UrduPoint:
2025-04-22@07:35:24 GMT

سویڈن: فائرنگ کے بدترین واقعے میں کم از کم گیارہ افراد ہلاک

اشاعت کی تاریخ: 5th, February 2025 GMT

سویڈن: فائرنگ کے بدترین واقعے میں کم از کم گیارہ افراد ہلاک

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 05 فروری 2025ء) سویڈن کے اعلیٰ حکام کا کہنا ہے کہ منگل کے روز پیش آنے والے اس واقعے کے بارے میں ابھی یہ واضح نہیں کہ حملے کے محرکات کیا تھے۔ انہوں نے زخمیوں کی اصل تعداد بھی نہیں بتائی۔ فائرنگ کا واقعہ اسٹاک ہولم سے تقریباﹰ دو سو کلومیٹر دور اوریبرو شہر میں پیش آیا۔

سویڈن: کلہاڑی سے حملہ، ممکنہ دہشت گردانہ کارروائی کی تفتیش

پولیس کا کہنا ہے کہ سویڈن میں اسکولوں میں فائرنگ کے واقعات شاذ و نادر ہیں۔

'وحشیانہ حملہ'، وزیر اعظم کرسٹرسن

سویڈن کے وزیر اعظم الف کرسٹرسن نے اسے ''بے گناہ لوگوں کے خلاف وحشیانہ اور مہلک تشدد" قرار دیا۔

انہوں نے مزید کہا کہ "یہ سویڈش کی تاریخ میں سب سے بدترین اجتماعی فائرنگ ہے۔

(جاری ہے)

" کرسٹرسن نے صحافیوں سے بات کرتے ہوئے کہا، ''ٓآج ہم نے مکمل طور پر وحشیانہ، مہلک تشدد کا مشاہدہ کیا ہے۔

"

انہوں نے مزید کہا کہ ابھی بہت سارے سوالات جواب طلب ہیں۔ "لیکن وہ وقت آئے گا جب ہمیں معلوم ہو گا کہ کیا ہوا، ایسا کیسے ہو سکتا ہے، اور اس کے پیچھے کیا محرکات ہو سکتے ہیں۔ ہمیں فی الحال ‍زیادہ قیاس آرائی نہیں کرنی چاہیے۔"

سویڈن میں ٹرک کے ذریعے ’دہشت گردانہ‘ حملہ، سیکرٹ سروس

وزیر انصاف گنار اسٹرومر نے فائرنگ کو ایک ایسا واقعہ قرار دیا، جس نے پورے معاشرے کی بنیاد کو ہلا دیا ہے۔

" دہشت گردی کے محرک کا کوئی اشارہ نہیں

پولیس نے کہا کہ اس واقعے کو "قتل کی کوشش، آتش زنی اور بڑھتے ہوئے ہتھیاروں کے جرم کے طور پر دیکھا جا رہا ہے۔"

انہوں نے مزید کہا کہ وہ "فی الحال یقین نہیں کرتے کہ اس کے پیچھے دہشت گردی کا کوئی مقصد کارفرما ہے لیکن ہمیں ابھی تک اصل حقیقت کا علم نہیں ہے۔"

مقامی پولیس کے سربراہ رابرٹو عید فاریسٹ نے واقعے کو انتہائی افسوسناک قرار دیتے ہوئے کہا کہ مبینہ مجرم کے بارے میں حکام کو معلوم نہیں تھا، وہ اس کے گروہوں یا منظم جرائم سے کسی طرح کے تعلق سے لاعلم تھے۔

سویڈن: مہاجرین کے علاقے میں جھڑپیں، پولیس فائرنگ

پولیس کا خیال ہے کہ اس نے یہ کام تنہا ہی کیا اور عوام کو یقین دلایا کہ مزید کوئی خطرہ نہیں ہے۔

ہم فائرنگ کے بارے میں کیا جانتے ہیں؟

مقامی ریسکیو سروسز کے ترجمان نے بتایا کہ ایمبولینسز، ریسکیو سروسز اور پولیس فورسز فائرنگ کے مقام پر موجود تھیں۔ فائرنگ کے متاثرین کے زخموں کی شدت واضح نہیں تھی۔

فائرنگ کا یہ واقعہ بالغوں کے لیے رائسبرگسکا اسکول میں پیش آیا۔ اسکول ایک کیمپس میں واقع ہے جس میں بچوں کے لیے دیگر تعلیمی سہولیات بھی شامل ہیں۔

پولیس نے بتایا کہ متاثرہ اسکول اور آس پاس کے دیگر اسکولوں کے طلباء کو گھروں کے اندر رکھا گیا۔

سویڈن میں اسکول میں فائرنگ 'غیر معمولی' ہے

سویڈش صحافی جیسپر بینگٹسن نے پولیس کا حوالہ دیتے ہوئے، ڈی ڈبلیو کو بتایا کہ مجموعی طور پر 10 افراد زخمی ہوئے جن میں سے چار ہسپتال میں داخل ہیں۔

بینگٹسن نے کہا، "سویڈن میں اسکول میں فائرنگ بہت غیر معمولی ہے۔ یہاں اسکولوں پر حملے ہوئے ہیں، لیکن زیادہ تر وقت چاقو یا دیگر قسم کے ہتھیاروں سے حملے ہوئے۔"

