چمن میں تخریب کاری کا منصوبہ ناکام،دستی بم ،اسلحہ اور گولا بارود برآمد
اشاعت کی تاریخ: 6th, February 2025 GMT
سیکیورٹی فورسز نے چمن میں تخریب کاری کا بڑا منصوبہ ناکام بناتے ہوئے کالعدم تنظیم کے ٹھکانے سے بھاری مقدار میں گولا، بارود اور مواصلاتی آلات برآمد کرلیے.پشین ڈی سی کمپلیکس کے باہر سے بم برآمد ہوا، جسے ناکارہ بنادیا گیا۔ سیکیورٹی ذرائع نے بتایا کہ چمن میں کارروائی کےدوران مائنز، راکٹ لانچر اور دستی بم برآمد کرلیے گئے ۔فورسز کی کارروائی کے دوران کالعدم تنظیم کے ٹھکانے میں چھپائے گئے پرائما کارڈ، سیفٹی پن، اینٹی ایئر کرافٹ مارٹر گولے اور سیٹلائٹ فون بھی بر آمد کر لیے گئے۔ذرائع کا کہنا ہے کہ برآمد کیا گیا یہ اسلحہ اور گولا بارود دہشت گردی کی بڑی کارروائی میں استعمال ہونا تھا۔ادھر پشین میں ڈپٹی کمشنر (ڈی سی) کمپلیکس کے باہر خود ساختہ بم برآمد ہوا.
واضح رہے کہ یکم فروری کی شب بلوچستان کے ضلع قلات کے علاقے منگوچر میں سیکیورٹی فورسز نے کارروائی کرتے ہوئے 23 دہشت گردوں کو ہلاک کردیا تھا. آپریشن کے دوران سیکیورٹی فورسز کے 18 اہلکار بھی شہید ہوئے تھے۔پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) نے بتایا تھا کہ قلات کے علاقے منگوچر میں دہشت گردوں نے سڑک بلاک کرنے کی کوشش کی جس پر سیکیورٹی فورسز نے فوری آپریشن شروع کیا تھا۔واقعے کی اطلاع ملنے پر سیکیورٹی فورسز اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کو فوری طور پر متحرک کیا گیا، جنہوں نے دہشت گردوں کے مذموم عزائم کو کامیابی کے ساتھ ناکام بنا دیا اور مقامی آبادی کے تحفظ کو یقینی بناتے ہوئے 12 دہشت گردوں کو ہلاک کر دیا تھا۔
ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: سیکیورٹی فورسز
پڑھیں:
سیکیورٹی فورسز کی خیبر پختونخوا میں دو کارروائیوں کے دوران چھ دہشتگرد ہلاک
آئی ایس پی آر کے مطابق علاقے میں پائے جانے والے کسی اور خارجی کو ختم کرنے کے لیے سینیٹائزیشن آپریشن کیا جا رہا ہے، پاکستان کی سیکیورٹی فورسز ملک سے دہشت گردی کی لعنت کو ختم کرنے کے لیے پُرعزم ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ سیکیورٹی فورسز نے خیبر پختونخوا میں دو الگ الگ واقعات میں چھ خوارج کو جہنم واصل کردیا۔ آئی ایس پی آر کے مطابق ایک کارروائی شمالی وزیرستان اور دوسری کارروائی جنوبی وزیرستان میں ہوئی۔ شمالی وزیرستان کے علاقے زمک میں خوارج کی موجودگی کی اطلاع پر سیکیورٹی فورسز نے آپریشن کیا اور موثر کارروائی کرتے ہوئے پانچ خوارج کو ہلاک کردیا۔ دوسری کارروائی جنوبی وزیرستان میں ہوئی جس میں سکیورٹی فورسز نے ایک خارجی کمانڈر ذبیح اللہ عرف ذاکر کو ہلاک کر دیا۔
آئی ایس پی آر کے مطابق ذبیح اللہ عرف ذاکر سیکیورٹی فورسز پر متعدد دہشت گرد حملوں اور بے گناہ شہریوں کی ٹارگٹ کلنگ میں ملوث رہا، ذبیح اللہ عرف ذاکر قانون نافذ کرنے والے اداروں کو انتہائی مطلوب تھا۔ آئی ایس پی آر کے مطابق علاقے میں پائے جانے والے کسی اور خارجی کو ختم کرنے کے لیے سینیٹائزیشن آپریشن کیا جا رہا ہے، پاکستان کی سیکیورٹی فورسز ملک سے دہشت گردی کی لعنت کو ختم کرنے کے لیے پُرعزم ہیں۔