لاہور میں انسداد پولیو مہم جاری،اب تک 16لاکھ بچوں نے قطرےپیئے
اشاعت کی تاریخ: 6th, February 2025 GMT
لاہور میں خصوصی انسداد پولیو مہم کا آج چوتھا دن ہے، ڈی سی لاہور کا کہنا ہے کہ فیلڈ میں اب تک تقریباً 16 لاکھ بچے پولیو کے قطرے پلائے جا چکے ہیں، ڈی سی لاہور سید موسیٰ رضا نے فیلڈ میں موجود پولیو ورکرز سے ملاقات کی۔ڈی سی لاہور سید موسیٰ رضا نے ٹیلی شیٹس، مائیکرو پلان و موبائل ایپلیکیشنز استعمال کا تفصیلی جائزہ لیا، پولیو مہم میں بچوں کے اندراج کا طریقہء کار و پولیو کے قطرے پلانے کے عمل کا جائزہ لیا ،پولیو ڈیوٹی پر مامور ٹیموں کی انتھک کاوشوں و لگن کو سراہا،پولیو ورکرز چاہے سردی ہو یا گرمی، پولیو مہم کو اپنا فریضہ سمجھ کر ادا کرتے ہیں۔ڈی سی لاہور نے آئندہ بھی پولیو ورکرز کو اسی جانفشانی اور دلجمعی کے ساتھ پولیو مہم جاری رکھنے کی ہدایت کی،پولیو مہم میں کوتاہی اور لاپرواہی کی کوئی گنجائش نہیں ہے،پولیو مہم کو کامیاب بنانے کے لئے تمام میسر وسائل بروئے کار لائے جائیں، ہمارا مقصد لاہور کو پولیو سے پاک کرنا ہونا چاہیے۔والدین بھی پولیو ٹیموں کے ساتھ مکمل معاونت کریں، والدین اپنے بچوں کو ہر بار پولیو کے دو قطرے لازمی پلائیں، پولیو کے دو قطرے آپ کے بچوں کے محفوظ مستقبل کا ضامن ہیں۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
پڑھیں:
پولیو کے مکمل خاتمے تک چین سے نہیں بیٹھیں گے، وزیراعظم
حکومت پولیو کے انسداد کے لیے ایک جامع اور مربوط حکمت عملی پر عمل پیرا ہے
وزیراعظم نے بچوں کو پولیو کے قطرے پلا کر 7روزہ انسداد پولیو کا آغاز کر دیا
وزیراعظم شہباز شریف نے ملک سے پولیو کے مکمل خاتمے کے عزم کااظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ حکومت پولیو کے انسداد کے لیے ایک جامع اور مربوط حکمت عملی پر عمل پیرا ہے ، معاشرے کے تمام طبقات کو اپنا کردار ادا کرنا ہو گا۔انہوں نے یہ بات پولیو مہم کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہی جو رواں سال پولیو کی دوسری مہم تھی۔قبل ازیں وزیراعظم شہباز شریف نے بچوں کو انسداد پولیو کے قطرے پلا کر سات روزہ قومی پولیو مہم کا باقاعدہ افتتاح کیا، یہ مہم 21 اپریل سے 27 اپریل تک ملک بھر میں جاری رہے گی جس کا مقصد پاکستان سے پولیو وائرس کے مکمل خاتمے کو یقینی بنانا ہے ۔وزیراعظم نے کہا کہ پولیو جیسا موذی مرض صرف بچوں کے لیے ہی نہیں بلکہ پورے معاشرے کے لیے خطرے کا باعث ہے اور اس کا خاتمہ صرف حکومتی کوششوں سے ممکن نہیں بلکہ والدین، اساتذہ، علمائے کرام، میڈیا، سول سوسائٹی اور ہر شہری کو اپنا بھرپور کردار ادا کرنا ہوگا۔انہوں نے کہا کہ حکومت پولیو کے خاتمے کے لیے ایک جامع اور مربوط حکمت عملی پر عمل پیرا ہے جس کے تحت نہ صرف گھر گھر جا کر بچوں کو پولیو سے بچاؤ کے قطرے پلائے جا رہے ہیں بلکہ پولیو ورکرز کی حفاظت کے لیے بھی خصوصی سکیورٹی کے انتظامات کیے گئے ہیں تاکہ وہ بلا خوف و خطر اپنی قومی ذمہ داریاں انجام دے سکیں۔وزیراعظم نے انسداد پولیو کے لیے خدمات انجام دینے والے تمام فیلڈ ورکرز، رضاکاروں اور محکمہ صحت کے عملے کو خراج تحسین پیش کیا جن کی شبانہ روز محنت کی بدولت پاکستان میں پولیو کے کیسز میں نمایاں کمی ہوئی ہے ۔انہوں نے عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) بل اینڈ میلنڈا گیٹس فائونڈیشن، یونیسف و دیگر بین الاقوامی شراکت داروں کا شکریہ ادا کیا جنہوں نے پاکستان میں پولیو کے خاتمے کے لیے مسلسل تعاون فراہم کیا اور ہر مشکل گھڑی میں حکومت پاکستان کے شانہ بشانہ کھڑے رہے ۔وزیراعظم نے عوام سے اپیل کی ہے کہ وہ اپنے پانچ سال سے کم عمر بچوں کو پولیو کے قطرے ضرور پلوائیں کیونکہ ایک قطرہ نہ صرف ان کے بچے کو عمر بھر کی معذوری سے بچا سکتا ہے بلکہ یہ پورے ملک کے محفوظ مستقبل کی ضمانت بھی ہے ۔انہوں نے اس عزم کا اظہار کیا کہ حکومت پاکستان پولیو کے مکمل خاتمے تک چین سے نہیں بیٹھے گی اور ہر قیمت پر بچوں کے روشن اور محفوظ مستقبل کو یقینی بنایا جائے گا۔ وزیر اعظم نے وفاقی وزیر صحت سید مصطفی کمال اورفوکل پرسن برائے انسداد پولیو عائشہ رضا سمیت پولیو مہم کی پوری ٹیم کا شکریہ ادا کیا۔