جرمنی: سویڈن میں حملے کی سازش کا الزام داعش کے حامیوں پر

بینگٹسن نے وضاحت کی کہ تعلیم بالغاں مراکز، جسے منگل کو نشانہ بنایا گیا، میں اکثر ایسے طلباء ہوتے ہیں جو اپنی تعلیم مکمل کرنا چاہتے ہیں، اور سویڈش سیکھنے والے تارکین وطن بھی یہاں آتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ سویڈن میں تارکین وطن کے خلاف نفرت اور مہاجر گروہوں سے منسلک جرائم پیشہ افراد بھی ایک مسئلہ ہے اس لئے اس نقطہ نظر سے بھی غور کیا جاسکتا ہے۔ "یہ حملہ جتنا "مہاجروں کے خلاف نفرت انگیز جرم" ہو سکتا ہے، اتنا ہی "گروہی جرائم سے متعلق" بھی ہو سکتا ہے۔

ج ا ⁄ ص ز (اے ایف پی، روئٹرز)

.

ذریعہ: UrduPoint

کلیدی لفظ: تلاش کیجئے سویڈن میں فائرنگ کے انہوں نے کہا کہ

پڑھیں:

نائیجیریا: چرواہوں اور کسانوں کے درمیان جھڑپوں میں 56 افراد ہلاک

نائیجیریا: چرواہوں اور کسانوں کے درمیان جھڑپوں میں 56 افراد ہلاک WhatsAppFacebookTwitter 0 20 April, 2025 سب نیوز

ابوجا(آئی پی ایس )رواں ہفتے وسطی نائجیریا کی بینو ریاست میں مبینہ طورپر خانہ بدوش مویشیوں کے حملوں میں کم از کم 56 افراد ہلاک ہوگئے۔غیر ملکی میڈیا کے مطابق ایک حکومتی ترجمان نے کہا کہ تلاش اور بچا کی کارروائیوں کے جاری رہنے سے مرنے والوں کی تعداد میں مزید اضافہ ہو سکتا ہے۔

پولیس ترجمان نے ایک بیان میں کہا کہ بڑی تعداد میں مشتبہ ملیشیا نے رات کے وقت بینو ریاست کے ایک علاقے پر حملہ کیا، یہ حملہ چرواہوں اور کسانوں کے درمیان مہلک جھڑپوں کے دوبارہ سر اٹھانے کے درمیان ہوا، یہ تنازعہ حالیہ برسوں میں سیکڑوں افراد کی جانیں نگل چکا ہے۔انہوں نے کہا کہ سیکیورٹی فورسز کو تعینات کیا گیا تھا اور حملہ آوروں کو پسپا کیا جا رہا تھا، انہوں نے کسانوں پر گولیاں چلائیں اور پانچ کسانوں کو ہلاک کر دیا۔پولیس نے بتایا کہ دوسرا حملہ لوگو میں ہوا جو پہلے واقعے کے علاقے سے تقریبا 70 کلومیٹر دور ہے۔

پولیس ترجمان کے مطابق ایک اور علاقے میں پولیس کے پہنچنے سے پہلے 12 افراد مارے گئے۔یہ حملے بینو کے علاقے اوٹکپو میں 11 افراد کے مارے جانے کے صرف 2 دن بعد ہوئے ہیں جب کہ ایک قبل مسلح افراد نے دیہات پر حملہ کر کے 50 سے زیادہ افراد کو ہلاک کر دیا تھا۔ریسرچ فرم انٹیلی جنس کے مطابق 2019 سے خانہ بدوش مویشیوں کے چرواہوں اور کاشتکار برادریوں کے درمیان جھڑپوں میں 500 سے زائد افراد ہلاک ہو چکے ہیں جب کہ 2.2 ملین افراد اپنے گھر چھوڑنے پر مجبور ہوگئے۔

متعلقہ مضامین

  • لاہور؛ گاڑی کھڑی کرنے پر جھگڑا، دو افراد زخمی، فائرنگ کی ویڈیوز سامنے آگئی
  • مکڑوال: پنجاب پولیس و سی ٹی ڈی کا آپریشن، 10 دہشتگرد ہلاک
  • ڈی آئی خان: کانسٹیبل کو شہید کرنے والا اشتہاری پولیس مقابلے میں ہلاک
  • جنوبی وزیرستان: انسدادِ پولیو مہم پر مامور پولیس سے فائرنگ کا تبادلہ، دہشتگرد ہلاک، سپاہی شہید
  • کراچی میں نامعلوم افراد کی فائرنگ سے شہری جاں بحق، پولیس نے واقعے کو ذاتی دشمنی قرار دے دیا
  • گلشن اقبال 13 ڈی میں شہری کے ہاتھوں ڈاکو ہلاک
  • نائیجیریا: چرواہوں اور کسانوں کے درمیان جھڑپوں میں 56 افراد ہلاک
  • کندھ کوٹ: گھر پر فائرنگ، 17 سالہ لڑکی جاں بحق، بچی زخمی
  • باجوڑ میں آسمانی بجلی گرنے کے واقعے میں درجنوں بکریاں ہلاک
  • کراچی: فائرنگ کے مختلف واقعات میں پولیس اہلکار سمیت 5 افراد زخمی