پرنس کریم آغا خان کے فرزند پرنس رحیم الحسینی اسماعیلی فرقے کے جانشین نامزد
اشاعت کی تاریخ: 6th, February 2025 GMT
پرنس رحیم الحسینی کو پرنس کریم آغا خان (مرحوم) کی وصیت کے مطابق جانشین نامزد کیا گیا ہے، یہ اعلان پرتگال کے دارالحکومت لزبن میں امام کے اہل خانہ اور سینیئر جماعتی راہنماؤں کی موجودگی میں کیا گیا۔ اسلام ٹائمز۔ اسماعیلی فرقے کے روحانی پیشوا پرنس کریم آغا خان کے انتقال کے بعد ان کے فرزند پرنس رحیم الحسینی کو جانشین نامزد کردیا گیا۔ پرنس رحیم الحسینی کو پرنس کریم آغا خان (مرحوم) کی وصیت کے مطابق جانشین نامزد کیا گیا ہے، یہ اعلان پرتگال کے دارالحکومت لزبن میں امام کے اہل خانہ اور سینیئر جماعتی راہنماؤں کی موجودگی میں کیا گیا۔ واضح رہے کہ پرنس کریم آغا خان کا پرتگال کے دارالحکومت لزبن میں انتقال ہوگیا ہے، ان کی عمر 88 برس تھی، مولانا شاہ کریم الحسینی (پرنس کریم آغا خان) اسماعیلی کمیونٹی کے 49ویں امام تھے۔ پرنس کریم آغا خان 13 دسمبر 1936ء کو پیدا ہوئے، وہ پرنس کریم سر سلطان محمد شاہ آغا خان کے سب سے بڑے صاحبزادے پرنس علی خان کے فرزند تھے،پرنس کریم آغا خان 13 جولائی 1957ء کو اسماعیلی جماعت کے 49ویں امام چنے گئے۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: پرنس رحیم الحسینی کیا گیا خان کے
پڑھیں:
اوورسیز پاکستانی کنونشن کی کامیابی ریاست سے وابستگی کا مظہر ہے ، فیصل کریم کنڈی
اوورسیز پاکستانی کنونشن کی کامیابی ریاست سے وابستگی کا مظہر ہے ، فیصل کریم کنڈی WhatsAppFacebookTwitter 0 19 April, 2025 سب نیوز
اسلام آباد(سب نیوز)گورنر خیبرپختونخوا فیصل کریم کنڈی نے کہا ہے کہ اوورسیز پاکستانی کنونشن کی کامیابی اور دنیا بھر سے پاکستانیوں کی بھرپور شرکت اس بات کا ثبوت ہے کہ بیرون ممالک مقیم پاکستانی آج بھی نظریہ پاکستان اور ریاست کے ساتھ کھڑے ہیں۔وہ اسلام آباد میں سابق ڈپٹی میئر سید ذیشان علی نقوی کی جانب سے اوورسیز پاکستان فانڈیشن (او پی ایف)کے چیئرمین سید قمر رضا، مینجنگ ڈائریکٹر افضال بھٹی اور بیرون ملک سے آئے مہمانوں کے اعزاز میں منعقدہ عشائیے سے بطور مہمانِ خصوصی خطاب کر رہے تھے۔
مارگلہ کی پہاڑیوں کے دامن میں منعقدہ اس پر وقار تقریب میں اسلام آباد کی اہم سیاسی، سماجی، اور کاروباری شخصیات نے شرکت کی۔ تقریب کا مقصد اوورسیز پاکستانیوں کے مسائل اور تجاویز پر کھل کر تبادلہ خیال کرنا تھا۔اس موقع پر او پی ایف کے چیئرمین سید قمر رضا نے کہا کہ کنونشن میں کیے گئے اعلانات صرف زبانی دعوے نہیں بلکہ ان پر فوری اور مربوط عملدرآمد کا روڈ میپ موجود ہے۔ انہوں نے بتایا کہ اوورسیز کنونشن ہر سال منعقد کیا جائے گا تاکہ سمندر پار پاکستانیوں کے مسائل کو موثر انداز میں حل کیا جا سکے سابق میئر اسلام آباد ذیشان نقوی نے مختلف براعظموں سے آنے والے مہمانوں کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ اسلام آباد میں اوورسیز پاکستانیوں کی موجودگی نے ایک خوبصورت اور امید افزا ماحول پیدا کیا ہے۔
انہوں نے تجویز دی کہ یہ میلہ ہر سال سجے تاکہ بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کے باہمی روابط مضبوط ہوں اور پاکستان کی معاشی ترقی میں ان کا کردار مزید بڑھ سکے۔پارلیمانی سیکرٹری فرح ناز اکبر نے کہا کہ بیرون ملک مقیم پاکستانیوں نے ریاست مخالف پروپیگنڈا کو نہ صرف مسترد کیا بلکہ ماہانہ چار ارب ڈالر سے زائد ترسیلات زر بھجوا کہ ایک نیا ریکارڈ بھی قائم کیا جو کہ موجود حکومتی نظام پر اورسیز پاکستانیوں کے اعتماد کا اظہار ہے۔تقریب کے شرکا نے کنونشن کے انعقاد کو احسن اقدام قرار دیا جس میں نہ صرف انہیں اپنے مسائل پر بات کرنے کا موقع ملا بلکہ اس بارے میں وزیر اعظم شہباز شریف ، آرمی چیف عاصم منیر اور دیگر حکومتی رہنماوں کو سننے کا موقع بھی ملا۔