اے آئی سے اپنی پسند کی ایپ تیار کریں، وہ بھی منٹوں میں۔۔۔
اشاعت کی تاریخ: 5th, February 2025 GMT
سافٹ ویئر کمپنی ریپلٹ (Replit) نے اے آئی ٹول لانچ کیا ہے جو منٹوں میں موبائل فون کیلیے ایپ تیار کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔انڈین میڈیا کی رپورٹس کے مطابق ریپلٹ کے سی ای او امجد مساد نے ریپلٹ ایپ کی لانچنگ کا اعلان کیا جو کہ آئی او ایس اور اینڈروئیڈ صارفین کیلیے دستیاب ہے۔امجد مساد نے کہا کہ آپ کو جس چیز کی ضرورت ہو اس کیلیے ایپ بنا سکتے ہیں اور وہ بھی بالکل مفت میں۔انہوں نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر ایک ویڈیو شیئر کی جس میں کچھ لوگ ٹول کا استعمال کرتے ہوئے ایپس تیار کر رہے ہیں ریپلٹ نے ستمبر 2024 میں ’ریپلٹ ایجنٹ‘ کے نام سے اے آئی ٹول پیش کیا تھا جو اب آئی فون اور اینڈروئیڈ صارفین کیلیے مفت میں دستیاب ہے۔آئی او ایس پر ریپلٹ کی تفصیلات فون سے پروجیکٹس، ایپس، گیمز اور کوڈنگ کا بہترین طریقہ بیان کرتی ہے۔ ایپ سیکڑوں پروگرامنگ زبانوں اور فریم ورکس کو سپورٹ کرتی ہے۔تکنیکی ماہرین نے ریپلٹ کیلیے اپنے جائزہ شائع کیے ہیں۔سرف آفس کے بانی پیٹر فیبر نے جنوری میں ریپلٹ کا جائزہ پوسٹ کیا تھا کہ میں صرف یہ کہنا چاہتا ہوں کہ ریپلٹ بہت اچھھی ایپ ہے، میرے پاس ایک سادہ ایپ کا آئیڈیا تھا جسے لکھا تو 45 منٹ کے بعد ایپ تیار ہوگئی۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
پڑھیں:
سیاستدان کو الیکشن اور موت کے لیے ہر وقت تیار رہنا چاہیئے، عمر ایوب
اسلام آباد(نیوز ڈیسک)پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے بانی چیئرمین عمران خان سے ملاقات نہ کرانے پر اسلام آباد ہائیکورٹ میں توہین عدالت کیس مقرر نہ ہوسکا، قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر عمر ایوب کا کہنا ہے کہ 2 دن پہلے درخواست دائر کی تھی، ڈائری نمبر بھی لگ چکا ہے، سماعت کا کوئی علم نہیں۔
سابق وزیراعظم عمران خان سے جیل میں ملاقات کی اجازت نہ ملنے پر توہین عدالت کیس مقرر نہ ہونے پر اپوزیشن لیڈر قومی اسمبلی عمر ایوب اسلام آباد ہائیکورٹ پہنچے، جہاں بات چیت کرتے ہوئے انہوں نے بتایا کہ 2 دن پہلے درخواست دائر کی تھی، تاحال ہماری درخواست مقرر نہیں ہوئی، اس پر دائری نمبر لگ چکا ہے۔
میڈیا کے نمائندوں گفتگو میں اپوزیشن لیڈر عمر ایوب نے کہا کہ 2 دن پہلے ہائیکورٹ میں بانی پی ٹی آئی کی بہنیں اور قیادت موجود تھی، چیف جسٹس کے پاس پیش ہونا چاہا مگر وہ شاید جمعہ کی وجہ سے چلے گئے تھے۔
انہوں نے بتایا کہ پٹیشن کو دائری نمبر لگا دیا گیا ہے مگر وہ ابھی تک فکس نہیں ہوئی، پہلے بھی ہمارے کیس یہاں پر لگتے رہے ہیں، اس کے بعد ملاقاتوں کا سلسلہ شروع ہوا تھا ۔ اُس وقت کوئی زمین آسمان اوپر نیچے نہیں ہوا۔
عمر ایوب کا مزید کہنا تھا کہ بانی پی ٹی آئی سمیت دیگر پی ٹی آئی کی قیادت جو گرفتار ہیں وہ سیاسی قیدی ہیں ۔ مجھ پر بسکٹ چوری تک کے کیس لگائے گئے ہیں۔ ہم لوگ یہاں آئے ہیں اور انصاف کے لیے عدالت کا دروازہ ہی کھٹکھٹائیں گے۔
اپوزیشن لیڈر نے کہا کہ ہم ریاست کا حصہ ہیں، ریاست کی جو تعریف یہ لوگ کرتے ہیں وہ یکسر مختلف ہے، عقل کے اندھوں سے کہتا ہوں کے آئین کا مطالعہ کر لیں تو سمجھ آئے گا کہ ریاست کیا ہوتی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان ہارڈ اسٹیٹ نہیں کیوں کہ یہاں قانون کی حکمرانی ہی نہیں،یہاں صرف جنگل کا قانون چل رہا ہے۔ بانی پی ٹی آئی نہ ڈھیل مانتے ہیں نہ ہی ڈیل کو مانتے ہیں۔ بانی کی بہنوں کو سیاست میں لانا ناجائز ہے ، بہنیں بطور فیملی ممبر ملاقات کرتی ہیں۔
انہوں نے اپنے استعفے کی خبروں کی تردید بھی کرتے ہوئے کہا کہ سیاستدان کو الیکشن اور موت کے لیے ہر وقت تیار رہنا چاہیئے، پی ڈی ایم حکومت میں ہم نے دھاندلی کیسے کرلی؟ میرے خلاف امیدوار ہار مان چکے ہیں لیکن ریموٹ کنٹرول والوں کو چین نہیں آرہا۔
مزیدپڑھیں:باکس آفس پر ناکام فلم ”سکندر“کےحذف شدہ منظر نے شائقین کو چونکا دیا