ماورا حسین کی شادی ؟ مگر کس معروف اداکار سے ؟مداحوں کیلئے بڑی خبر آ گئی
اشاعت کی تاریخ: 5th, February 2025 GMT
پاکستان شوبز انڈسٹری سے تعلق رکھنے والی پسندیدہ جوڑی ماورا حسین اور امیر گیلانی کی شادی کی خبریں سوشل میڈیا پر زیرِ گردش ہیں۔
اداکارہ ماورا حسین اور اداکار امیر گیلانی کی جوڑی کو 2020 میں آن ائیر ہونے والے ڈرامے ثبات اور پھر 2023 کے ڈرامے نیم میں بےحد پسند کیا گیا تھا۔
یہ جوڑی صرف آن اسکرین ہی نہیں بلکہ آف اسکرین بھی اکثر و بیشتر تقریبات میں ایک ساتھ دکھائی دیتی ہے، ان دونوں نے غیر ملکی جامعات سے وکالت کی تعلیم بھی حاصل کر رکھی ہے اور دونوں کلاس فیلوز بھی رہ چکے ہیں۔ان کے مداح طویل عرصے سے اس آن اسکرین جوڑی کو آف اسکرین بھی حقیقی جوڑی کے طور پر دیکھنے کے خواہش مند ہیں۔ تاہم اب لگتا ہے کہ شاید مداحوں کی یہ خواہش جلد پوری ہو جائے گی۔
شوبز کی خبروں پر خاص نظر رکھنے والے میڈیا پرسن عرفان نے ماورا اور امیر کی شادی رواں ماہ فروری میں ہونے کی تصدیق کی ہے۔انہوں نے اپنی انسٹاگرام پوسٹ میں یہ دعویٰ بھی کیا کہ جوڑے کی شادی کی تقریبات کا آغاز لاہور اور اسلام آباد میں ہوچکا ہے۔البتہ ان دونوں فنکاروں کی جانب سے اس حوالے سے کوئی بیان جاری نہیں کیا گیا ہے۔
خیال رہے کہ ماضی میں ماورا حسین نے ایک انٹرویو میں کہا تھا کہ امیر گیلانی ایک زبردست انسان ہیں اور ہم دونوں بہت گہرے دوست ہیں اور اگر دو دوست آپس میں شادی کرنا چاہیں تو شادی بھی کر سکتے ہیں۔
.ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: ماورا حسین کی شادی
پڑھیں:
خنجراب بارڈر کو سال بھر کیلئے کھول دیا گیا
ورچوئل افتتاحی تقریب تقریب میں وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان حاجی گلبر خان اور چینی شہر کاشغر کے اعلیٰ حکام نے شرکت کی۔ سنکیانگ کے گورنر اور گلگت بلتستان کے دیگر حکام کے مابین ہونے والے تبادلہ خیال میں دونوں خطوں کے درمیان تجارتی، معاشی اور سفارتی تعلقات کو نئی بلندیوں تک لے جانے کے عزم کا اعادہ کیا گیا۔ اسلام ٹائمز۔ پاک چین تجارتی سرحد خنجراب پاس کو سال بھر کیلئے کھول دیا گیا۔ گلگت بلتستان اور چین کے علاقے سنکیانگ کے درمیان دوستی، تجارت اور تعاون کو مزید مضبوط بنانے کے لیے آج خنجراب بارڈر کو سال بھر کے لیے (آل ویدر) کھولنے کے حوالے سے ایک اعلیٰ سطحی ورچوئل افتتاحی تقریب منعقد ہوئی۔ تقریب میں وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان حاجی گلبر خان اور چینی شہر کاشغر کے اعلیٰ حکام نے شرکت کی۔ سنکیانگ کے گورنر اور گلگت بلتستان کے دیگر حکام کے مابین ہونے والے تبادلہ خیال میں دونوں خطوں کے درمیان تجارتی، معاشی اور سفارتی تعلقات کو نئی بلندیوں تک لے جانے کے عزم کا اعادہ کیا گیا۔ اجلاس کے دوران چینی حکام نے کسٹم کلیئرنس کے نظام سے متعلق ایک جامع دستاویزی ویڈیو بھی پیش کی، جس کے بعد کاشغر کے کمشنر اور گلگت بلتستان کے کلکٹر کسٹم نے دونوں اطراف کے کسٹم آپریشنز پر تفصیلی بریفنگ دی۔ تقریب کے آغاز میں چینی حکام نے اپنے وفد کا تعارف کرایا، جبکہ گلگت بلتستان کے حکام نے اپنے وفد کا تعارف کروایا۔ اس موقع پر دونوں حکومتوں کے درمیان بڑھتے ہوئے تعاون کو سراہا گیا اور مستقبل میں مثبت پیش رفت کی امید ظاہر کی گئی۔
اس موقع پر وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان حاجی گلبر خان نے اپنے خطاب میں کہا کہ آج کا دن نہ صرف جی بی بلکہ پورے پاکستان کے لیے ایک تاریخی سنگِ میل ہے۔ خنجراب بارڈر کو آل ویدر بنیاد پر کھولنے کا فیصلہ خطے کی معیشت کے لیے نئی روح ثابت ہو گا۔ اب تجارت موسم کی قید سے آزاد ہو گی، اور ہمارے تاجر سال بھر بلاتعطل کاروباری سرگرمیاں جاری رکھ سکیں گے۔ یہ اقدام سی پیک کے وژن کو حقیقت میں بدلنے کی عملی مثال ہے، اور ہم اس اہم شراکت داری کو مزید مستحکم بنانے کے لیے پرعزم ہیں۔انہوں نے مزید کہا کہ یہ قدم علاقائی روابط کو مستحکم کرنے اور پاک چین اقتصادی راہداری (CPEC) کے تحت باہمی اقتصادی ترقی کے ایک نئے باب کی شروعات کا پیش خیمہ ثابت ہوگی۔ گورنر سنکیانگ نے اس موقع پر کہا کہ پاکستان اور چین کی دیرینہ دوستی نئے مرحلے میں داخل ہو چکی ہے۔ خنجراب بارڈر کو آل ویدر بنانے سے دونوں خطوں کے عوام کو براہ راست فائدہ پہنچے گا۔ یہ صرف ایک سرحد نہیں بلکہ ترقی، خوشحالی اور تعاون کی علامت ہے۔ ہم گلگت بلتستان کی قیادت کے ساتھ مل کر خطے میں امن، ترقی اور باہمی مفادات کے فروغ کے لیے کام کرتے رہیں گے۔