایا کہ وکلا نے دوپہر دو بجے سے ملیر کورٹ کے باہر دھرنے کا اعلان کر دیا ہے جبکہ سندھ کے دیگر علاقوں میں بھی شاہراہیں بند کرنے کی تیاری مکمل کر لی گئی ہے۔عمران عزیز نے کہا کہ کراچی بار گزشتہ چھ ماہ سے ایک مسلسل تحریک چلا رہی ہے، جس کے چار اہم نکات تھے، مگر ان میں سے دو مسائل کو سب سے زیادہ اہمیت حاصل رہی، دریائے سندھ سے چھ نہریں نکالنے کا منصوبہ اور کارپوریٹ فارمنگ۔ انہوں نے الزام عائد کیا کہ وکلا کے پرامن اور آئینی مطالبات کو مسلسل نظرانداز کیا جا رہا ہے۔

کراچی بار کے مطابق ببرلو بائی پاس پر وکلا کا دھرنا پانچویں روز بھی جاری ہے اور اس کا دائرہ اب وسیع کیا جا رہا ہے، گزشتہ روز ہونے والے آل سندھ وکلا ایکشن کمیٹی کے اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ مزید تین دھرنوں کا آغاز کیا جائے گا، جن میں کمبوہ اور کشمور کی مرکزی شاہراہیں بھی شامل ہیں، جبکہ کراچی میں بھی احتجاجی دھرنے کی کال دے دی گئی ہے۔ وکلا نے خبردار کیا ہے کہ جب تک دریائے سندھ سے نئی نہریں نکالنے کے منصوبے کو مستقل طور پر ختم نہیں کیا جاتا، یہ احتجاج جاری رہے گا۔ وکلا برادری کا کہنا ہے کہ یہ منصوبے سندھ کے پانی کے حصے پر ڈاکہ ہیں اور ان کے خلاف ہر قانونی، جمہوری اور آئینی طریقے سے مزاحمت کی جائے گی۔

متعلقہ مضامین

  • کراچی: سوٹ کیس سے لاش ملنے کا معمہ حل، قاتل قریبی خاتون دوست نکلی
  • کراچی سٹی کورٹ کے باہر وکلاء کے احتجاج کے باعث ایم اے جناح روڈ پر ٹریفک کی روانی متاثر
  • کراچی میں شدید گرمی کے باعث اسپتالوں میں ہیٹ اسٹروک وارڈز قائم
  • قونصلیٹ جنرل حکومت اور اوورسیزپاکستانیوں کے درمیان موثر رابطہ کاری کا ذریعہ ہے، مصباح نورین
  • سندھ کے بیشتر سرکاری اسپتالوں میں قواعد کیخلاف تعیناتیاں، مریضوں کو علاج میں دشواریاں
  • جناح اسپتال کے ڈاکٹر پر تشددکا معاملہ، احتجاج پر ینگ ڈاکٹرز تقسیم، مطالبات بھی سامنے آگئے
  • امریکی نائب صدر جے ڈی وینس تجارتی مذاکرات کے لیے بھارت پہنچ گئے
  • ہسپتال میں 77 سالہ بزرگ پر ڈاکٹر کا بہیمانہ تشدد ، ویڈیو وائرل
  • کراچی میں گرمی کا راج، جلدی امراض تیزی سے پھیلنے لگے
  • کراچی: گرمی کی شدت میں اضافے سے جلدی امراض تیزی سے پھیلنے لگے، اسپتالوں میں رش