پی ٹی آئی پارلیمانی پارٹی کے کچھ ارکان کا بیرسٹر گوہر کیخلاف عمران خان کو خط لکھنے کا فیصلہ
اشاعت کی تاریخ: 5th, February 2025 GMT
پی ٹی آئی پارلیمانی پارٹی کے کچھ ارکان کا بیرسٹر گوہر کیخلاف عمران خان کو خط لکھنے کا فیصلہ WhatsAppFacebookTwitter 0 5 February, 2025 سب نیوز
اسلام آباد (سب نیوز )پاکستان تحریک انصاف کی پارلیمانی پارٹی کے کچھ ارکان نے پارٹی کے بانی عمران خان کو خط لکھنے کا فیصلہ کرلیا۔ذرائع کے مطابق پارلیمانی پارٹی ارکان پارٹی چیئرمین بیرسٹر گوہر کے خلاف عمران خان کو خط لکھیں گے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ پارلیمانی رہنماں نے بیرسٹر گوہر پر پارٹی مفادات کے برعکس فیصلوں کا الزام لگایا اور بیرسٹر گوہر کے پارلیمانی امور پر تحفظات کا اظہار کیا۔
ذرائع نے بتایاکہ بیرسٹر گوہر پر تحریک انصاف کے ایم این اے ڈاکٹر امجد خان نے سوالات اٹھائے، ڈاکٹر امجد خان نے صحت کی مفت سہولیات کا بل قائمہ کمیٹی میں پیش کیاتھا اور ارکان نے الزام لگایا کہ بیرسٹر گوہر نے پارٹی کے رکن کے بل کی مخالفت کی.
ذرائع کے مطابق ڈاکٹر امجد نے پنجاب اور کے پی اسمبلی سے قرارداد پاس کروانے کی کوشش کی اور آصفہ بھٹو زرداری سمیت ن لیگ قیادت سے بھی بل پر رابطہ کیا تھا تاہم امجد خان نے الزام عائد کیا کہ میرا بل تیار ہوا لیکن پارٹی چیئرمین نے بل کے خلاف آواز بلند کی۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ بیرسٹر گوہر خان پر چنگیز خان کاکڑ نے بھی تحفظات کا اظہار کیا اور الزام لگایاکہ میرا فیصل آباد میں ہائیکورٹ کا بل تھا کہ اپنے ہی چیئرمین نے مخالفت کی، پارٹی کے رکن بل لاتے ہیں اوربیرسٹر گوہر اس کی مخالفت کر دیتے ہیں۔
ذرائع کے مطابق خط میں بیرسٹر گوہر کے پارلیمانی رہنماں سے مشاورت نہ کرنے پر بانی پی ٹی آئی کو آگاہ کیا جائے گا۔ اس حوالے سے ڈاکٹر امجد خان کا کہنا تھاکہ یہ ہماری پارٹی کا اندورنی معاملہ ہے اس پر بات نہیں کرنا چاہتا۔ چنگیز خان کاکڑ نے کہاکہ بیرسٹر گوہر کے ساتھ ایک بل کے حوالے سے غلط فہمی ہوئی تھی وہ دور ہو گئی۔ بیرسٹر گوہر کا کہنا تھاکہ پارلیمانی پارٹی کے چند ارکان کے تحفظات درست نہیں، پرائیویٹ ممبر بل آئے تو ذاتی رائے دی جاتی ہے، ان معاملات پر قانون سازی کی ضرورت نہیں۔انہوں نے کہا کہ پرائیویٹ ممبر بل پر مرضی کے ووٹ دیتے ہیں، لطیف کھوسہ اور میں نے رکن کی مخالفت کی تھی۔
ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: پارلیمانی پارٹی کے عمران خان کو خط بیرسٹر گوہر
پڑھیں:
وفاقی حکومت کا 168 نامکمل ترقیاتی منصوبے بند کرنے کا فیصلہ
—فائل فوٹووفاقی حکومت نے 168 نامکمل ترقیاتی منصوبے بند کرنے کا فیصلہ کر لیا۔
ذرائع کے مطابق یہ فیصلہ آئی ایم ایف کے مطالبے پر کیا گیا اور ان منصوبوں کے لیے مزید فنڈز جاری نہیں ہوں گے۔
اس حوالے سے وزارتِ منصوبہ بندی کے حکام کا کہنا ہے کہ ان منصوبوں کی مجموعی مالیت 1.1 ٹریلین روپے ہے۔
یہ بھی پڑھیے وفاقی حکومت کا رائٹ سائزنگ سے متاثرہ سرکاری ملازمین کے لیے بڑا فیصلہ، سرپلس پول بھیجے جائیں گے وفاقی حکومت کا پاکستان انفرااسٹرکچر ڈویلپمنٹ کمپنی بنانے کا فیصلہذرائع نے بتایا ہے کہ اب تک ان نامکمل ترقیاتی منصوبوں پر 300 ارب روپے خرچ ہو چکے ہیں۔
بعض منصوبے سیکیورٹی مسائل کی وجہ سے بند کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ بعض ترقیاتی منصوبے قانونی مقدمات کے باعث طویل عرصے سے زیرِ التواء ہیں۔
وزارتوں نے جن منصوبوں کی نشاندہی کی تھی انہیں مکمل کرنا ترجیح ہے۔