Express News:
2025-04-22@06:25:02 GMT

کراچی چڑیا گھر کے لیے غیر مقامی جانور نہ خریدنے کا مشورہ

اشاعت کی تاریخ: 5th, February 2025 GMT

کراچی:

چیف سیکریٹری سندھ آصف حیدر شاہ نے کے ایم سی کو کراچی چڑیا گھر کے لیے غیر مقامی جانور نہ خریدنے کا مشورہ دے دیا۔

یہ ہدایت انہوں نے کراچی چڑیا گھر سے متعلق ایک اعلیٰ سطح اجلاس کے دوران دی جس میں کمشنر کراچی سید حسن نقوی، ایڈیشنل چیف سیکریٹری لوکل گورنمنٹ سید خالد حیدر شاہ، میونسپل کمشنر افضل زیدی سمیت دیگر افسران شریک تھے۔  

اجلاس میں بتایا گیا کہ کراچی چڑیا گھر میں اس وقت تقریباً 850 جانور اور پرندے مختلف اقسام کے موجود ہیں، جبکہ 2012 کے بعد سے کسی نئے جانور کی خریداری نہیں کی گئی۔ چیف سیکریٹری سندھ نے زور دیا کہ غیر مقامی جانوروں کو کراچی کے چڑیا گھر میں رکھنے سے گریز کیا جائے کیونکہ وہ مقامی ماحول میں زندہ نہیں رہ سکتے۔ انہوں نے نشاندہی کی کہ مناسب جگہ، خوراک اور ماحولیاتی حالات کی عدم موجودگی کے باعث غیر مقامی جانور ذہنی دباؤ، بیماریوں اور قبل از وقت موت کا شکار ہو جاتے ہیں۔  

انہوں نے یہ بھی ہدایت دی کہ چڑیا گھر میں موجود تمام جانوروں کو عالمی معیار کے مطابق خوراک اور صحت کی سہولیات فراہم کی جائیں اور یقین دہانی کرائی کہ سندھ حکومت اس مقصد کے لیے ضروری فنڈز فراہم کرے گی۔  

غیر قانونی تجارت کے خلاف سخت اقدامات کا حکم

علاوہ ازیں چیف سیکریٹری سندھ نے جانوروں اور پرندوں کی غیر قانونی تجارت میں ملوث عناصر کے خلاف سخت کارروائی کا حکم دیا۔ انہوں نے محکمہ وائلڈ لائف اور کمشنر کراچی کو ہدایت دی کہ وہ غیر قانونی جانوروں کی مارکیٹس کے خلاف فوری اقدامات کریں۔  

انہوں نے ڈپٹی کمشنر ساؤتھ کو ہدایت کی کہ پولیس، محکمہ وائلڈ لائف اور کنٹونمنٹ بورڈ کے ساتھ مل کر صدر کے علاقے میں غیر قانونی جانوروں اور پرندوں کی خرید و فروخت کے مکمل خاتمے کو یقینی بنایا جائے اور 15 دن میں رپورٹ پیش کی جائے۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: چیف سیکریٹری انہوں نے

پڑھیں:

بینکوں سے قرض لیکر گاڑیوں کی خریداری کا نیا ریکارڈ بن گیا

ویب ڈیسک: اسٹیٹ بینک کی پابندیوں کے باوجود بینکوں سے قرض لیکر گاڑیاں خریدنے کا رجحان ایک بار پھر بڑھنے لگا۔ بینکوں کے بند پڑے کار فائنانس ڈیپارٹمنٹس دوبارہ سے کھل گئے۔

  تفصیلات کے مطابق بینک لیز پر گاڑیوں کی خریداری کا نیا ریکارڈ بن گیا، تین سال بعد کسی ایک ماہ میں بینکوں سے ڈھائی سو ارب سے زائد کی آٹو فنانسنگ ہوئی، بھاری قرضے لے کر ادھار پر گاڑیوں خریدی گئیں۔

اسٹیٹ بینک کے اعدادوشمار کے مطابق مارچ میں ہونے والا یہ کاروبار پچھلے سال کی نسبت 7.5 فیصد زیادہ ہے۔ آٹو فنانسگ کیلئے بینک ریٹ سنگل ڈیجٹ تک نیچے آچکا ہے جو خریداروں کیلئے باعث کشش ہے۔

ہر وقت پیاس؛ سنگین مرض کی نشانی

ماہرین کے مطابق قرضہ دینے کی حد 30 لاکھ روپے اور ڈاون پیمنٹ 30 فیصد کی اسٹیٹ بینک کی شرط  کار فنانسنگ محدود کرسکتی ہے۔ مستحکم کرنسی ریٹ اور معیشت پر لوگوں کا اعتماد قرض لے کر گاڑیاں خریدنے کے رجحان کو بڑھا رہا ہے۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ شرح سود سنگل ڈیجٹ میں آنے اور اسٹیٹ بینک کی پابندیاں نرم ہونے سے مستقبل میں بینک لیز پر گاڑیاں لینے کا رجحان مزید بڑھے گا۔

متعلقہ مضامین

  • صدر مسلم لیگ ن نواز شریف نے لندن میں قیام بڑھا دیا
  • ریکوڈک منصوبے کے فوائد مقامی آبادی تک پہنچنے چاہیے، وزیرِ خزانہ
  • یو این او کو جانوروں کے حقوق کا خیال ہے، غزہ کے مظلوموں کا کیوں نہیں،سراج الحق
  • بینکوں سے قرض لے کر گاڑیاں خریدنے کے رجحان میں نمایاں اضافہ
  • بینکوں سے قرض لیکر گاڑیوں کی خریداری کا نیا ریکارڈ بن گیا
  • خیرپور: ببرلو بائی پاس پر وکلا کا احتجاج، جانوروں سے بھرے ٹرک سمیت متعدد گاڑیاں پھنس گئیں
  • عیدالاضحی:جانو روں کی خریداری کرنے والوں کےلئے اہم خبر
  • اُروشی روٹیلا کی مندر سے متعلق بیان پر وضاحت، قانونی کارروائی کی دھمکی
  • عیدالاضحیٰ کی تیاریاں شروع، کراچی میں عظیم الشان مویشی منڈی سج گئی
  • مقبوضہ کشمیر کی موجودہ سیاسی صورتحال پر منتظر محی الدین کا خصوصی انٹرویو