لاہور ہائیکورٹ میں چیف سیکرٹری پنجاب زاہد اختر زمان بھی عدالت میں پیش ہوئے۔ جسٹس فاروق حیدر نے کہا کہ آرٹیکل 10 اے کی روشنی میں دو فیصلے ہو سکتے ہیں، یا تو پی ٹی آئی کی درخواست منظور ہو گی یا مسترد کر دی جائے گی۔ انہوں نے مزید کہا کہ اگر پی ٹی آئی کی درخواست مسترد ہو جاتی ہے تو ان لوگوں کے پاس کوئی راستہ نہیں ہوگا۔ اسلام ٹائمز۔ لاہور ہائیکورٹ نے ضلعی انتظامیہ کو پی ٹی آئی کی آٹھ فروری کو مینار پاکستان پر جلسے کی درخواست پر شام پانچ بجے تک فیصلہ کرنے کی ہدایت کر دی ہے۔ لاہور ہائیکورٹ میں پی ٹی آئی کی آٹھ فروری کو مینار پاکستان جلسے کی اجازت کیلئے درخواست پر سماعت ہوئی۔ جسٹس فاروق حیدر نے چیف آرگنائزر پنجاب پی ٹی آئی عالیہ حمزہ کی درخواست پر سماعت کی اور ڈی سی لاہور کو حکم دیا کہ وہ پی ٹی آئی کی درخواست پر آج شام 5 بجے تک فیصلہ کریں۔ عدالت نے ڈی سی لاہور سمیت دیگر فریقین کو ہدایت جاری کرتے ہوئے درخواست نمٹا دی۔

لاہور ہائیکورٹ میں چیف سیکرٹری پنجاب زاہد اختر زمان بھی عدالت میں پیش ہوئے۔ جسٹس فاروق حیدر نے کہا کہ آرٹیکل 10 اے کی روشنی میں دو فیصلے ہو سکتے ہیں، یا تو پی ٹی آئی کی درخواست منظور ہو گی یا مسترد کر دی جائے گی۔ انہوں نے مزید کہا کہ اگر پی ٹی آئی کی درخواست مسترد ہو جاتی ہے تو ان لوگوں کے پاس کوئی راستہ نہیں ہوگا۔ جسٹس فاروق حیدر نے کہا کہ اگر درخواست پر آج ہی فیصلہ کیا جائے تو اس پر کوئی اعتراض نہیں ہونا چاہیے۔ چیف سیکرٹری پنجاب نے عدالت کے حکم پر عمل کرنے کی یقین دہانی کرائی اور کہا کہ جو بھی عدالت کا حکم ہوگا، ہم اس پر عمل کریں گے۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: پی ٹی آئی کی درخواست جسٹس فاروق حیدر نے لاہور ہائیکورٹ کی درخواست پر کہا کہ

پڑھیں:

اسلام آباد ہائیکورٹ کا الیکشن دھاندلی کیس کا تفصیلی فیصلہ جاری

اسلام آباد(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔19 اپریل ۔2025 )اسلام آباد ہائیکورٹ نے این اے 18 ہری پور الیکشن دھاندلی کیس کے خلاف عمر ایوب کی درخواست پر تفصیلی فیصلہ جاری کر دیا ہے قائم مقام چیف جسٹس سرفراز ڈوگر کی جانب سے 6 صفحات پر مشتمل یہ فیصلہ جاری کیا گیا. عدالت نے قرار دیا ہے کہ عمر ایوب کی درخواست اس عدالت کے سامنے قابل سماعت نہیں عدالت نے واضح کیا کہ وہ کیس کے میرٹ پر کوئی فائنڈنگ نہیں دے رہی اسلام آباد ہائیکورٹ نے الیکشن کمیشن کو حکم دیا ہے کہ وہ عمر ایوب کے خلاف درخواست پر قانون کے مطابق فیصلہ کرے اور فریقین کو سن کر کارروائی کو آگے بڑھائے.

(جاری ہے)

عدالت نے جولائی 2024 سے جاری حکم امتناع کو ختم کر دیا ہے جو عمر ایوب کی درخواست پر الیکشن کمیشن کی کارروائی روکنے کے لیے جاری کیا گیا تھا فیصلے میں کہا گیا ہے کہ عدالت کی رائے میں یہ فیصلہ الیکشن کمیشن کو کرنا ہے اور اگر درخواست گزار اس فیصلے سے متاثر ہوں تو وہ سپریم کورٹ میں اپیل دائر کر سکتے ہیں. عدالت نے الیکشن کمیشن کو ہدایت کی ہے کہ فریقین کو سماعت کا مکمل حق دے کر قانون کے مطابق فیصلہ کیا جائے ساتھ ہی فیصلے کی کاپی الیکشن کمیشن کو بھی بھیجنے کا حکم دیا گیا ہے تاکہ وہ نوٹس جاری کر کے کارروائی کو آگے بڑھا سکے فیصلے کے مطابق عمر ایوب نے دھاندلی کی تحقیقات کے لیے الیکشن کمیشن کا 10 جولائی کا آرڈر چیلنج کیا تھا، جس پر عدالت نے حکم امتناع جاری کرتے ہوئے الیکشن کمیشن کی کارروائی روک دی تھی.

عمر ایوب کا موقف تھا کہ الیکشن کمیشن نے درخواست پر 60 دنوں میں فیصلہ کرنا ہوتا ہے اور ان کے مطابق 60 دن گزرنے کے بعد الیکشن کمیشن کی کارروائی غیر قانونی ہے واضح رہے کہ این اے 18 ہری پور میں عمر ایوب کے مخالف امیدوار نے دھاندلی تحقیقات کے لیے الیکشن کمیشن سے رجوع کر رکھا ہے.

متعلقہ مضامین

  • صنم جاوید کی بریت کیخلاف درخواست پر سماعت ملتوی
  • ہائیکورٹ کے پاس تمام اختیارات ہوتے ہیں،ناانصافی پر آنکھیں بند نہیں کی جا سکتیں،سپریم کورٹ کے صنم جاوید کی بریت فیصلے کیخلاف پنجاب حکومت کی اپیل پرریمارکس
  • فلسطین سے اظہارِ یکجہتی، 24 اپریل کو مینارِ پاکستان پر جلسہ ہوگا، مولانا فضل الرحمان
  • سپریم کورٹ: ججز تبادلہ اور سنیارٹی کیس، لاہور ہائیکورٹ بار کی متفرق درخواست دائر
  • لاہور ہائیکورٹ نے خلع کی صورت میں خواتین کے حق مہر کے حوالے سے اصول وضع کردیے
  • لاہور ہائیکورٹ کا بڑا فیصلہ، خلع لینے والی خاتون بھی حق مہر کی حق دار
  • گندم کی فی من قیمت 4 ہزار مقرر کی جائے، لاہور ہائیکورٹ میں درخواست دائر
  •    دوسری شادی کرنے کے باوجود ماں ہی بچے کی کسٹڈی کی حق دار ہے، لاہور ہائیکورٹ نے فیصلہ سنا دیا
  • اسلام آباد ہائیکورٹ کا الیکشن دھاندلی کیس کا تفصیلی فیصلہ جاری
  • پنجاب میں گندم کی فی من قیمت 4 ہزار روپے مقرر کرنے کیلئے لاہور ہائیکورٹ میں درخواست دائر