WE News:
2025-04-22@06:27:46 GMT

الیکٹرک گاڑیوں کے چارجنگ اسٹیشنز کس طرح قائم کیے جاسکیں گے؟

اشاعت کی تاریخ: 6th, February 2025 GMT

الیکٹرک گاڑیوں کے چارجنگ اسٹیشنز کس طرح قائم کیے جاسکیں گے؟

الیکٹرک گاڑیوں کے لیے چارجنگ اسٹیشنز کے قیام کا طریقہ وضح کردیا گیا۔

سماء ٹی وی کے مطابق چارجنگ اسٹیشن قائم کرنے کی درخواست کی فیس 50 ہزار روپے مقرر کی گئی ہے جبک اس کی درخواست کی جانچ پڑتال کے لیے 15 دن کا وقت مقرر کیا گیا ہے۔

100 سے 150 گاڑیوں کی پارکنگ اسپیس میں 3 چارجنگ پوائنٹس قائم کیے جا سکیں گے۔ 5 سے 50 گاڑیوں کی پارکنگ اسپیس میں ایک چارجنگ اور 50 سے 100 گاڑیوں کی پارکنگ اسپیس میں 2 چارجنگ پوائنٹس قائم کیے جا سکیں گے۔

الیکٹرک وہیکلز چارجنگ اسٹیشن لیول 2 کی سالانہ فیس 35 ہزار روپے، چارجنگ اسٹیشن لیول 3 کی سالانہ فیس 50 ہزار روپے، چارجنگ اسٹیشن لیول 4 کی سالانہ فیس 65 ہزار روپے اور الیکٹرک وہیکلز چارجنگ اسٹیشن لیول 5 کی سالانہ فیس 80 ہزار روپے مقرر کی گئی ہے۔

مزید برآں چارجنگ اسٹیشن پر ایس او پیز کی خلاف ورزی پر پہلی بار ایک لاکھ روپے جرمانہ عائد ہوگا۔ دوسری مرتبہ خلاف ورزی پر 5 لاکھ روپے تک جرمانہ عائد کیا جائے گا جبکہ ایس او پیز کی تیسری مرتبہ خلاف ورزی پر لائسنس منسوخ کردیا جائے گا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

الیکٹرک گاڑیوں کا چارجنگ اسٹیشن چارجنگ اسٹیشن چارجنگ اسٹیشن کا طریقہ کار.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: الیکٹرک گاڑیوں کا چارجنگ اسٹیشن چارجنگ اسٹیشن چارجنگ اسٹیشن کا طریقہ کار کی سالانہ فیس ہزار روپے

پڑھیں:

آئندہ مالی سال 26-2025 کیلئے 7 ہزار 222 ارب روپے کا وفاقی بجٹ خسارے کا تخمینہ

وزارت خزانہ نے یکم جولائی سے شروع ہونے والے آئندہ مالی سال 26-2025 کے لیے وفاقی بجٹ خسارے کا تخمینہ 7 ہزار 222 ارب روپے لگادیا۔

نجی ٹی وی کے مطابق آئندہ مالی سال سود کی ادائیگی کے بعد وفاق کے پاس ترقیاتی منصوبوں، دفاع، تنخواہوں، پینشن، سبسڈیز اور گرانٹس سمیت دیگر تمام اخراجات کے لیےصرف 2 ہزار 225 ارب روپے بچنے کا تخمینہ ہے، جس کے نتیجے میں وفاقی حکومت کو اخراجات پورا کرنے کے لیے قرضوں پر انحصار کرنا پڑسکتا ہے۔

وزارت خزانہ کے ذرائع کے مطابق آئندہ مالی سال کے لیے وفاقی بجٹ خسارے کا تخمینہ 7 ہزار 222 ارب روپے یا جی ڈی پی کے 5 اعشاریہ 5 فیصد لگایا گیا ہے، تاہم صوبائی سرپلس کے لیے ایک ہزار 360 ارب روپے کا تخمینہ ہے۔

صوبائی سرپلس شامل کرکے مجموعی بجٹ خسارے کا تخمینہ کم ہوکر 5 ہزار 862 ارب روپے یا مجموعی قومی پیداوار (جی ڈی پی) کے 4 اعشاریہ 4 فیصد رہ جائے گا۔

ذرائع کے مطابق آئندہ مالی سال کے لیے وفاقی حکومت کی مجموعی آمدنی کا تخمینہ 19 ہزار 111 ارب روپے ہے، جس میں فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کی ٹیکس آمدنی 15 ہزار 270 ارب اور 3 ہزار 841 ارب روپےکی نان ٹیکس آمدنی کا تخمینہ ہے۔

تاہم این ایف سی ایوارڈ کےتحت صوبوں کو ایف بی آر کی ٹیکس وصولیوں میں سے 8 ہزار 780 ارب روپےکی منتقلی کے بعد وفاقی حکومت کے پاس خالص آمدنی 10 ہزار 331 ارب روپے رہ جانے کا تخمینہ لگایا گیا ہے۔

آئندہ مالی سال میں خالص آمدنی میں سود کی مد میں 8 ہزار 106 ارب روپے کی ادائیگی کے بعد یعنی وفاق کے پاس باقی تمام اخراجات کے لیے محض 2 ہزار 225 ارب روپے ہی بچ سکیں گے۔

وزارت خزانہ کے ذرائع کے مطابق آئندہ مالی سال وفاقی حکومت کے مجموعی اخراجات کا تخمینہ 17 ہزار 553 ارب روپے لگایا گیا ہے۔

اخراجات میں سب زیادہ سود کی ادائیگی کے اخراجات ہوں گے، باقی اخراجات میں دفاع، پنشن، تنخواہیں، ترقیاتی بجٹ، سبسڈیز اور گرانٹس سمیت دیگر خرچے شامل ہیں۔

Post Views: 1

متعلقہ مضامین

  • تربیلا ڈیم میں پانی کا ذخیرہ ‘ڈیڈ لیول’ سے بلند ہونے لگا
  • کیا 67 ہزار پاکستانی عازمین حجاز مقدس نہیں جاسکیں گے؟ حج آرگنائزرز کا اہم بیان آگیا
  • ریلوے ٹریک بحال ہونے کے 9 ماہ بعد سبی سے ہرنائی پہلی ٹرین کی کامیاب آزمائش
  • کیا 67 ہزار پاکستانی عازمین حجاز مقدس نہیں جاسکیں گے؟ حج آرگنائزرز کا اہم بیان سامنے آگیا
  • سندھ کے کمشنرز اور ڈپٹی کمشنرز کی نئی گاڑیوں کے لیے 52 کڑور 66 لاکھ روپے جاری
  • بجٹ میں 7؍ ہزار 222 ارب روپے کے خسارے کا خدشہ
  • آئندہ مالی سال 26-2025 کیلئے 7 ہزار 222 ارب روپے کا وفاقی بجٹ خسارے کا تخمینہ
  • سندھ حکومت کی طرف سے خواتین کے لیے مفت الیکٹرک اسکوٹی اسکیم، اہلیت کی شرائط کیا ہیں؟
  • پاکستان کے مختلف شہروں میں سیمنٹ کی قیمتوں میں ملا جلا رجحان
  • اسلام آباد میں ژالہ باری کے بعد گاڑیوں کی ونڈ اسکرین اور شیشوں کی قیمتوں میں اضافہ