UrduPoint:
2025-04-22@06:55:46 GMT

امریکی پولیس ایک لاکھ انڈے چرانے والے چوروں کی تلاش میں

اشاعت کی تاریخ: 6th, February 2025 GMT

امریکی پولیس ایک لاکھ انڈے چرانے والے چوروں کی تلاش میں

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 06 فروری 2025ء) امریکی ریاست پنسلوینیا کی پولیس بدھ کے روز سے ان چوروں کی شناخت کے لیے سراغ لگا رہی ہے، جنہوں نے چار روز قبل 100,000 نامیاتی انڈے چرائے تھے۔

امریکہ میں برڈ فلو کی وبا نے کسانوں کو ایک ماہ میں لاکھوں مرغیوں کو ختم کرنے پر مجبور کر دیا ہے، جس سے انڈوں کی قیمتیں 2023 کے موسم گرما میں ان کی قیمتوں کے مقابلے دوگنی سے بھی زیادہ ہو گئی ہیں۔

چوروں نے زیادہ قیمت کی وجہ سے انڈے چرائے، حکام

قانون نافذ کرنے والے حکام کا کہنا ہے کہ چوری کا تعلق انڈوں کی زیادہ قیمت سے ہو سکتا ہے۔ بدھ کے روز پولیس نے کہا کہ وہ واقعے کے متعلق کسی بھی سراغ کے لیے کمیونٹی کے لوگوں پر بھروسہ کر رہی ہے۔

پہلے مرغی تھی یا انڈہ؟ جواب تقریباً مل گیا

پولیس اس 'ڈاکہ زنی' کے پیچھے مجرموں کی شناخت میں مدد کے لیے سرویلانس فوٹیج بھی اسکین کر رہی ہے۔

(جاری ہے)

پنسلوینیا اسٹیٹ پولیس کی ترجمان میگن فریزر نے کہا، "اپنے کیریئر میں، میں نے کبھی ایک لاکھ انڈے چوری ہونے کے بارے میں نہیں سنا۔ یہ یقینی طور پر منفرد ہے۔"

انڈوں کی قیمت تقریباً 40,000 ڈالر

پولیس نے بتایا کہ یہ انڈے ہفتے کی رات پنسلوینیا کی اینٹرم ٹاؤن شپ میں پیٹ اینڈ جیری کے آرگینکس ڈسٹری بیوشن ٹریلر سے چوری کیے گئے تھے۔

فریزر نے کہا کہ انڈوں کی قیمت تقریباً 40,000 ڈالر ہے، یعنی یہ جرم ایک سنگین جرم ہے۔

پیٹ اینڈ جیری آرگنکس نے میڈیا کو جاری ایک بیان میں کہا کہ وہ قانون نافذ کرنے والے حکام کے ساتھ مل کر اس کیس کو حل کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔

انڈوں اور آٹے کے ساتھ اقتدار کی جنگ، دو سو سال پرانی روایت

امریکہ میں، 2024 کے اواخر تک فی درجن انڈوں کی اوسط قیمت 4.

15 ڈالر تک پہنچ گئی، جو کہ 2023 کے موسم گرما میں ان کی قیمت سے دوگنی ہے۔

امریکی محکمہ زراعت نے پیش گوئی کی ہے کہ قلت کی وجہ سے اس سال انڈوں کی قیمتوں میں 20 فیصد تک اضافہ ہو گا۔

ج ا ⁄ ص ز (اے پی، اے ایف پی)

ذریعہ: UrduPoint

کلیدی لفظ: تلاش کیجئے انڈوں کی قیمت

پڑھیں:

حکومت کو ملنے والی غیرملکی امداد میں کمی آگئی

اسلام آباد:

حکومت کو ملنے والی غیرملکی امداد میں کمی آگئی، رواں مالی سال امداد کا ہدف 19 ارب ڈالر ہے تاہم 9 ماہ گزرنے کے باوجود تاحال 5 ارب 50 کروڑ 75 لاکھ ڈالر ہی مل سکے ہیں جو کہ سالانہ ہدف کا محض 28.40 فیصد ہے۔

