لاہور ہائی کورٹ میں 10 ایڈیشنل ججز کی تعیناتی کا معاملہ،چیف جسٹس پاکستان یحییٰ آفریدی کی زیر صدارت جوڈیشل کمیشن کا اجلاس کل 6 فروری کو ہوگا، 10 ایڈیشنل ججز کی تعیناتی کیلئے 4 ڈسٹرکٹ سیشن ججز اور 45 سینئر وکلاء کے ناموں پر غور ہوگا۔

لاہور ہائی کورٹ میں 10 ایڈیشنل ججز کی تعیناتی کیلئے جوڈیشل کمیشن کا اہم اجلاس کل 6فروری کو سپریم کورٹ اسلام آباد میں ہوگا۔

چیف جسٹس پاکستان یحییٰ آفریدی کی زیر صدارت اجلاس سپریم کورٹ کمیٹی روم میں دن 2 بجے ہوگا، جوڈیشل کمیشن کو 10 ایڈیشنل ججز کیلئے 49 نامزدگیاں موصول ہوئی ہیں، 10 ایڈیشنل ججز کی تعیناتی کیلئے 4 ڈسٹرکٹ سیشن ججز اور 45 سینئر وکلاء کے ناموں پر غور ہوگا۔

لاہور ہائیکورٹ کیلئے 4 ڈسٹرکٹ سیشن ججز کے ناموں پر غور ہوگاجن میں ڈسٹرکٹ سیشن جج قیصر نذیر بٹ، ڈسٹرکٹ سیشن جج محمد اکمل خان، ڈسٹرکٹ سیشن جج جزیلہ اسلم، ڈسٹرکٹ سیشن جج ابہر گل خان کے ناموں پر غور ہوگا، اجلاس میں 45سینئر وکلاء کے ناموں پر غور ہوگا۔

اجلاس میں ایڈووکیٹ عدنان شجاع بٹ، ایان طارق بھٹہ، امبرین انور راجہ کے ناموں پر غور ہوگا، اجلاس میں اسد محمود عباسی،عصمہ حامد،بشریٰ قمر کے ناموں پر غور ہوگا۔اجلاس میں اقبال احمد خان، سلطان محمود، غلام سرور کے ناموں پر غور ہوگا۔

اجلاس میں حیدر رسول مرزا، حارث عظمت، حسیب شکور پراچہ کے ناموں پر غور ہوگا۔اجلاس میں حسن نواز مخدوم، ہماں اعجاز زمان کے ناموں پر غور ہوگا، اجلاس میں خالد اسحاق، ملک جاوید اقبال وئیں، ملک محمد اویس خالد کے ناموں پر غور ہوگا۔

اجلاس میں ملک وقار حیدر اعوان،میاں بلال بشیر، مغیث اسلم ملک کے ناموں پر غور ہوگا۔اجلاس میں محمد اورنگزیب خان، محمد جواد ظفر، محمد نوید فرحان کے ناموں پر غور ہوگا۔

اجلاس میں نوازش علی پیرزادہ، ساجد خان تنولی، ثاقب جیلانی کے ناموں پر غور ہوگا۔اجلاس میں محمد زبیر خالد، منور السلام، مقتدر اختر شبیر کے ناموں پر غور ہوگا، اجلاس میں مشتاق احمد مہل، نجف مزمل خان، نوید احمد خواجہ کے ناموں پر غور ہوگا۔

اجلاس میں قادر بخش، قاسم علی چوہان، رافع زیشان جاوید الطاف کے ناموں پر غور ہوگا۔اجلاس میں رانا شمشاد خان، رضوان اختر اعوان، صباحت رضوی کے ناموں پر غور ہوگا۔اجلاس میں سلمان احمد، سمیعہ خالد، سردار اکبر علی کے ناموں پر غور ہوگا، اجلاس میں شیغن اعجاز، سید احسن رضا کاظمی کے ناموں پر غور ہوگا۔اجلاس میں انتخاب حسین شاہ اور عثمان اکرم ساہی کے ناموں پر غور ہوگا۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: کے ناموں پر غور ہوگا اجلاس میں ایڈیشنل ججز کی تعیناتی ڈسٹرکٹ سیشن جج جوڈیشل کمیشن

پڑھیں:

ججز ٹرانسفر اور سنیارٹی کیس، جوڈیشل کمیشن، رجسٹرار سپریم اور وزارت قانون نے جواب جمع کروا دیا

سپریم کورٹ میں زیر سماعت اسلام آباد ہائیکورٹ کے ججز کی ٹرانسفر اور سینیارٹی سے متعلق کیس میں جوڈیشل کمیشن، رجسٹرار سپریم کورٹ اور وزارت قانون نے اپنا تحریری جواب جمع کروا دیا ہے۔

