Jasarat News:
2025-12-13@23:14:04 GMT

نوجوانوں میں جلد اموات کی شرح میں خطرناک اضافہ

اشاعت کی تاریخ: 5th, February 2025 GMT

نوجوانوں میں جلد اموات کی شرح میں خطرناک اضافہ

واشنگٹن:امریکا میں ایک حالیہ تحقیق میں انکشاف کیا گیا ہے کہ منشیات کی زیادتی اور صحت کی خرابیوں کی وجہ سے نوجوان بالغ افراد توقع سے زیادہ شرح پر جلد موت کا شکار ہو رہے ہیں۔

تحقیق کاروں نے جاما نیٹ ورک اوپن میں رپورٹ کیا کہ 25 سے 44 سال کے بالغ افراد میں 2011 کے بعد سے 2023 تک جلد اموات کی شرح 70 فیصد زیادہ ہو گئی ہے۔

یونیورسٹی آف مینیسوٹا کی سوشیالوجی کی ایسوسی ایٹ پروفیسر الزبتھ رگلی نے بتایا کہ کورونا سے پہلے کی سطح کے مقابلے میں بھی ان اموات کی شرح توقع سے زیادہ رہی۔ انہوں نے کہا کہ 2019 میں 25 سے 44 سال کے بالغوں میں یہ اموات تقریباً 35 فیصد زیادہ تھیں۔

وبا کے دوران 2019 کے مقابلے میں نوجوان بالغوں میں اموات تقریباً 3گنا بڑھ گئیں حالانکہ 2023 تک اموات کی شرح میں کمی آئی لیکن نوجوان بالغوں میں جلد اموات کی شرح توقع سے 70 فیصد زیادہ ریکارڈ کی گئی۔

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: اموات کی شرح

پڑھیں:

پاکستان میں بھی سپر فلو کہلائے جانے والے انفلوئنزا کی موجودگی کا انکشاف

دنیا بھر میں تیزی سے پھیلنے والے سپر فلو وائرس کی پاکستان میں بھی موجودگی کا انکشاف ہوا ہے۔

عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) کے مطابق فلو کی نئی قسم A(H3N2) کے ذیلی گروپ ’سب کلاڈ K‘ کے باعث برطانیہ سمیت کئی یورپی ممالک میں انفلوئنزا کے کیسز میں تیزی سے اضافہ ہوا ہے۔

برطانوی محکمہ صحت کے مطابق اسپتالوں میں روزانہ اوسطاً 2600 سے زائد مریض داخل ہو رہے ہیں، جو پچھلے ہفتے کے مقابلے میں 50 فیصد زیادہ ہے۔

برطانوی وزیر صحت کا کہنا ہے کہ موجودہ صورتحال کوویڈ کے بعد اسپتالوں پر سب سے بڑا دباؤ ہے، ڈبلیو ایچ او کا کہنا ہے کہ نئی قسم زیادہ خطرناک نہیں لیکن اس کا پھیلاؤ معمول سے پہلے شروع ہو گیا ہے۔

سپر فلو سے بچوں اور بزرگوں میں متاثرین کی شرح سب سے زیادہ ہے جبکہ کچھ اسکول عارضی طور پر بند جب کہ کچھ میں اوقات کم کیاگیا ہے۔

پاکستان میں بھی سپر فلو انفلوائنز کی موجودگی کا انکشاف ہوا ہے اور اس حوالے سے ذرائع کا کہنا ہے کہ 20 فیصد نمونوں میں وائرس کی نئی قسم A(H3N2) کے ذیلی گروپ ’سب کلاڈ K‘ کی موجودگی پائی گئی۔

اس حوالے سے جیو نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے طبی ماہر ڈاکٹر رانا جواد اصغر نے بتایا کہ سپر فلو وائرس کی علامات بھی دیگر انفلوئنزا کی طرح ہی ہوتی ہیں یعنی سر میں درد، نزلہ، بخار جیسی علامات ہوتی ہیں۔

ڈاکٹر رانا جواد نے بتایا کہ اس وائرس کو سپر فلو اس کے لیے کہہ رہے ہیں کہ پوری دنیا میں جو متوقع تعداد ہوتی ہے اس سے زیادہ تعداد میں لوگ متاثر ہو رہے ہیں اور دوسری وجہ یہ بھی ہے کہ وائرس میں بھی کچھ تبدیلیاں آئی ہیں۔

انہوں نے مزید بتایا کہ اس سے بچاؤ کے طریقے بھی وہی ہیں جو بچاؤ کے طریقے ہوتے ہیں، بچوں اور بڑی عمر کے افراد کو احتیاطی ویکسین لگوائی جائیں، کئی مغربی ممالک میں فلو کی ویکسین بچوں اور بڑی عمر کے افراد کے ساتھ نوجوانوں کو بھی لگائی جاتی ہیں، جن افراد کو اس قسم کی علامات ہیں تو کوشش کریں کہ وہ بچہ اسکول نہ جائے یا وہ افراد دفتر نہ جائیں تاکہ دیگر افراد محفوظ رہ سکیں، اگر کسی کو فلو ہے تو اس سے ہاتھ ملانے سے اجتنات کیا جائے اور ملاقات کم کی جائے۔

متعلقہ مضامین

  • پنجاب میں انفلوئنزا کے کیسز میں خطرناک اضافہ، اسپتالوں میں رش بڑھ گیا
  • اس وقت ملک میں گلا سڑا نظام چل رہا ہے جو نوجوان کو مایوس کر رہا ہے،حافظ نعیم الرحمان
  • مردان؛ 2 موٹر کاروں میں خطرناک تصادم، 3 افراد جاں بحق
  • پاکستان میں بھی سپر فلو کہلائے جانے والے انفلوئنزا کی موجودگی کا انکشاف
  • دنیا کے مختلف خطوں میں سپر فلو کی لہر، اسپتالوں میں مریضوں کی تعداد میں تشویشناک اضافہ
  • خیرپور، دھند سے باراتیوں کی بس الٹ گئی،2خواتین جاں بحق
  • اب وقف املاک مسلمانوں پرنئی ضرب ہے،محبوبہ مفتی
  • ایلون مسک کی دولت میں 2گنا اضافہ ہونے کا امکان
  • جدید ٹیکنالوجی کے ذریعےچکن کا متبادل پروٹین سے بھرپور گوشت تیار
  • 70 فیصد عوام نے پنجاب حکومت کو کرپٹ قراردےدیا