ضیا عباس اخلاق کے باعث ہمارے دلوں میں رہیں گے:محمد توفیق
اشاعت کی تاریخ: 6th, February 2025 GMT
کراچی (اسپورٹس رپورٹر) دیانت داری سے فرائض انجام دینے والے سرکاری افسران اپنے ساتھیوں کے دلوں میں ہمیشہ رہتے ہیں،ضیاعباس بھی محکمہ کھیل کے ایسے ہی افسر تھے جنہوں نے اپنی پوری سروس میں لوگوں کے دلوں پر راج کیا ہے۔ان خیالات کا اظہارایڈیشنل سیکریٹری اسپورٹس محمد توفیق نے حال ہی میں ریٹائر ہونے والے محکمہ کھیل کے ڈپٹی سیکریٹری محمد ضیا عباس کی ریٹائرمنٹ پر محکمہ کھیل سندھ کی جانب سے ان کے اعزاز میں پروقار تقریب منعقد کی گئی اور ظہرانہ سے خطاب کرتے ہوئے کیا،اس موقع پر ایس او اسپورٹس علی ڈنو گوپانگ،مہتاب احمد کھوکھر،سراج الاسلام،فرزند علی اور دیگر بھی موجود تھے۔ان کا کہنا تھا کہ کسی بھی افسر کی سب سے بڑی خوبی لوگوں سے اور خاص طور پر اپنے ماتحت افراد سے اس کا میل ملاپ،اخلاق اور رویہ ہوتا ہے جو اس کے جانے کے بعد بھی اس کی محبت میں اضافہ کرتا رہتا ہے،ہمیں خوشی اور فخر ہے کہ ہم نے محمد ضیا عباس کے ساتھ نا صرف کام کیا بلکہ ان سے بہت کچھ سیکھا ہے،ایس او علی ڈنو گوپانگ کا کہنا تھا کہ ضیا عباس سب سے مروت اورا خلاق سے پیش آتے تھے، خاص طور پر جونیئرز کے ساتھ ان کا برتاؤ بہت محبت والا تھا،میں نے بھی ان سے محکمہ جاتی اسرار ورموز سیکھے ہیں جو میری سروس لائف میں بہت کام آتے ہیں ،محمد ضیا عباس کا اس موقع پر کہنا تھا کہ میں ریٹائر ہو کر ضرور جا رہا ہوں لیکن میرا دل اور میری روح یہاں اپنے دیرینہ ساتھیوں کے پاس ہی رہے گا جن کے ساتھ میں نے برسوں زمانے کے گرم سرد جھیلے ہیں،میں اپنے افسران اور اپنے ماتحت اسٹاف کی محبتوں کا ہمیشہ مقروض رہوں گا۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: ضیا عباس
پڑھیں:
امریکی ٹیرف مذاکرات میں پاکستان سمیت دنیا کے دیگر ممالک خوشامد سے باز رہیں، چین کا انتباہ
بیجنگ (اوصاف نیوز)چین نے پاکستان سمیت دنیا کے دیگر ممالک کو سخت الفاظ میں خبردار کیا ہے کہ وہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے عائد کردہ درآمدی ٹیکسوں (ٹیرف) سے متعلق مذاکرات کے دوران امریکا کی خوشامد کرنے سے گریز کریں..
چین کی وزارتِ تجارت کے ترجمان کا کہنا ہے کہ ”خوشامد سے کبھی امن حاصل نہیں ہوتا اور نہ ہی اس سے عزت کمائی جا سکتی ہے۔“یہ بیان اُس وقت سامنے آیا ہے جب امریکی میڈیا رپورٹوں کے مطابق، ٹرمپ انتظامیہ دیگر حکومتوں پر چین کے ساتھ تجارت کو محدود کرنے کے بدلے میں درآمدی محصولات میں رعایت دینے کی پیشکش کرنے پر غور کر رہی ہے۔
اس سلسلے میں امریکا نے اپنے تجارتی شراکت داروں کے ساتھ مذاکرات کا آغاز کر دیا ہے۔ جاپان کا وفد گزشتہ ہفتے واشنگٹن کا دورہ کر چکا ہے، جبکہ جنوبی کوریا کے ساتھ مذاکرات رواں ہفتے شروع ہو رہے ہیں۔
چینی وزارتِ تجارت کے ترجمان نے واضح کیا کہ چین انصاف، بین الاقوامی تجارتی قواعد، اور کثیر الجہتی تجارتی نظام کا دفاع کرتا ہے اور تمام ممالک کو بھی یہی رویہ اپنانا چاہیے۔
واضح رہے کہ ”وال سٹریٹ جرنل“ میں شائع ہونے والی ایک رپورٹ کے مطابق، امریکہ درجنوں ممالک پر دباؤ ڈالنے کا ارادہ رکھتا ہے تاکہ وہ چین کے ساتھ اپنی تجارتی سرگرمیاں محدود کریں، بصورتِ دیگر اُنہیں درآمدی ٹیرف سے استثنیٰ نہیں دیا جائے گا۔
دوسری جانب، جاپانی آن لائن ٹریڈنگ پلیٹ فارم ”مونیکس گروپ“ کے تجزیہ کار جیسپر کول نے کہا ہے کہ جاپان کے لیے امریکہ اور چین دونوں اہم تجارتی پارٹنر ہیں، جہاں اسے 20 فیصد منافع امریکہ اور 15 فیصد چین سے حاصل ہوتا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ جاپان کسی بھی صورت میں ان دونوں بڑی معیشتوں میں سے کسی ایک کو چننا نہیں چاہے گا۔