جسٹن اور ہیلی بیبر کی طلاق کی خبریں زور پکڑنے لگیں
اشاعت کی تاریخ: 6th, February 2025 GMT
معروف امریکی گلوکار جسٹن بیبر اور اُن کی اہلیہ ہیلی بیبر کی طلاق سے متعلق افواہیں گردش کر رہی ہیں اور اب ان افواہوں نے زور پکڑنا شروع کردیا ہے کیونکہ دونوں کی جانب سے تاحال ان افواہوں کی تردید نہیں کی گئی ہے جس پر مداحوں کو تشویش ہے۔
ہالی ووڈ ستاروں کے بارے میں تفصیلات شیئر کرنے والی کچھ میڈیا رپورٹس کے مطابق جوڑے کے درمیان اختلافات کی خبریں سامنے آئی ہیں، اور ہیلی کے دوستوں نے اُنہیں جسٹن کے ’ناقابل قبول‘ رویے کی وجہ سے علیحدگی کا مشورہ دیا ہے۔
اس کے علاوہ جسٹن کی حالیہ عوامی تقریبات میں ان کی حالت اور سوشل میڈیا پر مبہم پوسٹس نے ان قیاس آرائیوں کو مزید ہوا دی ہے۔
View this post on InstagramA post shared by Viral Bhayani (@viralbhayani)
کہا جارہا ہے کہ جسٹن بیبر کے سابق سرپرست شان ’ڈیڈی‘ کومبز، کے خلاف جنسی اسمگلنگ کے الزامات اور ممکنہ عدالتی کاروائی نے جسٹن کی ذہنی حالت پر اثر ڈالا ہے۔ ذرائع کے مطابق جسٹن اس صورتحال سے انتہائی پریشان ہیں اور ان سے فاصلہ اختیار کر رہے ہیں۔
تاہم ان تمام افواہوں کے باوجود، جسٹن اور ہیلی بیبر نے حالیہ ایونٹس میں ایک ساتھ شرکت کی ہے۔ ہالی ووڈ کے اس معروف جوڑے کے قریبی ذرائع کا کہنا ہے کہ وہ ان افواہوں پر توجہ نہیں دیتے اور اپنی ازدواجی زندگی میں خوش ہیں۔
واضح رہے کہ جسٹن اور ہیلی بیبر کے ہاں اگست 2024 میں بیٹے جیک بلیوز کی پیدائش ہوئی جس کے بعد سے ان کی توجہ اپنی فیملی پر مرکوز ہے۔
.
ذریعہ: Express News
پڑھیں:
عدالت نے خلع لینے والی خاتون کو بھی حق مہر کا حقدار قرار دے دیا
لاہور ہائی کورٹ نے خلع لینے والی خواتین سے متعلق اہم نقطہ طے کرتے ہوئے خلع لینے والی خاتون کو بھی حق مہر کا حقدار قرار دے دیا۔
لاہور ہائی کورٹ کے جسٹس راحیل کامران شیخ نے شہری آصف محمود کی درخواست پر فیصلہ سنایا، عدالت نے 08 صفحات پر مشتمل فیصلہ جاری کیا۔
درخواست گزار نے ساہیوال ڈسٹرکٹ عدالت کے فیصلے کو چیلنج کیا تھا، درخواست گزار نے خلع کی بنیاد پر حق مہر اور جہیز کی رقم دینے کی ڈگری کو چیلنج کیا تھا۔
عدالت نے خلع لینے والی خاتون کوحق مہر کا حقدار قرار دیا اور کہا کہ محض خلع لینے کی بنیاد پر خاتون کو حق مہر کی رقم سے محروم نہیں کیا جا سکتا۔
عدالت نے کہا کہ حق مہر کی رقم خاتون کے لیے سیکیورٹی تصور کی جاسکتی ہے، اگر خاوند کا رویہ خاتون کو خلع لینے پر مجبور کرے تو وہ حق مہر لینے کی مکمل حقدار ہے۔
عدالت نے کہا کہ بیٹی کو جہیز دینا ہمارے معاشرے میں سرایت کر چکا ہے، والدین جتنی بھی استطاعت رکھتے ہوں وہ بیٹی کو جہیز لازمی دیتے ہیں۔
عدالت نے کہا کہ بنیادی طور پر طلاق شوہر کا حق ہے اور طلاق کی صورت میں شوہر حق مہر، تحائف واپس مانگنے کے حق سے محروم ہوجاتا ہے۔
عدالت نے ریمارکس دیے کہ طلاق دینے کی صورت میں سورۃ النساء میں بھی شوہر کو بیوی سے دیے گئے مال اور تحائف واپس مانگنے سے روکا گیا ہے۔
فیصلہ میں کہا گیا کہ وفاقی شرعی عدالت کے فیصلے کے تحت خاوند کے تشدد، برے رویے وغیرہ کی بنیاد پر لیے گئے خلع کے بعد عدالت حق مہر کی رقم واپس نہ کرنے کا حکم دے سکتی ہے۔