ٹاک ٹاک کے جنون نے باپ بیٹے کی جان لے لی
اشاعت کی تاریخ: 6th, February 2025 GMT
کراچی کے علاقے لانڈھی میں بظاہر ٹک ٹاک ویڈیو بنانے کے دوران ٹرین کی زد میں آکر ایک شخص اور اس کا جوان بیٹا جاں بحق ہوگئے۔
یہ بھی پڑھیں: ٹک ٹاک کا جنون، نوجوان کیسے حوالات تک جا پہنچا؟
ریلوے پولیس کے مطابق واقعہ لانڈھی ریلوے اسٹیشن کے قریب اس وقت پیش آیا جس میں کراچی جانے والی رحمان بابا ایکسپریس سے پٹری پر ٹکر لگنے سے باپ بیٹا جان سے ہاتھ دھو بیٹھے۔
چھیپا اور ریلوے پولیس کے امدادی کارکن جائے وقوعہ پر پہنچے اور لاشوں کو قانونی کارروائی کے لیے جناح اسپتال منتقل کیا۔
پولیس کے مطابق مرنے والوں میں 45 سالہ جمیل اور اس کا 5 سالہ بیٹے صبیح اللہ شامل ہیں۔
مزید پڑھیے: ٹک ٹاک ویڈیوز یا پھر موت کا جنون؟
ڈیوٹی افسر نے غالب امکان ظاہر کیا کہ جب حادثہ پیش آیا تو باپ بیٹا پٹریوں کے قریب ایک ٹک ٹاک ویڈیو بنا رہے تھے تاہم ان کا کہنا تھا کہ واقعے کے صحیح تعین کے لیے مزید تفتیش کی جا رہی ہے۔
حکام نے عوام سے اپیل کی ہے کہ وہ ریلوے ٹریکس کے قریب احتیاط برتیں اور خطرناک سرگرمیوں اور غیر محفوظ مقامات پر ویڈیوز بنانے سے گریز کریں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
باپ بیٹا ہلاک ٹک ٹاک جنون ٹک ٹاک ہلاکت لانڈھی ریلوے اسٹیشن.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: ٹک ٹاک جنون ٹک ٹاک
پڑھیں:
ریلوے انتظامیہ کے کھوکھلےدعوے، کارکردگی کھل کرسامنے آگئی
سعیداحمد سعید: ریلوےانتظامیہ کےمسافروں کیلئےسہولیات میں بہتری کےدعوےکھوکھلےنکلے،شہریوں کی بڑی تعدادکاریلوےکےسفرپرعدم اطمینان کااظہار۔
ریلوے انتظامیہ کے ریلوے میں بہتری کے دعوے صرف باتوں تک ہی محدود، ٹرینوں میں سہولیات کا فقدان، گھنٹوں تاخیر، حادثات اور دیگر وجوہات حل نہ ہوسکیں۔
مسافروں نے ریلوے انتظامیہ پہ عدم اطمینان کا اظہار کیا، ٹرین ٹکٹوں کی ری فنڈنگ کی شرح میں اضافہ ہونے لگا، جولائی 2024 سے مارچ 2025 تک نو ماہ میں ٹکٹوں کی ری فنڈنگ میں اضافہ ہوا۔
اسحاق ڈار کی افغان حکام سے اہم ملاقاتیں، مشترکہ امن و ترقی کا عہد
نو ماہ میں مسافروں کی جانب سے 1ارب 7کروڑ 21لاکھ 57ہزار روپے کی ری فنڈنگ کروائی گئی، مسافروں کی جانب سے ٹکٹوں کی ری فنڈنگ سے ریلوے خزانے پہ بوجھ بڑھنے لگا۔
گزشتہ ماہ مارچ میں سب سے زیادہ 15کروڑ 80لاکھ 36ہزار روپے ٹکٹوں کی ری فنڈنگ کی مد میں واپس کیے گئے۔