لاہور: پولیس اہلکار سمیت دیگر ملزمان نے اجتماعی زیادتی کرکے خاتون کی برہنہ ویڈیو بنالی
اشاعت کی تاریخ: 6th, February 2025 GMT
رائیونڈ پولیس کے کانسٹیبل سمیت دیگر افراد نے مبینہ طور پر بیوہ خاتون سے زیادتی، تشدد کرکے اس کی برہنہ ویڈیو بنالی۔
رپورٹ کے مطابق لاہور پولیس نے متاثرہ بیوہ خاتون کی درخواست پر خاتون سے زیادتی کا مقدمہ درج کرلیا، واقعہ کا مقدمہ نمبر 921/25 تھانہ رائے ونڈ سٹی میں درج کیا گیا۔
ایف آئی آر کے متن کے مطابق شراب کے نشے میں دھت اہلکاروں نے اجتماعی زیادتی کا نشانہ بنایا، پولیس اہلکاروں نے تشدد کیا اور برہنہ کرکے ویڈیوز بناتے رہے۔
پولیس حکام نے کہا کہ پولیس اہلکاروں کے ملوث ہونے کے شواہد ملے ہیں، واقعے میں ملوث ایک کانسٹیبل کو حراست لےلیا گیاہے، معاملے کی تمام پہلوؤں سے تحقیقات کررہےہیں، ذمہ داروں کے خلاف محکمانہ اور قانونی کارروائی کریں گے۔
رپورٹ کے مطابق متاثرہ خاتون نے پولیس میں شکایت درج کرائی تھی، درخواست کے متن کے مطابق ملزمان خاتون کی بیٹی اور بھانجی سے ریپ کرتے اور ویڈیو بناتے رہے، پولیس ملازم ساتھیوں کے ہمراہ خواتین اور اہلخانہ پر تشدد کی ویڈیو بھی بناتا رہا۔
درخواست کے متن کے مطابق پولیس ملازم قانونی کاروائی کرنے پر برہنہ ویڈیو وائرل کرنے دھمکیاں دیتا رہا، پولیس ملازم اور اس کے ساتھی جسم فروشی کرنے کا بھی الزام لگاتے رہے۔
ڈی آئی جی آپریشنز فیصل کامران نے کہا کہ واقعہ میں ملوث ایک مرکزی ملزم گرفتار کر لیا گیا، واقعہ میں ملوث کانسٹیبل کو معطل کرکے مقدمہ درج کر لیا گیا ہے۔
فیصل کامران نے کہا کہ ملوث کانسٹیبل کے خلاف محکمانہ کارروائی بھی جاری ہے، دیگر ملزمان کی گرفتاری کے لئے چھاپے جاری ہیں۔
بعد ازاں پولیس نے معاملے میں ملوث ملزمان کے خلاف کارروائی کرتے ہوئے 3ملزمان کو گرفتار کرلیا، ملزم ابوبکر ولد خالد، سہیل ولد یوسف، ثقلین ولد صادق گرفتار کر لیے گئے ہیں۔
حکام نے کہا کہ واقعے میں نامزد پولیس اہلکار ارسلان اور پرائیوٹ ملزم عاطف کی گرفتاری کے لیے چھاپے جاری ہیں، تمام ملزمان مقامی ہیں، تعلق مکو والی گاؤں سے ہے، ابتدائی رپورٹ کے برعکس پولیس اہلکار ذاتی حیثیت میں جائے وقوعہ پر گیا تھا۔
ابتدائی رپورٹ کے برعکس پولیس نے نہ ہی چھاپہ مارا نہ ہی واقعہ دوران چھاپہ پیش آیا، ابتدائی رپورٹ میں دو پولیس اہلکاروں کا رپورٹ ہوا تاہم درخواست مقدمہ میں ایک اہلکار نامزد ہے، سنگین واقعے کی فوری اطلاع اعلی افسران کو نہ دینے پر چوکی انچارج بھی معطل کیا جا چکا۔
واقعہ کی تمام کارروائی کی نگرانی ڈی آئی جی آپریشنز فیصل کامران خود کر رہے ہیں، انہوں نے کہا کہ شہری ہوں یا پولیس اہلکار، قانون سے کوئی بالاتر نہیں، قانون ہاتھ میں لینے، شہریوں سے ذیادتی کرنے والے کسی رعائیت کے مستحق نہیں۔
Tagsپاکستان.
ذریعہ: Al Qamar Online
کلیدی لفظ: پاکستان پاکستان کھیل پولیس اہلکار نے کہا کہ میں ملوث کے مطابق رپورٹ کے
پڑھیں:
مظفرگڑھ، سسرالیوں کا 8 ماہ کی حاملہ 45 سال کی خاتون پر تشدد
مظفرگڑھ کی تحصیل جتوئی میں سسرالیوں کا 8 ماہ کی حاملہ 45 سال کی خاتون پر تشدد، دونوں ٹانگیں اور بازو توڑ دیے۔
ملزمان نےخاتون کو گھر کے باہر پھینک دیا، ریسکیو ٹیم نےخاتون کو اسپتال منتقل کیا۔
پولیس کے مطابق خاتون کے ورثاء کے انکار پر پولیس کی مدعیت میں مقدمہ درج کر لیا گیا ہے، ملزمان گرفتار نہ کئے جا سکے ہیں۔
متاثرہ خاتون کا کہنا ہے کہ اس پر بدچلنی کا الزام لگا کر تشدد کا نشانہ بنایا گیا۔