جوڈیشل کمیشن کی جانب سے سپریم کورٹ میں جمع کروائے گئے جواب میں مؤقف اختیار کیا گیا ہے کہ کمیشن کا مینڈیٹ آئین کے آرٹیکل 175(A) میں واضح کیا گیا ہے، جس کے تحت سپریم کورٹ، ہائیکورٹس اور فیڈرل شریعت کورٹ میں ججز کی تقرری بنیادی ذمہ داری ہے۔

یہ بھی پڑھیں: چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس یحییٰ آفریدی نے ججز ٹرانسفر کی حمایت کیوں کی؟

جوڈیشل کمیشن کا کہن اہے کہ ججز کی ٹرانسفر کے معاملے میں آئینی طور پر جوڈیشل کمیشن کا کوئی کردار نہیں، تحریری جواب سیکریٹری جوڈیشل کمیشن، نیاز محمد کی جانب سے جمع کروایا گیا۔

رجسٹرار سپریم کورٹ کا مؤقف

دوسری جانب رجسٹرار سپریم کورٹ کی جانب سے جمع کروائے گئے جواب میں آئین کے آرٹیکل 200(1) کا حوالہ دیا گیا ہے، صدر کسی ہائیکورٹ کے جج کو اس کی رضا مندی، چیف جسٹس پاکستان اور دونوں ہائیکورٹس کے چیف جسٹس صاحبان سے مشاورت کے بعد، کسی دوسرے ہائیکورٹ میں منتقل کرسکتا ہے۔

جواب میں کہا گیا ہے کہ آرٹیکل 200(1) کے تحت وضع کردہ طریقہ کار کو مدنظر رکھتے ہوئے، وزارت قانون و انصاف نے 01-02-2025 کو ایک خط کے ذریعے معزز چیف جسٹس آف پاکستان سے ججز کے تبادلے کی مشاورت حاصل کی۔

یہ بھی پڑھیں: ججز سنیارٹی کیس: وفاقی حکومت کی تمام درخواستیں خارج کرنے کی استدعا

یہ مشاورت چیف جسٹس آف پاکستان کی طرف سے 01-02-2025 کو فراہم کی گئی، اس جواب کو عدالتی ریکارڈ کا حصہ بنایا جائے۔

وزارت قانون نے بتایا کہ یکم فروری کو چیف جسٹس آف پاکستان سے ججز کی ٹرانسفر پر رائے طلب کی گئی تھی، اور چیف جسٹس نے اسی روز اسلام آباد ہائی کورٹ کے لیے ججز کی ٹرانسفر پر رضامندی ظاہر کرتے ہوئے معاملہ واپس وزارت کو بھیج دیا تھا۔

وزارت قانون کا جواب

وزارت قانون کی جانب سے جمع کروائے گئے جواب میں کہا گیا ہے کہ یکم فروری کو چیف جسٹس آف پاکستان سے ججز کی ٹرانسفر پر رائے طلب کی گئی تھی، اور چیف جسٹس نے اسی روز اسلام آباد ہائیکورٹ کے لیے ججز کی ٹرانسفر پر رضامندی ظاہر کرتے ہوئے معاملہ واپس وزارت کو بھیج دیا تھا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

we news اسلام آباد ہائیکورٹ ججز ٹرانسفر کیس جوڈیشل کمیشن رجسٹرار سپریم کورٹ سپریم کورٹ سنیارٹی وزارت قانون

متعلقہ مضامین

  • اسلام آباد ہائیکورٹ نے ماتحت عدلیہ کے  دو ججز کی خدمات پشاور ہائیکورٹ کو واپس کردیں
  • سونے کی بالی گم ہونے پر بیوی کو جلانے والے سفاک ملزم کو 12 سال قید کی سزا
  • اسلام آباد ہائیکورٹ، ماتحت عدلیہ کے 2ججز کی خدمات پشاور ہائیکورٹ کو واپس
  • پی ٹی آئی رہنما عالیہ حمزہ ڈسٹرکٹ جیل جہلم منتقل
  • ججز ٹرانسفر اور سنیارٹی کیس، جوڈیشل کمیشن، رجسٹرار سپریم اور وزارت قانون نے جواب جمع کروا دیا
  • چیف جسٹس نے ججز کے تبادلوں پر رضامندی ظاہر کی تھی: رجسٹرار سپریم کورٹ
  • سپریم کورٹ کے سامنے سر تسلیم خم کرتے ہیں،جوڈیشل کمیشن کا ججز سنیارٹی کیس میں جواب
  • ہائیکورٹس میں مستقل چیف جسٹسز تعینات کرنے کا فیصلہ
  • اسلام آباد ہائیکورٹ سمیت چاروں ہائیکورٹس میں مستقل چیف جسٹسز تعینات کرنے کا فیصلہ
  • اسلام آباد سمیت 4 ہائیکورٹس میں مستقل چیف جسٹسز تعینات کرنے کا فیصلہ