اقتصادی امور ڈویژن حکام کے مطابق حکومت کو رواں مالی سال کے پہلے نو ماہ کے دوران حاصل ہوئی بیرونی فنانسنگ میں سے 5 ارب 37 کروڑ ڈالر بطور قرض ملا جبکہ 13 کروڑ 56 لاکھ ڈالر بطور گرانٹ شامل ہیں تاہم اس میں آئی ایم ایف سے ملنے والی ایک ارب ڈالر کی پہلی قسط شامل نہیں ہے۔

اقتصادی امور ڈویژن کے مطابق اس عرصے میں پاکستان کو پچھلے مالی سال کے مقابلے میں 1.39 ارب ڈالر کم فنڈز حاصل ہوئے، گزشتہ سال جولائی سے مارچ کے دوران پاکستان کو 6 ارب 89 کروڑ ڈالر کی بیرونی مالی معاونت موصول ہوئی تھی۔

حکام کا کہنا ہے کہ پاکستان کو موصول ہوئی فنانسنگ کی تفصیلات کے مطابق اس عرصے کے دوران سعودی عرب نے 3 ارب ڈالر ، متحدہ عرب امارات (یو اے ای) نے دو ارب ڈالر قرض دیا جبکہ چین نے ایک ارب ڈالر قرض رول اوور کیا۔

اس کے علاوہ دیگر عالمی اداروں نے 2 ارب 82 کروڑ 76 لاکھ ڈالر فراہم کیے جن میں سے ایشیائی ترقیاتی بینک (اے ڈی بی) کی جانب سے ایک ارب 18 کروڑ ڈالر اور عالمی بینک کی جانب سے 72 کروڑ ڈالر شامل ہیں۔

مالی معاونت فراہم کرنے والے ممالک میں چین، امریکا، سعودی عرب، فرانس، کویت اور جاپان شامل ہیں جبکہ فرانس نے 10 کروڑ 80 لاکھ ڈالر، چین نے 9 کروڑ 91 لاکھ ڈالر، امریکہ نے 4 کروڑ ڈالر، جاپان نے 2 کروڑ 88 لاکھ ڈالر اور کویت نے دو کروڑ 44 لاکھ ڈالر کی مالی امداد فراہم کی ہے۔

متعلقہ مضامین

  • حکومت کو ملنے والی غیرملکی امداد میں کمی آگئی
  • عدالت نے نجی کمپنی کو خود سوزی کرنے والے شہری کی بیوا کو 75 لاکھ روپے دینے کی ہدایت کردی 
  • لاہور ہائیکورٹ میں خود سوزی کرنے والے شہری کے خاندان کو نجی کمپنی نے 75 لاکھ روپے مالیت کے چیک دے دیے
  • لاہور: پنجاب فرانزک سائنس ایجنسی سے فرانزک ہونے والے اسلحے کی چوری کا انکشاف ، ملازم ہی ملوث نکلا
  • بکریاں چورے کرنے والا ملزم گرفتار، ویڈیو بھی سامنے آگئی
  • مشکل فیصلے کرنا پڑ رہے، آنے والے دنوں میں بجلی مزید سستی ہوگی، اعظم تارڑ
  • غزہ کا دورہ کرنے والے امریکی ویزا درخواست گزاروں کے سوشل میڈیا اکاؤنٹس دیکھنے کا حکم
  • رواں سال ملک میں سونےکی قیمت میں کتنا اضافہ ہوا؟
  • پاکستان کی بقا کے لئے کھوئی ہوئی لیڈرشپ کو تلاش کر نے کی ضرورت ہے، وزیر دفاع
  • خاتون کا نوٹوں سے بھرا ہوا چوری شدہ بیگ پولیس نے کس طرح تلاش کیا؟