چینی صدر شی جن پھنگ نے بیجنگ کے عظیم عوامی ہال میں چین کے سرکاری دورے پر آئے ہوئے کرغزستان کے صدر صدیر جاپاروف کے ساتھ بات چیت کی۔بدھ کے روز
شی جن پھنگ نے کہا کہ حالیہ برسوں میں چین کرغزستان تعلقات نئے دور میں جامع اسٹریٹجک شراکت داری کی نئی بلندی پر پہنچ گئے ہیں۔ فریقین کے درمیان باہمی سیاسی اعتماد مزید مضبوط ہوا ہے اور مختلف شعبوں میں تعاون کے نئے ثمرات سامنے آئے ہیں۔ چین کرغزستان کی حمایت کرتا ہے کہ وہ اپنے قومی حالات کے مطابق ترقی کی راہ پر گامزن رہے اور چین کرغزستان کے ساتھ ہمہ جہت باہمی فائدہ مند تعاون کو آگے بڑھانے اور دونوں ممالک کے مشترکہ مفادات کے تحفظ کے لئے مل کر کام کرنے کے لئے تیار ہے ۔ شی جن پھنگ نے اس بات پر زور دیا کہ چین کرغزستان کی مزید اعلیٰ معیار کی اشیاء درآمد کرنے کا خواہاں ہے اور کرغزستان میں سرمایہ کاری کے لیے چینی صنعتی و کاروباری اداروں کی حمایت کرتا ہے۔ چین چین اور وسطی ایشیا کے درمیان تعاون میکانزم کو آگے بڑھانے ، شنگھائی تعاون تنظیم کو مضبوط بنانے اور اقوام متحدہ کی مرکزیت پر مبنی بین الاقوامی نظام کو برقرار رکھنے کے لئے کرغزستان کے ساتھ مل کر کام کرنے کے لئے تیار ہے۔

جاپاروف نے صدر شی جن پھنگ اور چینی عوام کے لئے چینی نئے سال کی نیک تمناوں کا اظہار کیا اور چین میں منعقد ہونے والے نویں ایشیائی سرمائی کھیلوں کی کامیابی کے لئے نیک خواہشات پیش کیں۔انہوں نے کہا کہ چین کرغزستان کا قابل اعتماد دوست اور شراکت دار ہے۔ کرغزستان تائیوان، سنکیانگ اور ہانگ کانگ سے متعلق امور پر چین کی بھرپور حمایت جاری رکھے گا۔ کرغزستان کرغزستان چین ہم نصیب معاشرے کی تعمیر کو مزید آگے بڑھانے، اعلی معیار کے بیلٹ اینڈ روڈ تعاون کی تعمیر، چین-کرغزستان-ازبکستان ریلوے کی تعمیر نیز صنعت، سرمایہ کاری، تجارت، نقل و حمل، ای کامرس اور تعلیم سمیت دیگر شعبوں میں تعاون کو فروغ دینے کے لئے چین کے ساتھ کام کرنے کو تیار ہے.

کرغزستان شنگھائی تعاون تنظیم اور چین وسطی ایشیا میکانزم کی وسیع تر ترقی کو فروغ دینے اور مشترکہ طور پر علاقائی اور عالمی امن و استحکام کے تحفظ کے لئے چین کے ساتھ مل کر کام کرنے کا خواہاں ہے۔

بات چیت کے بعد دونوں سربراہان مملکت نے ایک مشترکہ بیان پر دستخط کیے اور “بیلٹ اینڈ روڈ” کی مشترکہ تعمیر کے تعاون کی منصوبہ بندی، سفارتکاری، معیشت ، تجارت اور زراعت کے شعبوں میں تعاون کی متعدد دستاویزات پر دستخطوں کا مشاہدہ کیا۔

ذریعہ: Daily Mumtaz

پڑھیں:

ٹرمپ انتظامیہ چین سے تجارتی تعلقات محدود کرنے کے لیے مختلف ممالک پر دباﺅ ڈال رہی ہے.بیجنگ کا الزام

بیجنگ(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔21 اپریل ۔2025 )چین نے الزام عائد کیا ہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی انتظامیہ دوسرے ممالک پر دباﺅ ڈال رہی ہے کہ وہ چین کے ساتھ تجارت محدود کر دیں اور بدلے میں انہیں امریکی کسٹم ٹیرف میں چھوٹ مل جائے گی بیجنگ حکومت نے اس پالیسی کو مسترد کر دیا ہے. چین کی وزارتِ تجارت نے پیر کے روز واضح کیا کہ وہ ان تمام فریقوں کا احترام کرتی ہے جو امریکہ کے ساتھ اپنے اقتصادی و تجارتی تنازعات کو برابری کی بنیاد پر بات چیت سے حل کرنا چاہتے ہیں لیکن وہ ایسی کسی بھی ڈیل کی سخت مخالفت کرے گی جو چین کے مفادات پر ضرب لگائے.

