وادی کیلاش میں سردیوں کے روایتی کھیلوں کا انعقاد
اشاعت کی تاریخ: 6th, February 2025 GMT
چترال (اسپورٹس ڈیسک )چترال کی وادی کیلاش میں روایتی کھیلوں کے دلچسپ مقابلے منعقد کیے گئے جن میں مقامی افراد اور سیاحوں کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔یہ مقابلے فرنٹیئر کور نارتھ اور ونڈز ایگل پولو کلب کے اشتراک سے بمبوریٹ میں منعقد کیے گئے، جن کا مقصد نہ صرف کھیلوں کو فروغ دینا تھا بلکہ مقامی ثقافت کو بھی اجاگر کرنا تھا۔ان مقابلوں میں بزکشی، ہارس بیک آرچری، ریسلنگ اور سٹون تھروئنگ جیسے روایتی کھیل شامل تھے، جن میں نوجوانوں نے جوش و خروش سے حصہ لیا۔ تقریب کے مہمان خصوصی فرنٹیئر کور نارتھ کے مقامی کمانڈر تھے، جنہوں نے جیتنے والے کھلاڑیوں میں انعامات تقسیم کیے۔ واضح رہے کہ چترال کی وادی کیلاش میں ہر سال ایسے کھیلوں کے مقابلے منعقد کیے جاتے ہیں، جن میں شرکت کے لیے مختلف علاقوں سے کھلاڑی بھرپور تیاری کے ساتھ آتے ہیں۔ان کھیلوں کے انعقاد سے نہ صرف مقامی ثقافت کو فروغ مل رہا ہے بلکہ چترال میں سیاحت کے شعبے کو بھی تقویت مل رہی ہے۔
.ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
خیبرپختونخوا میں بارشوں سے شدید جانی و مالی نقصان؛ چترال میں سیلابی صورتحال
چترال اور خیبرپختونخوا کے مختلف علاقوں میں حالیہ بارشوں اور برف پگھلنے کے باعث سیلابی صورتحال پیدا ہو گئی ہے، جس سے نظام زندگی متاثر ہوا ہے۔
چترال کے علاقے تورکھو اجنو ریپن گول میں بارشوں کے نتیجے میں ایک بار پھر سیلابی کیفیت پیدا ہو گئی، جس کے باعث ریچ روڈ ہر قسم کی ٹریفک کے لیے بند ہوگیا ہے۔ سڑک کی بندش کے باعث آمد و رفت کا نظام درہم برہم ہو گیا ہے اور مقامی آبادی کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔
اسی طرح وادی بروزگول میں سیلاب کے باعث 3گھروں سمیت سڑکیں بھی بہہ گئیں۔ متاثرہ افراد کو محفوظ مقامات تک منتقل کر دیا گیا ہے جب کہ ضلعی انتظامیہ کی جانب سے ریلیف سرگرمیاں شروع کر دی گئی ہیں۔
اُدھر پشاور میں پی ڈی ایم اے نے بارشوں، ژالہ باری اور آسمانی بجلی گرنے کے نتیجے میں ہونے والے جانی و مالی نقصانات کی رپورٹ جاری کی ہے۔
پی ڈی ایم اے کی رپورٹ کے مطابق خیبرپختونخوا میں 16 اپریل سے جاری بارشوں کے باعث پیش آئے حادثات میں 2 افراد جاں بحق جب کہ 9 افراد زخمی ہوئے۔ جاں بحق افراد میں ایک مرد اور ایک خاتون شامل ہیں، جب کہ زخمیوں میں 4 مرد، 3 خواتین اور 2 بچے شامل ہیں۔
رپورٹ میں مزید بتایا گیا ہے کہ بارشوں سے مجموعی طور پر 11 گھروں کو جزوی نقصان پہنچا۔ حادثات چارسدہ، خیبر، شانگلہ، بٹگرام اور چترال لوئر میں پیش آئے۔
پی ڈی ایم اے نے متعلقہ ضلعی انتظامیہ کو متاثرہ خاندانوں کو فوری امداد فراہم کرنے اور زخمیوں کو بہترین طبی سہولیات مہیا کرنے کی ہدایت جاری کی ہے۔ علاوہ ازیں بند شاہراہوں کو کھولنے کے لیے تمام تر وسائل بروئے کار لانے کی بھی ہدایات جاری کی گئی ہیں۔
ترجمان پی ڈی ایم اے کے مطابق ادارہ تمام ضلعی انتظامیہ اور امدادی اداروں کے ساتھ مسلسل رابطے میں ہے جب کہ ایمرجنسی آپریشن سینٹر مکمل طور پر فعال ہے۔ عوام کسی بھی ناخوشگوار واقعے کی اطلاع 1700 پر دے سکتے ہیں۔