ٹرمپ شکست خوردہ صہیونیت کو سہارا دینے کی کوشش کررہے ہیں، حافظ نعیم الرحمن
اشاعت کی تاریخ: 5th, February 2025 GMT
لاہور میں صحافیوں سے گفتگو میں امیر جماعت اسلامی کا کہنا ہے کہ بھارت سے تجارت کی نہیں اسے دنیا میں تنہا کرنے کی ضرورت ہے، آزاد کشمیر کو تحریک آزادی کشمیر کا بیس کیمپ بنایا جائے، کشمیر پر خاموشی ہندو سامراج اور گجرات کے قصاب کی حمایت کے مترادف ہے۔ اسلام ٹائمز۔ امیر جماعت اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمان کا کہنا ہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ صہیونیت کی ڈوبتی ناو کو بچانے کی ناکام کوشش کررہے ہیں، ٹرمپ کی کوششوں کو منہ کی کھانا پڑے گی، امریکی صدر کا غزہ خالی کرانے کا بیان احمقانہ ہے، پاکستان امریکی صدر کے غزہ خالی کرانے کے بیان کی مذمت کرے۔ حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ حماس ایک سیاسی و جمہوری حقیقت ہے، حماس کو سیاسی حقیقت تسلیم کیے بغیر دنیا آگے نہیں بڑھ سکتی، کشمیر سہ فریقی مسئلہ، پاکستان کی تقدیر اور تکمیل کا معاملہ ہے۔
حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ جو کشمیر کا سودا کرے گا پاکستانی قوم اسے نشان عبرت بنا دے گی، گزشتہ چند سالوں سے کشمیر کاز کو کھٹائی میں ڈالا گیا، یوم یکجہتی کشمیر پر تحریک آزادی کشمیر کو ازسرِنو منظم کرنے کا اعلان کرتے ہیں۔ حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ بھارت سے تجارت کی نہیں اسے دنیا میں تنہا کرنے کی ضرورت ہے، آزاد کشمیر کو تحریک آزادی کشمیر کا بیس کیمپ بنایا جائے، کشمیر پر خاموشی ہندو سامراج اور گجرات کے قصاب کی حمایت کے مترادف ہے۔ انہوں نے کہا کہ اہل کشمیر کو یقین دلاتا ہوں کہ پوری پاکستانی قوم آپ کی پشت بان ہے، جماعت اسلامی کشمیر کاز کو ملک کے کونے کونے میں اجاگر کرے گی۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ کشمیر کا کشمیر کو
پڑھیں:
اسلام آباد میں غزہ ملین مارچ ‘ امریکہ قاتل ‘ پاکستان میں حماس کا دفتر کھولاجائے ہفتہ کو ملک گیر ہٹرتال : حافظ نعیم
اسلام آباد (خبر نگار) امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمن نے کہا ہے کہ فلسطینیوں کے ساتھ کھڑے ہونے کیلئے 26 اپریل کو ملک گیر ہڑتال کا اعلان کرتے ہیں۔ 27 اپریل کو اگلے لائحہ عمل کا اعلان کروں گا۔ ہمیں اب متحد ہوکر اسرائیل کو روکنا پڑے گا۔ کوئی اور یہ کام کرے یا نہ کرے پاکستان کو یہ کام کرنا پڑے گا۔ ان خیالات کا اظہار امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمن نے اسلام آباد میں غزہ یکجہتی ملین مارچ سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ حافظ نعیم الرحمان نے کہا کہ آج آپ نے فلسطین سے یکجہتی کا پیغام دیا ہے۔ حکمران سوئے ہوئے ہیں لیکن یہ امت سوئی ہوئی نہیں ہے۔ ہم اگر آج مارچ کی کال دے دیں تو کوئی سپاہی یا کنٹینر ہمارا راستہ نہیں روک سکتا لیکن ہم پاکستان کا امیج خراب نہیں کرنا چاہتے۔ پاکستان میں کوئی لڑائی یا کوئی تقسیم نہیں ہے۔ حکمرانو! غیر مسلموں سے غیرت حاصل کرو۔ غیر مسلم نوجوان اپنے مستقبل کی فکر کئے بغیر فلسطین کے حق میں آواز اٹھا رہے ہیں۔ نیتن یاہو پر دباؤ ڈالنے کے لیے امریکہ پر دبائو ڈالنا ہوگا۔ اسرائیل سے تعلقات بڑھانے کا سوچنا بھی مت۔ اٹھو فلسطین کا مقدمہ لڑو۔ محمد کے غلاموں کو امریکہ کی غلامی قبول نہیں۔ امریکہ قاتل ہے۔ پاکستان میں حماس کا دفتر کھولا جائے۔ پاکستان میں حکومت اور اپوزیشن کوئی کام نہیں کر رہی۔ اپنے کام کروانا ہوں تو اسٹیبلشمنٹ سے مذاکرات بھی ہوجاتے ہیں۔ ذاتی مفاد کے لیے تھر پارکر میں پی ٹی آئی اور ن لیگ کا اتحاد ہوجاتا ہے۔ بلوچ حقوق جبکہ پشتون امن مانگ رہے، سندھ کے لوگ نہروں کے معاملہ پر سراپا احتجاج ہیں۔ سابق امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے غزہ مارچ سے خطاب کرتے ہوئے کہا فلسطین میں 48 گھنٹوں میں 50لاشیں دفن ہوتی ہیں۔ غزہ کی کامیابی کشمیر کی آزادی کی کامیابی اور چابی ہے۔ غزہ کی کامیابی دنیا بھر کے مظلوموں کی کامیابی ہے۔ اس غزہ کے جنگ نے دنیا کو تقسیم کیا۔ آج کا مارچ طوفان الاقصی کا تسلسل ہے۔ کیلی فورنیا کے پارلیمان پر وہاں کے نمائندوں نے فلسطین کا جھنڈا لگایا۔ سپین کے وزیراعظم نے کہا ہے کہ جولائی تک ہم فلسطین کو آزاد ریاست دیکھ رہے ہیں۔ میں حکمرانوں سے پوچھنا چاہتا ہوں کہ آپ کس کے ساتھ کھڑے ہیں۔ وزیر اعظم صاحب آپ امریکہ کے ساتھ کھڑے ہیں یا فلسطین کے ساتھ۔ وزیر اعظم یا غزہ کے عوام کے ساتھ کھڑے رہیں یا استعفی دیں۔ ہمیں اب اس وزیراعظم کی ضرورت نہیں۔ علماء کرام نے فتوی دیا ہے کہ جہاد کیلئے جاؤ۔ جو علماء کرام کی بات نہ مانیں اس کو پاکستان کا وزیراعظم نہیں ہونا چاہئے۔ سراج الحق نے کہا کہ میں یہ نہیں کہتا کہ ایٹم بم کا حملہ کرو مگر دھمکی تو دو۔ اگر آج کے ملین مارچ سے حکمران نہیں جاگے تو کچھ اور کرنا ہوگا۔ کچھ اور کیا کرنا ہے اس کا اعلان حافظ نعیم کریں گے۔ مذمت اور بد دعائیں عام لوگوں کا کام ہے۔ مارچ سے مقامی قائدین نے بھی خطاب کیا۔