(جاری ہے)

وزارت کے ترجمان نے اپنے بیان میں کہا کہ اگر کوئی ملک ایسی ڈیل کرتا ہے جس کا مقصد چین کے ساتھ تجارتی روابط محدود کرنا ہو، تو چین اس کے خلاف موثر اور متبادل اقدامات کرے گا . ترجمان کا کہنا تھا کہ امریکہ نے اپنے تمام تجارتی شراکت داروں پر کسٹم ٹیرف کے نام پر یک طرفہ طور پر دباﺅ ڈالا ہے اور انہیں جبراایسے مذاکرات میں گھسیٹا ہے جنہیں وہ باہمی ٹیرف مذاکرات کا نام دے رہے ہیں چینی وزارت تجارت کے ترجمان نے کہا کہ چین اپنے قانونی حقوق اور مفادات کے دفاع کے لیے پرعزم اور مکمل طور پر اہل ہے اور وہ دنیا کے دیگر ممالک کے ساتھ اتحاد و تعاون کو فروغ دینے کے لیے بھی تیار ہے.

چین کایہ سخت موقف”بلومبرگ“کی اس رپورٹ کے بعد سامنے آیا ہے جن میں کہا گیا تھا کہ ٹرمپ انتظامیہ ایسے ممالک پر مالی پابندیاں عائد کرنے کا سوچ رہی ہے جو امریکہ سے کسٹم ٹیرف میں رعایت کے بدلے چین کے ساتھ تجارتی روابط کم نہیں کریں گے . یاد رہے کہ امریکی تجارتی نمائندے جیمیسن گریئر نے رواں ماہ کے آغاز میں بتایا تھا کہ تقریباً 50 ممالک نے امریکہ سے رابطہ کر کے اضافی کسٹم ٹیرف پر بات چیت کی خواہش ظاہر کی ہے واضح رہے کہ ٹرمپ نے 2 اپریل کو دنیا بھر کے دسیوں ممالک پر عائد تاریخی کسٹم ٹیرف کا نفاذ روک دیا تھا البتہ چین پر عائد ٹیرف برقرار رکھا تھا جو کہ دنیا کی دوسری بڑی معیشت ہے.

متعلقہ مضامین

  • ٹرمپ ٹیرف: چین کا امریکا کے خوشامدی ممالک کو سزا دینے کا اعلان
  • پی ٹی آئی کے ساتھ تعلقات واپس اسی سطح پر لانا چاہتے ہیں جہاں مشترکہ امور پر بات ہوسکے، فضل الرحمان
  • ٹرمپ انتظامیہ چین سے تجارتی تعلقات محدود کرنے کے لیے مختلف ممالک پر دباﺅ ڈال رہی ہے.بیجنگ کا الزام
  • چین اور گبون نے سیاسی باہمی اعتماد کو گہرا کرنے کا سلسلہ جاری رکھا ہے، چینی صدر
  • چین اور ایکواڈور جامع اسٹریٹجک شراکت دار ہیں، چینی صدر
  • سونے کی قیمت میں آج بھی بڑا اضافہ، نرخ تاریخی بلندی پر پہنچ گئے
  • امریکہ اپنے تمام تجارتی شراکت داروں پر اندھا دھند محصولات عائد کر رہا ہے، چینی وزارت تجارت
  • چین اور ملا ئیشیا کے دوستانہ تعلقات ایک نئی بلندی پر ہیں، وزیر اعظم ملا ئیشیا
  • چین اور ملا ئیشیا کے دوستانہ تعلقات ایک نئی بلندی پر ہیں، وزیر اعظم ملائیشیا
  • چین-کمبوڈیا “آہنی دوستی” وقت کے ساتھ مزید مستحکم ہو گی، چینی میڈیا